آئی ایم ایف نے پاکستان کو قرضے کی اگلی قسط جاری کرنے کیلئے نیپرابورڈمیں خالی اسامیاں پْر کرنے سمیت 4نئی شرائط عائد کردیں، یو بی ایل، پی پی ایل کے حکومتی شیئرز کی سٹاک مارکیٹ کے ذریعے نجکاری آئی ایم ایف کی شرط پوری کرنے کیلئے کی گئی‘رپورٹ

پیر 14 جولائی 2014 08:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14جولائی۔2014ء)عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)نے ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسیلٹی پروگرام کے تحت پاکستان کو قرضے کی اگلی قسط جاری کرنے کیلئے نیپرابورڈمیں خالی اسامیاں پْر کرنے سمیت 4نئی شرائط عائد کردی ہیں ،جبکہ یہ بھی انکشاف ہواہے کہ یو بی ایل اور پی پی ایل کے حکومتی شیئرز کی اسٹاک مارکیٹ کے ذریعے نجکاری بھی آئی ایم ایف کی شرط پوری کرنے کیلئے کی گئی ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان کیلئے مزید 4 اسٹرکچرل بینچ مارکس (شرائط) عائدکی ہیں جن میں کہا گیاکہ پاکستان کو اسٹیٹ بینک کے انٹرنل آپریشنز کو بہتر بنانا ہوگا، ایڈوائزری مانیٹری پالیسی کمیٹی کی ازسر نو تشکیل کرنا ہوگی اسکے علاوہ اسٹیٹ بینک کی رسک مینجمنٹ سے متعلقہ سرگرمیوں کی مانیٹرنگ اور انکی سنٹرلائزیشن کیلئے بورڈ کمیٹی قائم کرناہوگی۔

(جاری ہے)

دوسری شرط یہ عائد کی گئی ہے کہ نیپرابورڈ کے ممبران کی خالی اسامیاں پْرکرنا ہونگی اور بورڈ کو مکمل کرنا ہوگا۔

علاوہ ازیں تیسری نئی شرط یہ عائد کی گئی ہے کہ یو بی ایل اورپی پی ایل کے حکومتی شیئرزکی مقامی و بین الاقوامی سرمایہ کاروں کیلئے اسٹاک مارکیٹ کے ذریعے فروخت کرنا ہوگی اور یہ شرط گذشتہ ماہ (جون) کے آخر تک پوری کرنا تھی جو کہ حکومت نے یو بی ایل اور پی پی ایل کے شیئرز کی اسٹاک مارکیٹ کے ذریعئے فروخت کے تحت پوری کردی اسکے علاوہ نیپرا بورڈ کی خالی اسامیاں پْر کرنیکی شرط بھی جون کے آخر تک پوری کرنا تھی تاہم یہ شرط ابھی تک پوری نہیں ہوسکی۔ چوتھی نئی شرط یہ ہے کہ ڈیبٹ مینجمنٹ آفس میں پبلک ڈیبٹ مینجمنٹ کی ذمہ داریوں کو یکجا کیا جائے۔