احتجاج سب کا جمہوری حق ،تحریک انصاف کی ریلی کو پرتشدد نہیں ہونا چاہئے،امریکہ، امریکہ سمجھتا ہے تحریک انصاف کے 14اگست کے لانگ مارچ سے کوئی عدم استحکام پیدا نہیں ہوگا،ہم چاہتے ہیں اس کا مقصد حکومت کا تختہ الٹنا نہیں ہونا چاہئے،ایک مستحکم جمہوریت میں سب کو اپنی رائے کے اظہار کا حق ہوتا ہے، بیتھ جونز ،شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن کی مکمل حمایت کرتے ہیں،پاکستان میں اب دہشتگردوں کو پناہ گاہیں نہیں ملنی چاہئیں، پاکستانی قیادت نے یقین دلایا ہے آپریشن کے دوران کسی دہشتگرد کو نہیں چھوڑیں گے، امریکی نائب خصوصی نمائندہ کا انٹرویو

پیر 21 جولائی 2014 06:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21جولائی۔2014ء)امریکہ نے کہا ہے کہ احتجاج سب کا جمہوری حق ہے تاہم تحریک انصاف کی ریلی کو پرتشدد نہیں ہونا چاہئے،شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن کی مکمل حمایت کرتے ہیں،پاکستان میں اب دہشتگردوں کو پناہ گاہیں نہیں ملنی چاہئیں۔یہ بات پاکستان اور افغانستان کے بارے میں امریکہ کی نائب خصوصی نمائندہ بیتھ جونز نے پاکستانی میڈیا کو ایک انٹرویو میں کہی۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکہ سمجھتا ہے کہ تحریک انصاف کے 14اگست کے لانگ مارچ سے کوئی عدم استحکام پیدا نہیں ہوگا،ہم چاہتے ہیں کہ اس کا مقصد حکومت کا تختہ الٹنا نہیں ہونا چاہئے،ایک مستحکم جمہوریت میں سب کو اپنی رائے کے اظہار کا حق ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی گڑ بڑ ہوئی تو یہ نامناسب ہوگا،پاکستان میں جمہوریت کو پھلنا پھولنا چاہئے تاکہ عوام پرامن اور تعمیری ذریعے سے اپنی رائے کا اظہار کرتے رہیں۔

(جاری ہے)

شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن کے بارے میں جونز نے کہا کہ امریکہ اس کی مکمل حمایت کرتا ہے اور ہم نے یہ بات پاکستان پر واضح کردی ہے کہ کوئی دہشتگرد ملک چاہے وہ پاکستانی ہو،ازبک ہو،چینی ہو یا افغان اسے باقی نہیں رہنا چاہئے،پاکستانی سرزمین پر ان کیلئے کوئی جگہ نہیں اور پاکستانی قیادت نے یقین دلایا ہے کہ آپریشن کے دوران کسی دہشتگرد کو نہیں چھوڑیں گے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا پاکستان حقانی نیٹ ورک کو نشانہ بنائے گا تو انہوں نے کہا کہ ابھی ابتداء ہے۔ہمارے لئے یہ بات اہم ہے کہ کوئی عسکری گروپ پاکستان کی سرزمین پر نہیں رہنا چاہئے۔عالمی برادری اور افغان حکومت بھی اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ افغانستان کی سرزمین پر بھی کوئی دہشتگرد گروپ نہیں ہونا چاہئے اور ہم ان کے اچھے سرحدی تعلقات کے خواہاں ہیں۔

دونوں ملکوں کو چاہئے کہ وہ دہشتگردوں کی پناہ گاہیں ختم کرنے کیلئے ایک دوسرے سے تعاون کریں۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ افغان حکومت کا کام ہے کہ وہ کس طرح طالبان سے نمٹتی ہے،تاہم انہو ں نے تسلیم کیا کہ افغانستان کے امن اور استحکام میں پاکستان کا اہم کردار ہے اور کہا کہ امن مذاکرات کے بارے میں افغانستان کو خود فیصلہ کرنا چاہئے۔