آپریشن ضرب عضب، زمینی کارروائیوں کے دوران تازہ جھڑپوں میں کیپٹن سمیت6سیکورٹی اہلکار شہید ، 12دہشتگرد ہلاک ،مارے جانے والے دہشت گردوں کی تعداد 447ہوگئی،88ٹھکانے تباہ،26جوان شہید،میران شاہ کا 80فیصد علاقہ کلیئر ہوگیا ہے اور بازار کو کلیئر کر رہے ہیں،ڈی جی آئی ایس پی آر،میران شاہ سے بارود کا بڑا ڈھیر او رسینکڑوں خودکش جیکٹیں برآمد ہوئیں،نقل مکانی کرنیوالوں کی تعداد 9 لاکھ تک پہنچ گئی ہے ، آئی ڈی پیز کے مسائل حل کرنے کیلئے بھرپور کوششیں بھی جاری ہیں، اخبار نویسوں کو بریفنگ

بدھ 16 جولائی 2014 07:56

میرانشاہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16جولائی۔2014ء) شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب کے دوران تازہ ترین اطلاعات کے مطابق میر علی کے نزدیک فائرنگ کے تبادلے میں تین جوان شہید اور چھ زخمی ہوگئے جبکہ سات دہشتگردوں کو ہلاک کردیا گیا جن کی لاشیں سکیورٹی فورسز نے تحویل میں لے لی ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن ضرب عضب کے دوران فوج نے میر علی کے علاقے میں تلاشی کی کارروائی جاری رکھی جس کے دوران دہشتگردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں تین جوان شہید چھ زخمی ہوگئے یہ واقعہ میر علی کے نزدیک فتح خیل کے علاقے میں پیش آیا فائرنگ کے نتیجے میں سات دہشتگرد بھی مارے گئے جن کی لاشیں سکیورٹی فورسز نے تحویل میں لے لی ہیں ۔

ادھرشمالی وزیرستان میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں میں جھڑپ میں کیپٹن سمیت3سیکورٹی اہلکار شہید، 2زخمی ہو گئے ہیں۔

(جاری ہے)

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق میر علی میں سیکورٹی فورسز کے زمینی آپریشن کے دوران عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپ میں کیپٹن آکاش سمیت 3سیکورٹی اہلکار شہید ہو گئے ہیں ، جھڑپ میں5عسکریت پسند بھی ہلاک ہو گئے ہیں ۔

شہید کیپٹن اور فوجی جوانوں کی نعشوں کو سی ایم ایچ بنوں منتقل کر دیا ہے۔

دوسری جانب آپریشن ضرب عضب کے دوران پاک فوج کی میرعلی میں زمینی کارروائیوں کے دوران کالعدم تحریک طالبان کے کمانڈر سمیت چھ دہشتگرد مارے گئے ہیں،اب تک 447 دہشت گرد مارے جا چکے ہیں جبکہ ان کے 88 ٹھکانے تباہ کئے گئے ہیں، اور پاک فوج کے محکمہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے دہشت گردوں کا صفایا کر کے دم لیں گے۔

میران شاہ کا 80فیصد علاقہ کلیئر ہوگیا ہے اور بازار کو کلیئر کر رہے ہیں،آپریشن کے دوران میران شاہ سے بارود کا بڑا ڈھیر او رسینکڑوں خودکش جیکٹیں برآمد ہوئی ہیں، شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والوں کی تعداد 9 لاکھ تک پہنچ گئی ہے ، آئی ڈی پیز کے مسائل حل کرنے کیلئے بھرپور کوششیں بھی جاری ہیں۔منگل کو یہاں اخبار نویسوں کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں امن کے دشمنوں کے خلاف برسرپیکار مسلح افواج انتہائی کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہیں ، ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم باجوہ کے مطابق میرعلی میں زمینی کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں ، کالعدم تحریک طالبان کے کمانڈر مطیع اللہ سمیت چھ دہشتگرد بھی مارے گئے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان دہشت گردوں کا گڑھ بن چکا تھا۔آپریشن ضرب عضب کے دوران میران شاہ کے 80 فیصد علاقے کلیئر کرا لئے گئے ہیں۔آپریشن کے دوران 26 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔

میجر جنرل عاصم باجوہ کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والوں کی تعداد 9 لاکھ تک پہنچ گئی ہے ، آئی ڈی پیز کے مسائل حل کرنے کیلئے بھرپور کوششیں بھی جاری ہیں۔

شمالی وزیرستان آپریشن کے حوالے سے بنائے گئے ایک خصوصی سیل میں دی گئی اس بریفنگ میں ڈی جی آئی ایس پی آر کامزید کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب میں قوم کی توقعات پر پورا اتریں گے اور ملک کے کونے کونے سے دہشت گردوں کا خاتمہ کیا جائے گا، شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں اب تک 447 دہشت گرد مارے جا چکے ہیں جب کہ ان کے 88 ٹھکانے تباہ کئے گئے ہیں، تازہ ترین کارروائی میر علی میں کی گئی جہاں علاقے کی کلیئرنس کے دوران دہشت گردوں سے دو بدو لڑائی میں 6 دہشت گرد ہلاک ہوئے، ہلاک ہونے والے دہشت گردوں میں اہم کمانڈر مطیع اللہ بھی شامل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب میں اب تک 26 جوان شہید جب کہ 80 زخمی بھی ہوئے ہیں اور 11 دہشت گرد ہتھیار ڈال چکے ہیں، دہشت گردوں کا ہتھیار ڈالنا اہم کامیابی ہے۔میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے بتایا کہ شمالی وزیرستان دہشت گردی کا مرکز بن چکا تھا، دہشت گرد جدید ہتھیاروں سے سیکورٹی فورسز پر حملے کر رہے ہیں، میران شاہ بازار میں آئی ای ڈی مارکیٹ بھی قائم تھی، میران شاہ سے بارود کا ڈھیر اور 300 خود کش جیکٹس بھی ملی ہیں لیکن اب میران شاہ کا 80 فیصد حصہ کلیئر کرا یا جا چکا ہے اور میران شاہ بازار کو کلیئر کرنے کا عمل جاری ہے۔

انھوں نے بتایا کہ آپریشن کے باعث افغانستان ہجرت کرنے والے ایک ہزار خاندان واپس آچکے ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ آپریشن کے لئے سب سے مشکل کام آئی ڈی پیز کو وہاں سے نکالنا تھا، شمالی وزیرستان کا پورا علاقہ خالی کرانے کے بعد دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کیا گیا، لڑائی شروع ہوئی تو دہشت گردوں نے مزاحمت کی لیکن فوج نے میران شاہ کے بڑے حصے پر کنٹرول حاصل کر لیاہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے آپریشن کے بعد جلد آئی ڈی پیز کی واپسی کا حکم دیا ہے، آئی ڈی پیز کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، آپریشن کے بعد فوج بحالی اور تعمیر کا کام بھی کرے ۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ کلیئر کرائے گئے علاقوں میں سکیورٹی صورت حال بہتر ہے، شمالی وزیرستان دہشت گردی کا مرکز بن چکا تھا، کلیئر کرائے گئے علاقوں سے ممکن ہے آپریشن سے قبل کچھ دہشت گرد فرار ہوگئے ہوں، تاہم 15 جون کو آپریشن شروع ہونے کے بعد کوئی دہشت گرد فرار نہیں ہوا۔

میران شاہ کلیئرنس آپریشن سے متعلق ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ میران شاہ بازار میں آئی ای ڈی مارکیٹ قائم تھی، جہاں سے خود کش حملوں کیلئے مواد حاصل کیا جاتا تھا، علاقہ کلیئرنس کے دوران دوبدو لڑائی میں 6 دہشت گرد اپنے منطقی انجام کو پہنچ گئے۔