سانحہ ماڈل ٹاوٴن کی انکوائری کے لیے قائم ٹریبونل نے سانحہ کے روز وزیر اعلی پنجاب ، رانا ثنااللہ ،ڈاکٹر توقیر شاہ، آئی جی پنجاب اور ہوم سیکرٹری سمیت اعلی افسران کے درمیان ہونے والے ٹیلی فونک رابطوں کا ریکارڈ طلب کر لیا

جمعرات 10 جولائی 2014 07:31

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9جولائی۔2014ء)سانحہ ماڈل ٹاون کی انکوائری کے لیے قائم ٹریبونل نے سانحہ کے روز وزیر اعلی پنجاب ، رانا ثنااللہ ،ڈاکٹر توقیر شاہ ، آئی جی پنجاب اور ہوم سیکرٹری سمیت اعلی افسران کے درمیان ہونے والے ٹیلی فونک رابطوں کا ریکارڈ طلب کر لیا۔ جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں ٹریبونل نے سماعت کا آغاز کیا تو ٹریبونل کی جانب سے سمن جاری کیے جانے کے باوجود گیارہ زخمی پیش نہیں ہوئے۔

ٹریبونل کو بتایا گیا کہ عوامی تحریک کی جانب سے بائیکاٹ کی وجہ سے ان کے زخمی پیش نہیں ہورہے تاہم زخمی پولیس کانسٹیبل امجد علی نے بیان ریکارڈ کروا دیا۔ٹریبونل نے ایڈیشنل آئی جی پنجاب سے استفسار کیا کہ فائرنگ کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف کیا کارروائی کی گئی

جس پر عدالت کو بتایا گیا کہ ابھی تفتیش جاری ہے رپورٹ آنے پر کارروائی کی جائے گی۔

(جاری ہے)

سرکاری وکیل نے دلائل دیے کہ جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم سے بار بار رپورٹ منگوائی جارہی ہے یوں لگتا ہے کہ ٹریبونل سپروائز کر رہا ہے جو درست نہیں۔ ٹریبونل نے قرار دیا کہ جے آئی ٹی آزادانہ تفتیش کرے اس پر کوئی قدغن نہیں۔ ٹریبونل نے مزید سماعت چودہ جولائی تک ملتوی کرتے ہوئے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم سے سانحہ کے روز وزیر اعلی پنجاب ، رانا ثنااللہ ، ڈاکٹر توقیر ، آئی جی اور ہوم سیکرٹری سمیت اعلی حکومتی افسران کے درمیان ہونے والے ٹیلی فونک رابطوں کا ریکارڈ جبکہ آئی بی اور آئی ایس آئی سے بھی سانحہ کی رپورٹ طلب کر لی۔

متعلقہ عنوان :