اسرائیلی جارحیت جاری، تازہ حملوں میں14 فلسطینی جاں بحق ، 3روز کے دوران مرنے والوں کی تعداد 75ہوگئی، بمباری سے ہلاک ہونے والے فلسطینیوں میں 10 عورتیں اور 18 بچے بھی شامل ،اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کاہنگامی اجلاس طلب

جمعہ 11 جولائی 2014 05:24

غزہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11جولائی۔2014ء)اسرائیل کا معصوم فلسطینیوں پر وحشیانہ کارروائیوں کا سلسلہ 3روز سے جاری ہے۔ تازہ فضائی حملے میں خواتین اور معصوم بچوں سمیت 14 فلسطینی جاں بحق ہوگئے ہیں۔ اسرائیلی بمباری میں 3روز کے دوران مرنے والوں کی تعداد 75 ہوگئی ہے۔اسرائیل نے جمعرا ت کی صبح غزہ کی پٹی پر پھر دراندازی کی اور مختلف شہری علاقوں پر بمباری کی۔

پہلا حملہ خان یونس میں ایک کافی شاپ پرکیا گیا جس میں 6 افراد ہلاک اور 15 سے زائد شدید زخمی ہوگئے۔ دوسرا حملہ وسطی غزہ میں واقعے نصیرت کے پناہ گزیں کیمپ میں واقع ایک گھر پر کیا گیا جس میں ایک شخص جاں بحق اور کئی زخمی ہوئے۔ خان یونس میں مزید دو گھروں کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 3 خواتین اور 4 معصوم بچے مارے گئے۔

(جاری ہے)

3روز سے جاری اسرائیلی بمباری سے ہلاک ہونے والے فلسطینیوں میں 10 عورتیں اور 18 بچے شامل ہیں جبکہ 500 سے زائد افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔

دوسری جانب اسرائیلی جارحیت پر عرب سفیروں اور اقوام متحدہ کے سربراہ بان کی مون کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کاہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔۔اسرائیل کی جانب سے فلسطین میں مسلسل فضائی حملوں سے غزہ میں سخت خوف وحراس پایا جاتا ہے۔ فضائی حملوں میں جاں بحق ہونے والے فلسطینیوں میں 12 بچے بھی شامل ہیں جبکہ 300 سے زائد افراد شدید زخمی ہیں۔

اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کیاسرائیل پر راکٹ حملے جاری ہیں تاہم ان سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اسرائیلی فوج کے مطابق اب تک 550 علاقوں پر بمباری کی گئی ہیجن میں حماس کیسینئر رہنماوں کے 11 گھر بھی شامل ہیں۔ جبکہ فلسطینی حکام نے کہا ہیکہ اسرائیلی حملوں میں 25 سے زائد مکانات تباہ ہوئے ہیں۔ جن میں سے کوئی بھی حماس کے کسی رہنما کا نہیں تھا۔

دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان جین ساکی نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ وزیر خارجہ جان کیری نے اسرائیلی وزیر اعظم سے بات کی ہے۔ امریکا دونوں جانب شہریوں کی ہلاکتیں نہیں دیکھنا چاہتے اسی لیے آگے بڑھ کرکشیدگی کو کم کرنے کی ضرورت ہے۔اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ پچھلی جنگوں میں حماس کو بھاری قیمت چکانی پڑی ہے اور اس بار بھی ایسا ہی ہوگا۔

متعلقہ عنوان :