ملک کا 90 فیصد علاقہ پولیو سے پاک ہو چکا ، سائرہ افضل تارڑ ، پو لیو کا مسئلہ اب صر ف ان علا قوں میں جہاں تک رسائی نہیں،شمالی وزیرستان سے نکلنے والے افراد کو ویکسین دینے کا ایک اچھا موقع ملا،ہیلتھ کارڈ پر کام جاری ہے، پنجاب اور خیبر پختونخواہ پہلے ہی کام کر چکے، کارڈ غربت کی لکیر سے نیچے رہنے والوں کو دیا جائیگا جس سے وہ مفت طبی سہولیات کر سکیں گے،سرکاری ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال

پیر 14 جولائی 2014 08:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14جولائی۔2014ء)وزیر مملکت برائے ہیلتھ ریگولیشنز سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان کا90 فیصد علاقہ پولیو سے پاک ہو چکا ہے صرف ان علاقوں میں مسئلہ ہے جہاں تک رسائی نہیں ۔شمالی وزیرستان سے نکلنے والے افراد کو یہ ویکسین دینے کا ایک اچھا موقع ملا ہے ۔وزارت سیفران کے ساتھ مل کر آئی ڈی پیز کو صحت کی سہولتیں فراہم کریں گے۔

سرکاری ٹی وی کے ایک پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں بہت سے وسائل ہیں ،پاکستان اندرونی و بیرونی سازشوں کا گڑھ بنا ہوا ہے۔پولیو کا خاتمہ بھی اس لئے نہیں ہو سکا بہت سے علاقوں میں امن وامان کا مسئلہ تھا ۔انہوں نے کہا کہ تین علاقوں میں پولیو وائرس موجود ہے جن میں کراچی کا ایک مخصوص علاقہ ،پشاور اور فاٹا شامل ہیں اور فاٹا میں سب سے زیادہ مسئلہ شمالی وزیرستان میں تھا جہاں طالبان کمانڈر گل بہادر نے پولیو قطرے پلانے پر پابندی لگا رکھی تھی۔

(جاری ہے)

ان علاقوں میں 2012ء سے ٹیمیں نہیں جا سکیں جس کے باعث ان علاقوں سے پولیو کے کیسز سامنے آرہے ہیں اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل ڈبلیو ایچ او سے بھی بات ہوئی ہے۔

شر میں سے خیر یوں نکلی ہے کہ اب ہمیں شمالی وزیرستان کے لوگوں کو پولیو ویکسین دینے کا موقع ملا ہے ۔اس حوالے سے وزیر اعظم کی فوکل پرسن عائشہ رضا رابطے میں ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آئی ڈی پیز کو صحت ک سہولتیں فراہم کرنے کے بارے میں وفاقی وزیر سرحدی امور لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ سے بات ہوئی ہے ان علاقوں کو ماہانہ امداد دی جارہی ہے اور کیمپوں میں طبی امداد بھی فراہم کی جارہی ہے ۔

آئی ڈی پیز کے کیمپ اس وقت واحد جگہ ہیں جہاں 24 گھنٹے بجلی فراہم کی جاتی ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ ہیلتھ کارڈ پر کام جاری ہے اس ضمن میں پنجاب اور خیبر پختونخواہ پہلے ہی کام کر چکے ہیں اور وفاقی اور چاروں صوبائی حکومتیں مل کر کام کررہی ہیں ۔یہ کارڈ غربت کی لکیر سے نیچے رہنے والوں کو دیا جائیگا جس سے وہ مفت طبی سہولیات کر سکیں گے۔