طالبان کا اہم کمانڈر عدنان رشید دیگر ساتھیوں کے ہمراہ گرفتار

بدھ 16 جولائی 2014 07:56

پشاور( رحمت اللہ شباب۔ اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16جولائی۔2014ء)جنوبی وزیرستان میں کالعدم تحریک طالبان کے اہم کمانڈر سمیت چار عسکریت پسند گرفتار کرلیے گئے۔ زرائع کے مطابق جنوبی وزیر ستان کی تحصیل شکئی میں سیکورٹی فورسز نے کالعدم تحریک طالبان کے سنیئر کمانڈر اور انصار اثیار کے سربراہ عدنان رشید کوساتھیوں سمیت شکئی کے علاقے سے گرفتار کرلیا گیا ۔

اس کے دیگر ساتھیوں میں القاعدہ کے سینئر کمانڈر مفتی زبیر مروت، کمانڈر فہیم، اور انور شامل ہیں ۔زرائع کے مطابق عدنان رشید، القاعدہ کے کمانڈر مفتی زیبر اور اس کے دو گارڈز دس جولائی جمعرات کے دن شکئی آئے تھے۔ گیارہ جولائی کو علی الصبح سیکورٹی فورسز نے خفیہ زرائع کی اطلاع پر کاروائی کی۔ کارروائی کے دوران فائرنگ کا تبادلہ ہوا ۔

(جاری ہے)

جس میں عدنان رشید زخمی بھی ہوا اس کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا۔

جبکہ اس کے دیگر تین ساتھیوں کو بھی گرفتار کرکے نامعلوم مقام منتقل کردیا گیا۔ مقامی زرائع کے مطابق کالعدم تحریک طالبان کی جانب سے علاقہ شکئی میں پمفلٹ تقسیم کیے گئے ہیں۔جس میں کہا گیا ہے کہ عدنان رشید کی گرفتاری کے لیے جنوبی وزیرستان کے مقامی طالبان کے دو کمانڈروں تحصیل خان اور اللہ نور نے سیکورٹی فورسز کو جاسوسی کی تھی۔ لہٰذا اس کا انتقام کمانڈر تحصیل خان اور کمانڈر اللہ نور سے عید کے بعد لیں گے۔

گرفتار ہونے والے کمانڈروں کو بذریعہ ہیلی کاپٹر نامعلوم مقام منتقل کردیا ، کمانڈر مفتی زیبر مروت القاعدہ کے پاکستان اور افغانستان کے ترجمان مفتی سجاد منصور مروت کے چھوٹے بھائی ہیں ۔عدنان رشید نے بنوں جیل سے فرار ہونے کے بعد ایک الگ تنظیم انصار اثیار بنائی تھی۔ جس کا مقصد پاکستان کے جیلوں میں قید مجاہدین کی رہائی تھی ۔اس کے علاوہ عدنان رشید ماہانا میگزین ازان کے نام شائع کرتے تھے ۔

جس کے وہ خود مدیر تھے اور خود اس میں مضامین شائع کرتے تھے۔ عدنان رشید خیبر پختونخوا کے صوبہ صوابی کے علاقے چھوٹا لاہور کا رہائشی ہے۔2002 میں پاکستان ایئر فورس میں لیفٹیننٹ بھرتی ہو۔ا2004ء آرمی چیف پرویز مشرف پر حملے میں ملوث ہونے پر ان کا کورٹ مارشل کیا گیا اور 2005ء میں ان کو سزائے موت کی سزا سنائیگئی۔ اس دوران وہ ملک کے مختلف جیلوں میں قید رہے۔

2012 میں بنوں جیل حملے کے دوران اس کو فرار کروایا گیا تھا۔ جن کے بعد وہ قبائیلی علاقوں میں ٹی ٹی پی کے سرگرمیوں میں حصہ لینے لگا اور بہت کم عرصے میں طالبان کے اہم کمانڈروں میں شامل ہونے لگا تھا ۔حکومت نے ان کی سر کی قیمت مقرر کی تھی عدنان رشید انگریزی زبان پر عبور رکھنے کی وجہ سے غیر ملکی عسکریت پسندوں میں اہم مقام رکھتا تھا اور ان کے دنیا بھر کے عسکریت پسندوں کے ساتھ رابطے تھے ان کی گرفتاری کی تصدیق سرکاری اور طالبان زرائع بھی کرچکے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :