اب چار حلقو ں کی بجائے پورے انتخابات کا دوبارہ سے آڈٹ کروایا جائے، عمران خان کا مطالبہ، ذمہ داران کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت کاروائی کی جائے،حکومت آزادی مارچ کو ملٹری پریڈ کی آڑ میں سبوتاژ کرنا چاہتی ہے مگر ایسا نہیں ہونے دیں گے، آزادی کی تقریب 14اگست کی صبح ہوگی،تحریک انصاف کا مارچ شام کو ہوگا جہاں اگلے لائحہ عمل کا اعلان، آزادی مارچ کے مقاصد اور اپنے مطالبات حکومت کے سامنے رکھیں گے، قوم کو حقیقی آزادی دلوائیں گے،موجودہ حکومت کی کاکردگی گزشتہ حکومت کی کاکردگی کی نسبت بدترین ہے،شہباز شریف نے سانحہ ماڈل ٹاوٴن، عابد شیر علی نے نندی پور،اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف کے حوالے سے جھوٹ بولنے اور نواز شریف نے آئی ڈی پیز کے معاملے پر استعفے کیوں نہیں دیئے۔آصف زرداری کی طرف سے نواز شریف کی حکومت کو بادشاہت قرار دینا ہمارے موٴقف کی تائید ہے،ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 16 جولائی 2014 07:56

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16جولائی۔2014ء)جمہوریت کو ڈی ریل ہونے سے بچانے کے لئے پاکستان تحریک انصاف نے مڈٹرم الیکشن کی تجویز پیش کر دی جبکہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اب وہ چار حلقوں پر راضی نہیں پورے انتخابات کا دوبارہ سے آڈٹ کروایا جائے اور ذمہ داران کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت کاروائی کی جائے۔حکومت آزادی مارچ کو ملٹری پریڈ کی آڑ میں سبوتاژ کرنا چاہتی ہے مگر ایسا نہیں ہونے دیں گے ، آزادی کی تقریب 14اگست کی صبح ہوگی اور تحریک انصاف کا مارچ 14اگست کی شام کو ہوگا جہاں اگلے لائحہ عمل کا اعلان، آزادی مارچ کے مقاصد اور اپنے مطالبات حکومت کے سامنے رکھیں گے اور قوم کو حقیقی آزادی دلوائیں گے۔

موجودہ حکومت کی کاکردگی گزشتہ حکومت کی کاکردگی کی نسبت بدترین ہے،شہباز شریف نے سانحہ ماڈل ٹاوٴن، عابد شیر علی نے نندی پور،اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف کے حوالے سے جھوٹ بولنے اور نواز شریف نے آئی ڈی پیز کے معاملے پر استعفے کیوں نہیں دیئے۔

(جاری ہے)

آصف علی زرداری کی طرف سے نواز شریف کی حکومت کو بادشاہت قرار دینا ہمارے موٴقف کی تائید ہے۔وہ اسلام آباد میں پارٹی کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد اپنی رہائش گاہ پر ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

اس موقع پر پارٹی صدر مخدوم جاوید ہاشمی،ڈاکٹر شیریں مزاری، چودھری شفقت محمود،اور سیف اللہ خان نیازی و دیگر بھی موجود تھے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے پاس کوئی مینڈیٹ نہیں ہے۔ 70 لاکھ سے ڈیڑھ کروڑ ووٹ دھاندلی کے بغیر نہیں آ سکتے۔ الیکشن کمیشن، ٹربیونل اور عدلیہ سب فراڈ میں ملے ہوئے تھے، یہی وجہ ہے کہ ووٹ کی قدر نہ ونے کے باعث دھاندلی سے اقتدار میں آنے والوں کو عوام کی فکر نہیں ہے۔

تمام جماعتیں کہہ رہی ہیں کہ ووٹوں کی تصدیق کر وا دی جائے تو کیوں نہیں کروائی جا رہی؟۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ووٹوں کی گنتی کے معاملے پر سابق صدر آصف علی زرداری کی حمایت کا خیر مقدم کرتے ہیں۔آصف علی زرداری کم از کم ڈرامے بازی نہیں کرتے۔ خوشی ہے کہ آصف زرداری نے موجودہ طرز حکومت کو بادشاہت قرار دیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت کی کارکردگی موجودہ حکومت سے بہتر تھی۔

مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں زیادہ لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔ حکومت نے لوڈشیڈنگ کے معاملے پر عوام کو بے وقوف بنایا۔ ایک فیصد اضافی بجلی بھی پیدا نہیں کی گئی۔ نندی پور پراجیکٹ پر 100ملین ڈالر اضافی خرچ کیا گیا مگر نندی پور سے صرف چار روز تک ہی بجلی مل سکی اور اس کے بعد سے یہ ابھی تک بند پڑا ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ کہ نندی پور پراجیکٹ میں ناکامی پر وزیر اعظم کے بھانجے عابد شیر علی نے استعفیٰ کیوں نہیں دیااور سانحہ ماڈل ٹان پر شہباز شریف نے استعفی کیوں نہیں دیا، اسحاق ڈار کو آئی ایم ایف کے معاملے پر استعفی دینا چاہیئے اور وزیر اعظم کو آئی ڈی پیز کے معاملے پر مستعفی ہو جانا چاہیئے تھا کیونکہ نواز شریف نے ان سے وعدہ کیا تھا کہ اگر آپریشن شروع کیا گیا تو انہیں اور ان کی پارٹی کو اعتماد میں لیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 14 اگست کو حقیقی تبدیلی کے لئے باہر نکلیں گے پرامن احتجاج سے روکا گیا تو حکومت تباہ ہو جائے گی۔ 14 اگست کو پوری قوم کے سامنے دھاندلی کے ثبوت رکھیں گے۔ جہاں پنکچر لگائے گئے وہاں کے ثبوت دیئے جائیں گے۔ فوج کی پریڈ صبح ہوگی اور آزادی مارچ شام کو اسلام آباد پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ اب بات چار حلقوں سے آگے بڑھ چکی ہے اور ان کا مطالبہ ہے کہ پورے انتخابات کا آڈٹ کروایا جائے۔

انہوں نے الزام لگایا ہے کہ ن لیگ نے کامسیٹ یونیورسٹی کی بیسمنٹ میں تین بندے بٹھا رکھے ہیں جو نتائج تبدیل کررہے ہیں ان کا کہنا تھا کہ حکومت فوج کے ساتھ یہ ٰظلم کررہی ہے کیونکہ مجھے چند ہفتے قبل بریفنگ دی گئی تھی کہ شمالی وزیرستان آپریشن کے چار سے چھ ہفتوں بعد اس کا ری ایکشن آئے گا۔ اس لئے کاکول سے فوج کو نکال کر پریڈ کیلئے اسلام آباد لانا بھی فوج کے ساتھ زیادتی ہوگی۔

مگر تحریک انصاف آزادی مارچ کی تاریخ تبدیل نہیں کررہی 14 اگست کی صبح پریڈ ہوگی اور شام کے وقت آزادی مارچ اسلام آباد پہنچے گا۔ چودہ ماہ سے ایک ہی مطالبہ کررہے ہیں کہ چار حلقوں کو کھولیں ورنہ ہم سڑکوں پر نکلیں گے افغانستان میں صدارتی امیدوار نے صرف الزام لگایا تھا تو انہوں نے اسی لاکھ ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی ہے۔ آصف علی زرداری کے بیان پر خوشی ہے کہ انہوں نے بھی نواز حکومت کو بادشاہت قرار دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے نظام ایسا بنایا ہے کہ اگر کوئی بندہ اپنے حلقے کے نتائج کھلوانا چاہے تو اس کے لاکھوں کروڑوں لگ جاتے ہیں ہم چودہ اگست کے جلسے میں سارے پاکستان کو بتائیں گے کہ ہمارا اگلا لائحہ عمل اور مطالبات کیا ہیں اور قوم کے سامنے عام انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کے تمام ثبوت رکھیں گے کہ کس نے کہاں دھاندلی کی اور کیسے پنکچر لگائے۔

ان کا کہنا تھا کہ مئی 2013 ء کے انتخابات میں الیکشن کمیشن آف پاکستان آر اوز اور عدلیہ سب آپس میں ملے ہوئے تھے اور سب سے نے مل کر دھاندلی کی ہے اگر کوئی کرتا ہے تو جا کر اس پر عدالتوں سے سٹے لے لیا جاتا ہے انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ حکومت نے سابق نادرا چیف طارق ملک کو سی وجہ سے نکالا کہ وہ این اے 118 کے نتائج کھول رہے تھے۔ آصف علی زرداری کی حکومت کی کارکردگی موجودہ حکومت سے بہتر تھی انہوں نے بجلی کی قیمت دوگنا کردی ہے اور سرکلر ڈیٹ اب پھر چار سو ارب سے تجاوز کر چکا ہے ہندوستان میں صاف شفاف انتخابات ہوئے پاکستان میں بھی ہمیں انتخابات اصلاحات لانی ہوں گی۔

انڈی امیں ووٹ کی قدر ہے جس کی وجہ سے وہاں کسان کیلئے ٹیوب ویل فری ‘ کھادوں اور ادویات پر سب سبڈی دی جاتی ہے۔ مگر یہاں ووٹ کی کوئی قیمت نہیں اور سب سے زیادہ کسان کو لوٹا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نندی پور پاور پراجیکٹ رپ سو ملین ڈالر زیادہ خرچ کئے گئے مگر اس کے باوجود یہ صرف چار دن چل سکا ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ دس ارب روپے قوم کے ٹیکسوں سے حکومت نے اپنی کارکردگی کیلئے اشتہارات پر خرچ کئے۔

جو قوم کے پیسے پر ڈاکہ ہے ہمزہ شہباز پنجاب میں ڈپٹی پرائم منسٹر بن کر گھوم رہے ہیں جبکہ گورنر کے پی کے شہباز شریف کو پروٹوکول دینے میں لگے ہوئے ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ گورنر کے پی کے مہتاب عباسی شہباز شریف کو پروٹوکول دینے پر خرچ ہونے والی رقم واپس قومی خزانے میں جمع کروائیں نواز شریف کو آئی ڈی پیز کے معاملے پر مستعفی ہوجانا چاہیے۔

شمالی وزیرستان اور فاٹا سینٹر میں آتا ہے مگر نو لاکھ آئی ڈی پیز اس وقت کے پی کے میں بے یار و مدد گار پڑے ہوئے ہیں شدید گرمی اور روزے کے باوجود آئی ڈی پیز کو کوئی پوچھنے والا نہیں کے پی کے گورنمنٹ نے صوبے میں ایمرجنسی کا اعلان کرکے تمام وزراء کو آئی ڈی پیز کی خدمت پر لگادیا ہے مگر یہ کافی نہیں انہوں نے بین الاقوامی برادری ‘ این جی اوز اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ ماہرین سے اپیل کی ہے کہ وہ آئی ڈی پیز کی مدد کیلئے آگے بڑھیں۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں جو کچھ ہورہا ہے وہ کھلی جارحیت اور بربریت ہے او آئی سی کو ڈوب مرنا چاہیے ۔ او آئی سی امریکہ کی غلامی کررہی ہے اور کوئی بھی بیان جاری کرنے سے پہلے این او سی لیتی ہے کہ اسرائیل ناراض نہ ہوجائے۔ غزہ کے معاملے پر انٹرنیشنل میڈیا متعصب ہے اور معاملے کو اس طرح پیش کررہا ہے جس طرح سے دو برابر فریق آپس میں جنگ کررہے ہوں۔ اقوام متحدہ‘ امریکہ اور انٹرنیشنل میڈیا کو شرم کرنی چاہیے۔ اقوام متحدہ کا اگر یہ شرمناک رول رہا تو یہ دنیا کی حمایت کھو بیٹھے گا۔