جمہوریت کوڈی ریل کرنے والے ملک دشمن ہیں،آمریت کوکبھی قبول نہیں کرسکتے،وزیراعلی بلوچستان،یہ سوچناغلط ہوگاکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہواوراسکے اثرات کوئٹہ اور کراچی میں نہ پڑیں،تحفظ پاکستان بل کوغلط ہاتھوں میں جانے نہیں دیں گے،میڈیاسے بات چیت

ہفتہ 12 جولائی 2014 07:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12جولائی۔2014ء)وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک نے کہاہے کہ یہ سوچناغلط ہوگاکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہواوراسکے اثرات کوئٹہ اور کراچی میں نہ پڑیں،تحفظ پاکستان بل کوغلط ہاتھوں میں جانے نہیں دیں گے،جمہوریت کوڈی ریل کرنے والے ملک دشمن ہیں،آمریت کوکبھی قبول نہیں کرسکتے ۔وہ جمعہ کو کراچی میں نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ میں سرکاری افسران کے تربیتی کورس مکمل کرنے کی تقریب کے بعد میڈیاسے بات چیت کررہے تھے ۔

وزیراعلی بلوچستان نے کہاکہ ملک اس وقت نازک دورسے گزررہاہے جوکوئی بھی جمہوریت کوڈی ریل کرنا چاہتاہے وہ ملک وقوم کا دشمن ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک آمریت کا متحمل کسی صورت میں نہیں ہوسکتا ۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہاکہ ملکی ترقی اور خوشحالی میں آبادی کا بے تحاشہ دباؤ سب سے بڑی رکارٹ ہے ۔

(جاری ہے)

آبادی میں اضافے کی وجہ سے ملک میں ترقی کے خاطرخواہ ثمرات نظرنہیں آتے۔

عوام کے بہترمعیارزندگی کے لیے ہمیں آبادی سے متعلق موثرمنصوبہ بندی کی ضرورت ہے ۔

ڈاکٹرعبدالمالک نے کہاکہ آپریشن ضرب عضب کے اثرات لازمی طور پر کراچی اور کوئٹہ پر پڑیں گے اگرکوئی یہ خیال کرتا ہے کہ آپریشن شمالی وزیرستان تک محدودہے تو یہ اس کی خواہش ہوسکتی ہے لیکن حقیقت نہیں۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہاکہ پاکستان اس وقت حالت جنگ میں ہے بلوچستان کے حالات سب کے سامنے ہیں، صوبے میں قیام امن کے لئے کوشاں ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ کے اثرات پورے ملک میں ظاہر ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ تحفظ پاکستان آرڈیننس سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے نافذ کیا گیا ہے،تحفظ پاکستان بل کوغلط ہاتھوں میں جانے نہیں دیں گے ۔انہوں نے کہابلوچستان کو مشکلات سے نکلالنے کے لیے اور بلوچ عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے اقدامات کررہے ہیں، بلوچستان میں امن کے بعد تعلیم اور زراعت کابہتربنانااولین ترجیح ہے۔وزیراعلی بلوچستان نے کہاکہ کوئٹہ اور گوادرمیں ہائرایجوکیشن کے لیئے تعلیمی ادارے قائم کرہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ بجٹ میں 25فیصد تعلیم کے معیارکوبہتربنانے کے لیئے رکھاگیاہے