ہیروئن کی سب سے زیادہ مانگ اس وقت امریکہ میں ہے،سینٹ قائمہ کمیٹی داخلہ میں انکشاف،افغانستان میں نیٹو اور ایساف کے آنے کے بعد پوست کی پیدوار میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے،حکام انسداد منشیات ڈویژن و انسداد منشیات فورس

بدھ 16 جولائی 2014 08:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16جولائی۔2014ء)سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں انسداد منشیات ڈویژن اور انسداد منشیات فورس کے حکام نے انکشاف کیا ہے کہ ہیروئن کی سب سے زیادہ مانگ اس وقت امریکہ میں ہے،افغانستان میں نیٹو ارو ایساف کے آنے کے بعد پوست کی پیدوار میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، پاکستان میں سب سے زیادہ کوکین کے نشے کے عادی افراد میں امیر خاندانوں کے بچے اور بچیاں شامل ہیں۔

رواں سال کے دوران 2.4 ٹن ہیروئن ،16.4 ٹن افیون اور 2 ٹن کیمیکل پکڑا ہے ، گزشتہ برس 103 ٹن کیمیکل پکڑا گیا جس کا پچاس فیصد چین سے آیا تھا اور رواں برس کے پہلے چھ ماہ میں 38 ٹن کیمیکل پکڑا گیا جو چین سے آیا تھا ، وسائل اور فورس کی کمی کے باعث منشیات کی سمگلنگ کی روک تھام میں دشواریاں پیش آ رہی ہیں۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے وزارت خارجہ سے بیرون ملک منشیات کی سمگلنگ کے الزام میں قید پاکستانیوں کی تفصیلات طلب کر لیں۔

منگل کے روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر طلحہ محمود کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوٴس میں ہوا۔اجلاس میں ممبران کمیٹی، اے این سی، اے این ایف اور وزارت داخلہ کے حکام نے شرکت کی ۔ اجلاس میں وزیر داخلہ کی عدم شرکت پر کمیٹی نے اظہار بر ہمی کیا ،

سینیٹرطاہر حسین مشہدی نے کہا کہ چوہدری نثارکے کمیٹی کے اجلاسوں میں نہ شرکت کرنے پر وزیر اعظم کو خط لکھیں گے ، اے این ایف کی طرف سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ دفاتر کے لئے زمین درکار ہے ، سی ڈی اے نے جوپلاٹ دیا ہے اس پراکیڈمی بنائی گئی ہے اور اس کیڈمی میں برطانیہ اور سعودی عرب سمیت دنیا کے کئی ممالک کے افسران ٹریننگ کے لئے آتے ہیں، سی ڈی اے کے ممبر پلاننگ نے بتایا کہ اسلام آباد میں مزید زمین موجود نہیں اس لئے اے این ایف کو زمین نہیں دی جا سکتی جس پر کمیٹی کے چئیرمین طلحہ محمود نے کہا کہ گزشتہ برس سی ڈی اے کو ہدایت کی گئی تھی کہ اے این ایف کو زمین الاٹ کی جائے لیکن ابھی تک کمیٹی کی سفارش پر عمل در آمد نہیں کیا گیا ،انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے میں پلاٹوں کی الاٹمنٹ کا 72 ارب روپے کا سکینڈل موجود ہے ، 66پلاٹوں کی بجائے 3192پلاٹ الاٹ کئے گئے لیکن سرکاری اداروں کے لئے زمین موجود نہیں، ممبر سی ڈی اے نے کمیٹی کو یقین دہانی کرائی کہ وہ معاملہ کو دوبارہ سی ڈی اے بورڈ کے سامنے رکھیں گے ،سیکرٹری انسداد منشیات ڈویژن اکبر ہوتی نے کمیٹی کو بتایا کہ انسداد منشیات ڈویژن اور اے این ایف کے تمام دفاتر اور تھانے کرائے کی عمارتوں میں ہیں ، بار بار دفاتر کی منتقلی کے باعث فورس کی کار کردگی متاثر ہوتی ہے,انہوں نے بتایا کہ افغانستان سے منشیات کی سمگلنگ ہوتی ہے ، مکران ، روس اور ایران کے راستے منشیات کی سمگلنگ ہو رہی ہے ، سب سے زیادہ مہنگی ہیروئن امریکہ میں فروخت ہوتی ہے جن ممالک میں ہیروئن کی قیمت زیادہ ہوتی ہے وہاں اس کی مانگ میں بھی اضافہ ہوتا ہے ، امریکہ سمیت دیگر ممالک کو ہیروئن کی مانگ کو کم کرنے کے لئے اقدامات کرنے چاہیں، پورٹ قاسم کراچی سے کنٹینرز کی چیکنگ پر وزارت تجارت ناراض ہو جاتی ہے ، ائر پورٹس پر سکینر لگانے کے لئے فنڈز نہیں، یو رپی یونین نے ایک سکینر دیا تھا جو خراب ہو گیا ہے اور اب وہ اسلام آباد ائر پورٹ پر پڑ اہوا ہے ، امریکہ برطانیہ ، روس اور یو این او ڈی سی سے پورٹ قاسم پر سکینر لگانے کی درخواست کی ہے کیونکہ وہاں سے روزانہ 2 ہزار کنٹینر جاتے ہیں،

اے این ایف کے ڈی جی میجر جنرل خاور حیات نے کمیٹی کو بتایاکہ پورٹ قاسم پر کنٹینر چیک کرنے کے معاملہ کی وزیر اعظم کو شکایت کی گئی اور کہا گیا کہ جو سامان بیرون ملک جاتا ہے اس کی تلاشی لیکر اسے خراب کر دیا جاتاہے ، انہوں نے بتایا کہ رواں سال کے دوران 2.4 ٹن ہیروئن ،16.4 ٹن افیون اور 2 ٹن کیمیکل پکڑا ہے ، انہوں نے بتایا کہ گزشتہ برس 103 ٹن کیمیکل پکڑا گیا جس کا پچاس فیصد چین سے آیا تھا اور رواں برس کے پہلے چھ ماہ میں 38 ٹن کیمیکل پکڑا گیا جو چین سے آیا تھا ، انہوں نے کہا کہ فنڈز نہیں ہیں، منشیات فروشوں کو پکڑنے کے لئے انفارمز کی خدمات لی جاتی ہیں، 45 لاکھ روپے ان انفارمرز کو دینے ہیں جنھوں نے منشیات فروشوں کو پکڑوایا ہے لیکن فنڈز نہ ہونے کے باعث یہ ادائیگی نہیں کر پائے، انہوں نے بتایا کہ افغانستان میں نیٹو اور ایساف کے آنے سے قبل 67 ہزار ہیکٹر رقبے پر پوست کاشت کی جاتی تھی لیکن اب وہاں 2لاکھ 20 ہزار ہیکٹر رقبے پر پوست کاشت ہو رہی ہے ، کمیٹی کے چئیر مین سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ امریکہ پوست کی کاشت کرانے میں ملوث ہے اور افغانستان کی جنگ بھی منشیات کے پیسوں پر لڑی جا رہی ہے ، سینیٹرطاہر حسین مشہدی نے کہا کہ سی آئی اے منشیات کا پیسہ استعمال کر رہی ہے اس کے تمام خفیہ آپریشن کو منشیات کی رقم سے فنڈنگ ہو رہی ہے ، طالبان بھی منشیات کا پیسہ استعمال کرتے ہیں، کمیٹی کے استفار پر وزارت خارجہ کے نمائندے نے بتایا کہ اس وقت دنیاکے مختلف ممالک کی جیلوں میں 9ہزار سے زائد پاکستانی قید ہیں اور ان میں سے 60 فیصد ایسے لوگ ہیں جن پر منشیات فروشی کا الزام ہے ۔