خیبرپختونخوا میں ناروا لوڈ شیڈنگ اور بجلی بلوں کے فرسودہ نظام کے خلاف بدھ کو بھرپور احتجاج کرینگے، پرویز خٹک، احتجاجی ریلی کی قیادت میں خود کروں گا بجلی کے ستائے عوام بدھ کے روز آرمی اسٹیڈیم پشاور پہنچ جائیں،وفاقی حکومت اور واپڈا حکام ہمارے صوبے کے عوام کے ساتھ ظالمانہ سلوک چھوڑ دیں اگر وفاقی حکومت پیسکو کا قبلہ درست نہیں کرسکتی تو ہمیں بجلی کی ترسیل ، پیدوار، اور خرید وفروخت کا مکمل اختیار حوالے کر دے صوبائی حکومت نہ صرف پیسکو سے کرپشن، کمیشن اور کالی بھیڑوں کاخاتمہ کردے گی بلکہ عوام کو سستی بجلی کی فراہمی سمیت انفراسٹرکچر اور فرسودہ نظام ایک سال کے اندر اندر درست کر دے گی، صحافیوں سے بات چیت

پیر 14 جولائی 2014 08:00

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14جولائی۔2014ء)وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ بدھ 16 جولائی کو خیبرپختونخوا میں ناروا لوڈ شیڈنگ اور بجلی بلوں کے فرسودہ نظام کے خلاف بھرپور احتجاج کرینگے احتجاجی ریلی کی قیادت میں خود کروں گا بجلی کے ستائے عوام بدھ کے روز آرمی اسٹیڈیم پشاور پہنچ جائیں وفاقی حکومت اور واپڈا حکام ہمارے صوبے کے عوام کے ساتھ ظالمانہ سلوک چھوڑ دیں اگر وفاقی حکومت پیسکو کا قبلہ درست نہیں کرسکتی تو ہمیں بجلی کی ترسیل ، پیدوار، اور خرید وفروخت کا مکمل اختیار حوالے کر دے صوبائی حکومت نہ صرف پیسکو سے کرپشن، کمیشن اور کالی بھیڑوں کاخاتمہ کردے گی بلکہ عوام کو سستی بجلی کی فراہمی سمیت انفراسٹرکچر اور فرسودہ نظام ایک سال کے اندر اندر درست کر دے گی انہوں نے کہا کہ ہم متاثرین وزیر ستان کی اپنے بساط کے مطابق بھر پور امداد کررہے ہیں غریب عوام کو ریلیف دینے کیلئے صوبے کے 55لاکھ نادار افراد کو 22جولائی سے فوڈ کارڈ کے ذریعے یوٹیلیٹی سٹورز سے دس رو پے فی کلو سستا آٹا اورچالیس روپے فی کلو سستا گھی کے حساب سے ماہوار چھ سو روپے سبسڈی فراہم کی جائے گی وہ نوشہرہ میں صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے پرویز خٹک نے کہا کہ ہم نے چودہ ما ہ تک بڑی کوششیں کیں کہ خیبرپختونخوا کے عوام سے پیسکو کا ناروا سلوک ختم ہو نیز بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ، اور بلنگ اورساٹھ سالہ پرانی تاریں اور ٹرانسفارمر کانظام درست ہو مگر افسوس کہ واپڈاحکام اور وفاقی حکومت یہاں کے عوام کی حالت زار پر کوئی توجہ نہیں دے رہے الٹاحالات روز بروز ابتر ہوتے جارہے ہیں غریب عوام پر بجلی کی قیمت اور نارواٹیکسوں کا بوجھ بڑھایا جارہا ہے دن بدن بجلی مہنگی کرنے کے باوجود بجلی نظام کے درستگی پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی وہی پرانے گرڈ اسٹیشن، پرانی مشینر ی،پرانی تاریں اورٹرانسفارمر زیراستعمال ہیں جو موجودہ آبادی کی ضرورت پوری نہیں کرسکتے اور پورا بجلی ا نظام اور لوڈ ہوچکا ہے جس کی وجہ سے آئے روز حادثات ہورہے ہیں

خیبرپختونخو ا پانی سے سستی بجلی پید اکرکے مرکزی گرڈ کوفراہم کررہاہے ہم سے واپڈا بجلی ایک سے لیکر دو روپے فی یونٹ خرید کر ہم پر ہماری ہی بجلی گیا رہ سے ستائیس روپے فی یونٹ فروخت رہی ہے جبکہ ہمارے کمرشل اور صنعتی صارفین کواس سے بھی مہنگی بجلی دی جا رہی ہے جس سے ایک طرف ہمارے غریب عوام کانقصان ہورہا ہے اورچھوٹی بڑی صنعتیں بند ہورہی ہیں تو دوسری طرف یہاں سرمایہ کاری کی کشش ختم کردی گئی ہے ہمارا صوبہ شدت پسندی کے خلاف جنگ کی وجہ سے شدید متاثرہے صوبے میں اقتصادی اور معاشی بحران ہے مہنگائی اور بیروزگارمیں روز بروز اضافہ ہورہا ہے رہی سہی کسر واپڈا پور ی کررہا ہے وفاق سے جب بھی بجلی کے خالص منافع اور صوبے کے حقوق کی بات کرتے ہیں تو وفاقی حکومت ہمیں طفل تسلیاں دے کر ٹرخا دیتی ہے آخر ہم کب تک وعدوں پر زندگی گزاریں گے پرویز خٹک نے کہا کہ ہم نے ملک میں تونائی بحران کے خاتمے کیلئے پانی سے سستی بجلی بنانے کے اٹھارہ منصوبوں کی فیزیبلٹی رپورٹ وفاق کو بھجوائی مگر افسوس کہ ان کیلئے بجٹ میں کوئی رقم مختص نہیں کی گئی انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ بد ھ 16 جولائی کو بڑی تعداد میں نکلیں تاکہ قوت کابھر پو رمظاہرہ کیا جائے ریلی کی قیادت میں اور صوبائی کابینہ کرے گی انہوں نے وفاقی حکومت کو متنبہ کیاکہ اگر ان سے پیسکو کانظام نہیں چل سکے وتو اسے مکمل طور پر صوبے کے حوالے کیا جائے اٹھارویں آئینی ترمیم میں یہ اختیار پہلے ہی صوبوں کو مل چکا ہے

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ شمالی وزیرستان کے متاثرین کی تصور سے بھی زیادہ بڑے پیمانے پر نقل مکانی ہوئی ہے یہ وفاقی حکومت کامسئلہ ہے مگر مشکل کی اس گھڑی میں ہم اپنے قبائلی بہن بھائیوں کوتنہانہیں چھوڑیں گے صوبائی حکومت بھر پور امداد فراہم کررہی ہے ہماری خواہش ہے کہ آپریشن جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچے اور متاثرین کی بحالی اور پرامن واپسی کاسلسلہ شرو ع ہوانہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت غریب عوام کے ووٹوں سے منتخب ہوئی ہے اوریہی وجہ ہے کہ 22جولائی سے 55لاکھ غریبوں کو چالیس کلو آٹا اور پانچ کلو گھی پر ماہوار چھ سو روپے سبسڈی کے لئے فوڈ کارڈ فراہم کیے جارہے ہیں جن پر یوٹیلیٹی سٹور سے سستی اشیاء فراہم کی جائیں گی انہوں نے کہاکہ صوبے میں مزید فلاحی اور ترقیاتی کاموں پر بھی کام شروع ہوگا صوبے کی توازن ترقی ہمارا اگلا ہدف ہے۔