پاکستان کو نئے مالی سال کے دوران مجموعی بیرونی سرمائے کی ضروریات پوری کرنے کیلئے 10.8ارب ڈالر کی ضرورت ہوگی ، آئی ایم ایف،حکومت کو غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری اور نجکاری سے 4.3ارب ڈالرز ملے کی توقع ہے،چھوٹی مدت کے قرضوں کی ادائیگی کیلئے بھی 2.3ارب ڈالر کی ضرورت ہوگی،رپورٹ

جمعہ 11 جولائی 2014 05:34

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11جولائی۔2014ء) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ( آئی ایم ایف )نے کہا ہے کہ پاکستان کو نئے مالی سال کے دوران مجموعی بیرونی سرمائے کی ضروریات پوری کرنے کیلئے 10.8ارب ڈالر کی ضرورت ہوگی ، یہ تخمینہ آئی ایم ایف اور سٹیٹ بینک آف پاکستان نے مل کر بنایا ہے ۔ ایک میڈیارپورٹ کے مطابق پاکستان کو سب سے زیادہ رقم قرضوں کی ادائیگی کیلئے مطلوب ہے جس کیلئے آئی ایم ایف بھی 6.7ارب ڈالر کا بیل آؤٹ پیکج دے چکا ہے ۔

اس سال 10.8ارب ڈالر کی ضرورت ہوگی کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کیلئے 3.1ارب ڈالر کی ضرورت ہوگی ۔ حکومت کو امید ہے کہ اتحادی امدادی فنڈز سے 1.4ارب ڈالر موصول ہونگے حکومت کو گزشتہ سال اس مد میں 1.4ارب ڈالر ملنے کی توقع تھی لیکن اسے دو قسطوں میں 67کروڑ 40لاکھ ڈالر موصول ہوئے اور توقع ہے کہ ساڑھے 37کروڑ ڈالر کی تیسری قسط جلد ملے گی ۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق اس قسط میں تاخیر کی وجہ شمالی وزیرستان میں آپریشن میں تاخیر بتائی گئی ہے ۔

حکومت کو اس سال قرضوں کی ادائیگی کیلئے 5.4ارب ڈالر کی ضرورت ہوگی جس میں سے 1.3ارب ڈالر آئی ایم ایف کو ادا کرنے ہیں جبکہ 3.6ارب ڈالر عالمی بینک ، ایشیائی ترقیاتی بینک اور دیگر اداروں کو ادا کرنے ہیں ۔ حکومت کو چھوٹی مدت کے قرضوں کی ادائیگی کیلئے بھی 2.3ارب ڈالر کی ضرورت ہوگی ۔ حکومت کو غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری اور نجکاری سے 4.3ارب ڈالرز ملے کی توقع ہے ۔ اس سال آئی ایم ایف کی طرف سے 2.23ڈالر ملنے کی امید ہے جس میں 1.3ارب ڈالر واپس کردیئے جائینگے ۔