قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے172ارب روپے مالیت کے دو بڑے منصوبوں کی منظوری دیدی، بلوچستان میں گڈانی کے مقام پر6600 میگا واٹ کے پاکستان پاور پارک منصوبے کے لئے (میرین) سمندری حدود میں ایک متعلقہ انفراسٹرکچر(ڈھانچہ) کی تعمیر اور کراچی کو پانی کی فراہمی کے منصوبے K-4 کے فیز- ون کے منصوبوں کی بھی منظوری

ہفتہ 19 جولائی 2014 07:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19جولائی۔2014ء)قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے ایک سو بہتر ارب روپے مالیت کے دو بڑے منصوبوں کی منظوری دے دی ہے۔جمعہ کے روز قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکیٹو کمیٹی(ایکنک) کا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت وزیر اعظم ہاؤس میں منعقد ہوا ، اجلاس کے دورا ن صوبہ بلوچستان میں گڈانی کے مقام پر6600 میگا واٹ کے پاکستان پاور پارک منصوبے کے لئے (میرین) سمندری حدود میں ایک متعلقہ انفراسٹرکچر(ڈھانچہ) کی تعمیر اور کراچی کو پانی کی فراہمی کے منصوبے K-4 کے فیز- ون کے منصوبوں کی منظوری دی۔

قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکیٹو کمیٹی نے اجلاس کے دوران تفصیلی غور وخوص کے بعد صوبہ بلوچستان میں گڈانی کے مقام پر6600 میگا واٹ کے پاکستان پاور پارک منصوبے کے لئے (میرین) سمندری حدود میں ایک متعلقہ انفراسٹرکچر(ڈھانچہ) کی تعمیر کے ایک منصوبے کی منظوری دی جس پر 146.60 ارب روپے کی لاگت آئے گی ،

اس منصوبے کو بیالیس ماہ کی مدت میں مکمل کیا جائے گا جس کے تحت 10x660 MW کے درآمد شدہ کوئلہ سے چلنے والے تونائی کے پلانٹس کے لئے ضروری ڈھانچوں کی تعمیر کی جائے گی اس منصوبے کا بنیادی فائدہ سمندر کے اندر 3.5 کلومیٹر کی 1100 میٹر طویل دو جٹیوں کی تعمیر کرنے کی صورت میں ظاہر ہو گا جوکہ 40,000DWT سے 2,10,000 DWT کے بحری جہازوں کی آمد پر انہیں سہولت فراہم کریں گی۔

(جاری ہے)

جبکہ اس کے علاوہ ایک تیرتی ہوئے جیٹی کی تعمیر بھی کی جائے گی جس پر چھوٹی کشتیان، لنگر انداز ہو سکیں گی اور ٹھنڈے پانی کے حوالے سے و دیگر متعلقہ سہولیات بھی میسر ہوں گی۔منصوبہ کی اصولی منظوری دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے سیکریٹری وزارت منصوبہ بندی و ترقی کو منصوبہ کی لاگت مزید کم کرنے کی بھی ہدایت کی، اسحاق ڈار نے زور دیا کہ یہ وزارت منصوبہ بندی و ترقی کی ذمہ داری ہے کہ وہ حقائق کے قریب تراور منصوبہ کی تکمیل تک نہ بدلنے والے اعداد و شمار پیش کریں۔

اجلاس کے دوران ایکنک نے کراچی کو پانی کی فراہمی کے منصوبے K-4 کے فیز- ون کی بھی منظوری دی،ا سکیم کے تحت کنجھر جھیل کے مشرقی کنارے سے کراچی کے ضلع ٹھٹھہ کو یومیہ چھبیس کروڑ گیلن پانی فراہم ہوگا جس پر پچیس ارب پچاس کروڑ روپے لاگت آئے گی،وزیراعظم محمد نواز شریف کی ہدایت پر وفاقی حکومت اور سندھ حکومت منصوبے کے تخمینے کی رقم کو برابر کی بنیاد پر ادا کریں گی۔

اس منصوبہ کی تکمیل سے کراچی کے 18.5 ملین شہریوں کو روزانہ 650 ملین گیلن پانی دستیاب ہو سکے گا اور ان کے پینے کے پانی کی فراہمی کا ایک بڑا مسئلہ حل ہو سکے گا۔کراچی کے شہریوں کے پینے کے پانی کی کل طلب 1000 ملین گیلن پانی یومیہ ہے تاہم ان کو 650 ملین گیلن پانی یومیہ فراہم کیا جا رہا ہے جس کے باعث یومیہ 350 ملین گیلن پانی کے شارٹ فال کا سامنا ہے ۔

یہ منصوبہ چار برس کی مدت میں مکمل ہو گا ۔وفاقی وزیر نے بتایا کہ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے اپنے حالیہ دورہ کراچی کے دوران کراچی کے شہریوں کے لئے متعدد بڑے منصوبوں کا اعلان کیا تھا اور ان منصوبوں کو عملی شکل دینے اور ان پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لئے ایک مربوط نظام تیار کرنے کی ضرورت ہے

انہوں نے کہا کہ منصوبوں کی نگرانی وفاقی حکومت اور سندھ حکومت کو مشترکہ طور پر کرنا چاہئے۔

اجلاس کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید، وفاقی وزیر برائے تحفظ خوراک سکندر بوسن، وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی زاہد حامد، چئیر مین نجکاری کمیشن محمد زبیر،پنجاب کے وزیر خزانہ میاں مجتبی شجاع الرحمان، وزیر اعلی سندھ کے مشیر خزانہ سید مراد علی شاہ، صوبائی وزیر بلوچستان عبدالرحیم زیارت والکے علاوہ دیگر وفاقی سیکریٹریوں اور دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔