شمالی وزیرستان میں لڑی جانے والی جنگ پاکستان کی بقاء کی جنگ ہے، شہبازشریف، آخری خاندان کی واپسی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے،پاکستان کی18کروڑ عوام کی ہمدردیاں اور دعائیں آئی ڈی پیز کے ساتھ ہیں۔دہشت گردی راتوں رات ختم نہیں ہوگی ،صبرو تحمل سے کام لینا ہوگا۔بنوں میں شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والے متاثرین سے خطاب، فی خاندان کی سات ہزار روپے امداد کا بھی اعلان

منگل 15 جولائی 2014 07:14

بنوں(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15جولائی۔2014ء)وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان میں لڑی جانے والی جنگ پاکستان کی بقاء کی جنگ ہے۔آخری خاندان کی واپسی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔پاکستان کی18کروڑ عوام کی ہمدردیاں اور دعائیں آئی ڈی پیز کے ساتھ ہیں۔دہشت گردی راتوں رات ختم نہیں ہوگی ،صبرو تحمل سے کام لینا ہوگا۔بنوں میں شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والے متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج بڑی تیزی سے دہشت گردوں کاصفایا کررہی ہے ۔

ہمیں فوجی بھائیوں کو خراج تحسین پیش کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ جی سی او نے بتایا ہے کہ دہشت گردوں کو صفحہ ہستی سے مٹا کر دم لیں گے ۔وزیراعلی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ پاکستان کی بقاء اور سلامتی کی جنگ ہے ۔

(جاری ہے)

ایک مخصوص نظریہ بندوق کے ذریعے حملہ آور ہوا ۔دہشت گردوں نے پاکستان کی18 کروڑ عوام کا سکھ چھین لیاتھا اور پاکستان کو مفلوج کر کے رکھ دیا تھا ۔

اس صورت میں آپریشن ضرب غضب ناگزیر ہوگیا تھا ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے دہشت گردوں سے مذاکرات کی کوشش ناکام ہونے پر وزیر اعظم کے حکم کی تائید سے آپریشن شروع کیا گیا ۔دہشت گردوں کے خلاف اتحاد وقت کا اہم تقاضا ہے ۔دہشت گرد ملک میں انتشار پھیلا کر ملکی وحدت کو پارہ پارہ کرنا چاہتے تھے۔بروقت فروعی اختلافات کا نہیں آج بھی ہم سب متحد ہو جائیں تو پاکستان کا کھویا ہوا مقام بحال کر سکتے ہیں ۔

یہ وقت اب یا کبھی کا نہیں ہے۔باہمی اختلافات کے باعث دشمن فائدہ اٹھا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی راتوں رات ختم نہیں ہوگی ۔اس کے لئے ہمیں صبرو تحمل سے کام لینا ہوگا ۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والے ہر خاندان کی واپسی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔تمام وسائل متاثرین کے قدموں میں نچھاور کریں گے ۔انہوں نے فی خاندان کی سات ہزار امداد کا بھی اعلان کیا۔پاکستان کے 18 کروڑ عوام کی ہمدردیاں اور دعائیں اپنے بھائیوں کے ساتھ ہیں جس طرح سوات میں امن قائم ہوا تھا اسی طرح شمالی وزیرستان میں بھی امن قائم ہوگا۔امن قائم ہونے کے بعد یہاں ٹیکنیکل کالج اورہسپتال بنائے جائیں گے۔