پشاور،وفاقی وزیر خواجہ آصف کی گورنر خیبرپختونخوا کے ہمراہ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک سے ملاقات ،وفاقی وزیر کی خیبرپختونخوا کے بجلی کے مسائل کو تین حصوں میں تقسیم کرکے ان کے فوری ازالے کی یقین دہانی ،دہشت گردی کیخلاف فرنٹ لائن صوبہ اور لاکھوں مہاجرین اور آئی ڈی پیز کی کفالت پر وفاق صوبے کی حکومت اور عوام کی قربانیوں کی معترف ہے، اس کا صلہ نہ دے سکے تو کم ازکم انکے مسائل ضرور جلد ازجلد حل کریں گے،یہاں کا گرڈ سسٹم اپ گریڈ کیا جائے گا،خواجہ آصف

جمعرات 17 جولائی 2014 07:33

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17جولائی۔2014ء)وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ محمد آصف نے گورنر خیبرپختونخواسردار مہتاب احمد خان کے ہمراہ خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک سے بدھ کی سہ پہر ملاقات کی صوبائی وزیر تعلیم محمد عاطف خان، چیف سیکرٹری امجد علی خان، صوبائی سیکرٹری انرجی اینڈ پاور صاحبزادہ محمد سعیداور دیگر متعلقہ حکام کے علاوہ پیسکو چیف طارق سدوزئی اور واپڈا کے اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے وفاقی وزیر نے خیبرپختونخوا کے بجلی کے مسائل کو تین حصوں میں تقسیم کرکے ان کے فوری ازالے کا یقین دلایا اور واضح کیا کہ دہشت گردی کیخلاف فرنٹ لائن صوبہ ہونے اور لاکھوں مہاجرین اور آئی ڈی پیز کی کفالت پر وفاق صوبے کی حکومت اور عوام کی قربانیوں کی معترف ہے اور اگر ہم اس کا صلہ نہ دے سکے تو کم ازکم انکے مسائل ضرور جلد ازجلد حل کریں گے اجلاس میں طے پایا کہ چونکہ خیبرپختونخوا کا بجلی نظام اوورلوڈ ہو چکا ہے اور اضافی بجلی کا بوجھ برداشت کرنے کے قابل نہیں اسلئے پہلے مرحلے میں یہاں کا گرڈ سسٹم اپ گریڈ کیا جائے گا

جس کے تحت ڈیرہ اسماعیل خان، کوہاٹ، چکدرہ، نوشہرہ اور مانسہرہ میں مجوزہ پانچ طاقتور گرڈ سٹیشنوں کی تعمیر پر کام ہنگامی بنیادوں پر شروع کرکے صوبے میں بجلی کا نظام بہتر بنایا جائے گا ان گرڈزپر ایک سال کا عرصہ لگے گا خواجہ آصف نے اس کیلئے فوری فنڈز کی فراہمی کا اعلان کیا اور یقین دلایا کہ سسٹم اپ گریڈ ہونے کے بعد صوبے کو اُس کے کوٹے کی پوری بجلی مہیا کردی جائے گی دوسرے مرحلے میں میں صوبے کے پن بجلی کے بقایا جات کی فوری ادائیگی کی جائے گی جن میں پیہور ہائی لیول کینال کے 68 کروڑ روپے اور بجلی منافع کے کیپ بقایاجات کے سات ارب رورپے کی آئندہ ایک مہینے میں ادائیگی شامل ہے کیونکہ یہ رقم صوبائی بجٹ کا لازمی حصہ ہے اور چیف سیکرٹری کے مطابق امسال بجٹ میں 60 ارب روپے شارٹ فال کا سامنا رہا جبکہ اگلے مرحلے میں طے شدہ فارمولے کے تحت کیپ کا خاتمہ کرکے صوبے کے سالانہ منافع اور اضافی بقایا جات کا مسئلہ بھی جلد حل کرنے پر اتفاق کیا گیا تیسرے مرحلے میں فیصلہ ہو ا کہ وفاقی حکومت صوبے میں پن بجلی کی تمام جمع شدہ سکیموں پر عمل درآمد کرے گی جس کی بدولت یہاں سستی بجلی بنے گی اور صوبے کے عوام کے علاوہ پوری قوم کو اس کا فائدہ ہو گا خواجہ آصف نے یقین دلایا کہ وہ پشاور سے واپسی کے فوری بعد وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کرکے انہیں صورتحال سے آگاہ کریں گے اور تینوں مسائل کے فوری اور ایک ساتھ حل کا عمل یقینی بنائیں گے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے واپڈ اسے متعلق صوبے کے دیرینہ مسائل کے حل کی راہ ہموار کرنے پر وفاقی وزیر خواجہ آصف اور گورنر سردار مہتاب احمد خان کا شکریہ ادا کیا اور اُمید ظاہر کی کہ وفاق صوبے کو درپیش لوڈشیڈنگ اور مالی مسائل کے حل کے علاوہ کوئلے سے مہنگی بجلی بنانے کی بجائے خیبرپختونخوا میں پن بجلی سے سستی بجلی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کریگا جس کے قومی تعمیر وتر قی پر دوررس اثرات مرتب ہونگے۔