تحفظ پاکستان بل نافذ ،قومی اسمبلی اور سینیٹ کے بعد صدر کے بھی دستخط ،تحفظ پاکستان بل تحفظ پاکستان ایکٹ 2014ء بن گیا ، اطلاق آئندہ 2 سال کیلئے اور فوری نافذ العمل ہوگا

ہفتہ 12 جولائی 2014 07:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12جولائی۔2014ء)تحفظ پاکستان ایکٹ 2014ء نافذ ہوگیا۔صدرمملکت ممنون حسین نے قانون پردستخط کردیے جودو سال کے لیے نافذ العمل ہوگا۔ قومی اسمبلی اور سینیٹ پہلے ہی تحفظ پاکستان ایکٹ 2014کی منظوری دے چکے ہیں۔ تاہم اب اس قانون پر صدر ممنون حسین نے بھی دستخط کردیے ہیں۔تحفظ پاکستان ایکٹ دو سال کے لیے نافذ العمل ہوگا۔

بل کے تحت سکیورٹی اہلکاروں کو کسی مشتبہ شخص پر گولی چلانے سے قبل اسے وارننگ دیناہوگی۔

(جاری ہے)

گولی چلانے کے لیے گریڈ 15 یا مساوی مجاز افسر کی اجازت لینا ہوگی ،

ہلاکت کی صورت میں معاملے کی جوڈیشل انکوائری کی جائیگی۔قانون کے مطابق گرفتار شخص کو 60 روز تک حراست میں رکھا جاسکے گا، اسیجوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کر کے ریمانڈ حاصل کیاجائیگا۔

وبائل فون کا ریکارڈ قابل قبول شہادت ہوگا۔بغیر وارنٹ سرچ کی صورت میں 2 روز کے اندر ملنے والی اشیاء جوڈیشل مجسٹریٹ کوپیش کرناہوں گی۔ملکی سرزمین سے کسی دوسرے ملک کے خلاف کارروائی کرنے والے پربھی اس قانون کااطلاق ہوگا۔ اس قانون کے تحت کسی شخص کو 20 سال تک قید کی سزا دی جاسکے گی جبکہ خصوصی عدالت پاکستان کی حاصل کردہ شہریت بھی منسوخ کر سکے گی۔