پہلے ہی خیبر پختونخوا کے وسائل انتہائی کم تھے اب شمالی وزیرستان متاثرین کے بوجھ کی وجہ سے دباؤ مزید بڑھ گیا ہے ،جاوید ہاشمی ، صوبے میں مسائل بڑھیں گے، آپریشن کے حوالے سے ہمارے خدشات تھے ، تحریک انصاف کی حکومت وزیر ستان معاملے کو مذاکرات سے حل کرنا چاہتے تھی، جب فوج نے ملکی سلامتی کیلئے آپریشن شروع کردیا ہے تو اب ان کو اکیلا بھی نہیں چھوڑ سکتے ، اب وفاقی حکومت کو متاثرین کی جلد بحالی کو ممکن بنانے کیلئے وسائل مہیا کرنے چاہئیں، پریس کانفرنس سے خطاب

اتوار 20 جولائی 2014 08:41

بنوں (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20جولائی۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ پہلے ہی صوبہ خیبر پختونخوا کے وسائل انتہائی کم تھے اب شمالی وزیرستان کے متاثرین کی بوجھ کی وجہ سے صوبے پر دباؤ مزید بڑھ گیا ہے جس سے صوبے میں مسائل بڑھیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے دورہ بنوں کے موقع پر بنوں پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے آپریشن کرتے وقت ہمیں اعتماد میں نہیں لیا حالانکہ اس سے قبل بنی گالہ میں نواز عمران ملاقات کے دوران ہم سے وعدہ کیا گیا تھا کہ ہمیں اعتماد میں لیا جائیگا آپریشن کے حوالے سے ہمارے خدشات تھے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت وزیر ستان کے معاملے کو مذاکرات سے حل کرنا چاہتے تھی اور اس کیلئے عملی اقدامات بھی اُٹھائے ہماری حکومت ہوتی تو شاید اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو بے گھر نہ ہونا پڑتا لیکن جب فوج نے ملکی سلامتی کیلئے آپریشن شروع کردیا ہے تو اب ان کو اکیلا بھی نہیں چھوڑ سکتے اور اب آپریشن کی کامیابی ضروری ہے آپریشن کے معاملے میں اگر حکومت تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیتی تو بہت اچھا ہوتا انہوں نے کہا کہ آپریشن شروع کرنے کے بعد اب وفاقی حکومت کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے اور متاثرین کی جلد بحالی کو ممکن بنانے کیلئے وسائل مہیا کرنی چاہیئے اور سکروٹنی اور جانچ پڑتال کے بعد ملکی اور غیر ملکی این جی اوز کو متاثرین کی مدد کیلئے اجازت دینی چاہئے تاکہ متاثرین کو مایوسی نہ ہو کیونکہ ان کی مایوسی مزید خطرات کو جنم لے سکتا ہے

انہوں نے کہا کہ بنوں کے عوام خراج تحسین کے مستحق ہیں جنہوں نے انصار مدینہ کی یاد تازہ کردی ہے لیکن حکومت کو چاہئے کہ وہ اگر کچھ بھی نہیں کی وجہ سے یہاں اینڈ آرڈر کے مسائل پیدا ہوں گے جس کیلئے وفاقی کومت کو چاہئے کہ وہ صوبے کی ایف سی کو واپس کریں تاکہ وہ حالات کو ابھی سے کنٹرول کریں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران فیملی حکمران ہیں اور ان کے ترجیحات جمہوری نہیں کچھ اور ہیں یہ تاجر لوگ ہیں اور یہ صرف اپنے کاروبار کا سوچتے ہیں دنیا کے کوئی ملک ایسا نہیں جہان تاجر اور سرمایہ دار حکمران ہوں یہ صرف پاکستان ہے جہاں تاجر حکمران ہیں اور تاجر عوام اور ملک کیلئے کم اور اپنے تجارت کیلئے زیادہ سوچتا ہے نواز شریف فیملی کو اب فیصلہ کرنا ہی چاہئے کہ وہ حکمرانی کرنا چاہتے ہیں یا تجارت کیلئے زیادہ سوچتا ہے یہ فلاسفی ہمیں اسلام نے دی ہے کہ تاجر حکمران نہیں ہو سکتا انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کے گھر کے پہلوں میں گذشتہ دنوں جو واقعہ پیش آیا یہ حکومت کی نااہلی کی انتہا ہے حکمرانوں کو ایجنسیوں سے پوچھا چاہئے کہ ملک کے مختلف علاقوں میں ایسے وقعات کیوں ہو رہے ہیں جو سوالیہ نشان چوڑ جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 14اگست کو جس آزادی مارچ کا اعلان کیا ہے وہ جمہوریت کیلئے ہوگا اور متاثرین کی فلاح وبہبود کیلئے سرگرمیان بھی جاری رہیں گی اور وہ متاثر نہیں ہوں گی جمہوریت کیلئے آزادی مارچ اس وقت اس لئے ضروری ہے کہ موجودہ حکومت کی دھاندلیاں اب واضح طور پر سامنے آگئی ہیں وزیر اعظم نواز شریف اور اس کی حکومت 4خلقوں میں دوبارہ گنتی کیلئے کیوں آمادہ نہیں ہوتی حالانکہ چوہدری نثار علی خان جو نواز کے دست راست تھے وہ اسمبلی کے فلور پر وعدہ کر چکے تھے کہ وہ سو خلقوں میں دوبارہ گنتی کرائیں گے

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے آج تک جو بھی اقدامات اٹھا ئے ہیں ہم سے مشاورت نہیں کی لیکن ہم قومی سلامتی کیلئے ان کو مانتے چلے آر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان سے بے گھر ہونے والے متاثرین نے ملک کیلئے قربانی دی ہے گھر بار چھو ڑنے سے اور کوئی بڑی قربانی نہیں ہو سکتی انہوں نے کہا کہ اس وقت تمام سیاسی جماعتوں اور تنظیموں کے علاوہ خصوصی طور پر ڈاکٹروں کو آگے آچا چاہئے کیونکہ یہاں کسی بھی وقت بیماریاں پوٹ سکتی ہیں جو بڑے مسائل کو جنم لینے کا سبب بن سکتا ہے کیونکہ اس وقت بھی بچوں میں مختلف بیماریاں پائی گئی ہیں قبل ازیں جاوید ہاشمی کو کمشنر آفس میں متاثرین شمالی وزیرستان کے حوالے سے بریفنگ دی گئی اور انہوں نے عمران فاؤنڈیشن آفس کا بھی دورہ کیا اور وہاں پر متاثرین سے ان کے مسائل بھی سنے ۔