افغانستان میں دہشت گردی کے واقعات کی مذمت ، اپنی سرزمین کسی کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں دینگے، افغانستان بھی اپنی سرزمین سے پاکستان پر حملے روکے،دفتر خارجہ،ممبئی حملہ کیس زیر سماعت ہے،سمجھوتہ ا یکسپریس کیس میں پاکستانیوں کوبھی انصاف ملنا چاہیے، پاک بھارت مذاکرات کیلئے کوئی شرائط نہیں ہونی چاہئیں، دفتر خارجہ کے ترجمان کی اخبار نویسوں کو ہفتہ وار بریفنگ

جمعہ 18 جولائی 2014 07:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18جولائی۔2014ء)پاکستان نے افغانستان میں دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنی سرزمین کسی کو کسی کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا افغانستان بھی اپنی سرزمین سے پاکستان پر حملے روکے اور دفترخارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ ممبئی حملہ کیس ٹرائل عدالت میں زیر سماعت ہے، سمجھوتہ ا یکسپریس کیس میں پاکستانیوں کوبھی انصاف ملنا چاہیے، پاکستان اور بھارت کے ساتھ بات چیت میں شرائط نہیں ہونی چاہیے۔

جمعرات کے روز دفتر خارجہ میں اخبار نویسوں کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے کہا کہ افغانستان میں 2014ء کی صورتحال واضح نہیں ہے وہاں ہونے والے حالیہ دہشت گردی حملے کی مذمت کرتے ہیں پاکستان اپنی سرزمین کسی کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیگا، افغانستان بھی اپنی سرزمین سے پاکستان پر ہونے والے حملے روکے ۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ افغان صدارتی انتخابات میں مصالحت سے معاملے کا حل نکالنے کا خیر مقدم کرتے ہیں پاکستان افغانستان میں سیاسی استحکام کا خواہاں ہے افغانستان میں انتخابات جمہوریت کی فتح ہے افغان الیکشن کے اگلے مرحلے کیلئے پاکستان نیک خواہشات رکھتا ہے ۔

ترجمان کہا کہ افغانستان میں پاکستانی صحافی فیض اللہ خان کے معاملے پر افغان حکام سے رابطے میں ہیں اسی وجہ سے ان پر سنگین الزامات ختم کردیئے گئے ہیں قانونی اور سیاسی اعتبار سے اس معاملے کو دیکھا جارہا ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ ممبئی حملہ کیس ٹرائل عدالت میں زیر سماعت ہے،سمجھوتہ ا یکسپریس کیس میں پاکستانیوں کوبھی انصاف ملنا چاہیے، پاکستان اور بھارت کے ساتھ بات چیت میں شرائط نہیں ہونی چاہیے، کشمیرسمیت تمام معاملات بات چیت سے حل ہونے چاہیے ۔

ترجمان نے کہا کہ غزہ میں معصوم فلسطینیوں کو مارا جارہا ہے پاکستان شروع سے ہی جنگ بندی کی کوششیں کررہا ہے اور پاکستان کے مختلف ممالک میں سفارتخانے اس معاملے پر کوششیں کررہے ہیں ہمارا فلسطین کے حوالے سے موقف واضح ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ برطانیہ میں پاکستانی سفارتکاروں پر ان کی بیویوں نے الزامات لگائے بیویوں نے وہاں سیاسی پناہ کے لئے یہ الزامات لگائے ۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان ایس سی او کو ایک کارآمد فورم سمجھتا ہے امید کرتے ہیں کہ پاکستان اس فورم کا مکمل ممبر بن جائے گا ۔