باجوڑایجنسی ‘ چیک پوسٹ پر شدت پسندوں کا افغانستان سے حملہ‘ کیپٹن سمیت تین سکیورٹی اہلکار شہید،سکیورٹی فورسز کی شد ت پسندوں کے مشتبہ ٹھکانوں پر بھرپور جوابی کارروائی ، پاکستان کا باجوڑ میں سرحد پار سے حملے پر افغانستان سے شدید احتجاج،افغانستان کو اپنی سرزمین پر دہشت گرد پناہ گاہیں ختم کرنی چاہیں اور اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دینی چاہیں،ترجمان دفتر خارجہ

اتوار 13 جولائی 2014 07:30

خار(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13جولائی۔2014ء) باجوڑایجنسی پاک افغان سرحد پرسکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پرشدت پسندوں کا حملہ تین سکیورٹی اہلکار شہید جبکہ دو زخمی ہوئے۔باجوڑایجنسی میں افغانستان کے صوبہ کنڑ سے شدت پسندوں نے تحصیل ماموند کے سرحدی علاقے غاخی پاس میں سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پربھاری ہتھیاروں سے حملہ کردیا۔حملے میں تین سکیورٹی اہلکار جاں بحق جبکہ ایک سکیورٹی اہلکار اور ایک سویلین شخص زخمی ہوئے۔

زخمیوں کو علاج معالجے کیلئے ایجنسی ہیڈکوارٹر ہسپتال خار منتقل کردیا گیا۔جاں بحق ہونیوالوں میں کیپٹن اوردوسکیورٹی اہلکار شامل ہیں۔واقعے کے بعد سکیورٹی فورسز نے شد ت پسندوں کے مشتبہ ٹھکانوں پر بھرپور جوابی کاروائی کی۔ ادھرپاکستان نے باجوڑ میں سرحد پار سے حملے پر افغانستان سے شدید احتجاج کیا ہے۔

(جاری ہے)

دفتر خارجہ نے اسلام آباد اور کابل میں افغانستان کو سخت احتجاج ریکارڈ کرایا ہے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ افغانستان کو اپنی سرزمین پر دہشت گرد پناہ گاہیں ختم کرنی چاہیں افغانستان کو اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دینی چاہیں پاکستان نے دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے آپریشن ضرب عضب شروع کیا ہے ۔

ضرب عضب کے دوران اس طرح کے واقعات ہمارے لئے قابل قبول نہیں ہیں۔ دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے افغانستان کا تعاون ناگزیر ہے افغانستان اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکے ار دہشت گردوں کی پناہ گاہیں ختم کرے۔