آپریشن ضرب عضب،میرانشاہ میں جیٹ طیاروں کی بمباری سے 11 دہشتگرد ہلاک، متعدد ٹھکانے تباہ، میرانشاہ کا 80فیصد علاقہ دہشتگردوں سے پاک ، تمام دہشت گردوں کا بلا امتیاز خاتمہ کیا جائے گا۔ حافظ گل بہادر جہاں بھی ملے گا اسے نشانہ بنایا جائے گا، ترجمان پاک فوج

جمعرات 10 جولائی 2014 07:18

میران شاہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9جولائی۔2014ء) میرانشاہ میں جیٹ طیاروں نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر بمباری کر کے 11 دہشت گردوں کو ہلاک جب کہ متعدد ٹھکانے تباہ کر دیئے۔ اطلاعات کے مطابق کے مطابق پاک فضائیہ کے جیٹ طیاروں نے شمالی وزیرستان کی تحصیل میران شاہ کے علاقے درہ سیدگی میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 11 دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق جیٹ طیاروں کی بمباری سے دہشت گردوں کے 3 ٹھکانے بھی تباہ ہو گئے جب کہ میران شاہ میں گھر گھر تلاشی کا عمل جاری ہے۔۔شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب دہشت گردوں پر غضب ڈھا رہا ہے۔ فوجی جوان حوصلوں کے ساتھ مسلسل پیش قدمی کر رہے ہیں ادھر پوری قوم سیسہ پلائی دیوار کی طرح اپنے جانبازوں کے شانہ بشانہ ہے۔

(جاری ہے)

ادھر میران شاہ میں پاک فوج کے زمینی دستے مسلسل آگے بڑھ رہے ہیں۔

دہشت گردوں کا محاصرہ مزید سخت کر دیا گیا ہے۔ عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ میران شاہ کا بیشتر علاقہ کلیئر کرا لیا گیا، تاہم کچھ علاقوں میں اب بھی دہشت گردوں کی طرف سے مزاحمت جاری ہے۔ذرائع کے مطابق پاک فوج کی حکمت عملی کی بدولت شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں سے ملک بھر میں موجود ٹھکانوں کی معلومات ملی ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ ہتھیار ڈالنے والے دہشتگردوں سے تفتیشن سے بھی اس ضمن میں مدد ملی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ آئی ڈی پیز کی آڑ میں شدت پسندوں کے فرار کی کوششیں بھی قبائلی جرگے کے تعاون سے ناکام بنادی گئی ہیں اور اس دوران متعدد دہشتگرد گرفتار کرلئے گئے ہیں، ان سے ملنے والی معلومات کی بنیاد پرحالیہ دنوں میں کراچی، بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں کئی دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا ہے،مادر وطن کے بہادر سپوتوں نے دہشت گردوں کا محاصرہ مزید سخت کر دیا ہے،تین ہفتوں سے جاری آپریشن میں چار سو سے زائد دہشت گرد ہلاک اور درجنوں ٹھکانے تباہ کیے جا چکے ہیں۔

شمالی وزیرستان سے شہری آبادی کے انخلا کے بعد 30 جون کے بعد میران شاہ میں کی جانے والی زمینی کارروائیوں کے دوران فورسز کو اہم کامیابیاں ملیں۔ دہشت گردی کے تربیتی مراکز اور بم بنانے کی دو فیکٹریاں پکڑی جانے کے علاوہ ٹینک شکن بارودی سرنگیں بھی برآمد کی گئیں۔ فورسز شمالی وزیرستان کے صدر مقام کے تقریبا ً چالیس فی صد سے زائد علاقے پر مکمل کنٹرول حاصل کر چکی ہیں۔

ادھر میران شاہ میں ڈی جی آئی ایس پی آر اور کمانڈرضرب عضب میجر جنرل ظفر اللہ خان خٹک نے میڈیا کو بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ میران شاہ کا 80 فیصد علاقہ کلیئر کرا لیا گیا ہے اور دو سو پچاس نئی چیک پوسٹیں قائم کر دی ہیں۔ دہشت گردوں کا کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم بھی تباہ کر دیا گیا۔ آپریشن کمانڈر نے بتایا کہ میرانشاہ میں القاعدہ کی اسلحے کی دکان پکڑی گئی ہے۔

جس میں اسلحہ، گولہ بارود اور ٹیکنالوجی فروخت کی جاتی تھی۔ بارودی سرنگوں کی گیارہ فیکٹریاں بھی تباہ کی جا چکی ہیں۔ میجر جنرل ظفر اللہ خان خٹک کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب کے دوران سلنڈروں میں بھرے آٹھ ہزار بم اور دو سو چونتیس خودکش جیکٹیں برآمد کی ہیں۔ میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ تمام دہشت گردوں کا بلا امتیاز خاتمہ کیا جائے گا۔

حافظ گل بہادر جہاں بھی ملے گا اسے نشانہ بنایا جائے گا ۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پائیدار قیام امن کیلئے شمالی وزیرستان میں غیرمقامی کا افراد کا داخلہ بند ہو گا۔ شمالی وزیرستان سے فرار ہونے والے دہشتگردوں کے خلاف افغان حکومت کارروائی کرے -

آئی ایس پی آر کے مطابق حالات سازگار ہونے پر مقامی اور غیر ملکی میڈیا کو میرانشاہ کا دورہ کرایا گیا جہاں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم باجوہ اور آپریشن کی نگرانی کرنے والے کمانڈر میجر جنرل ظفر خان نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آپریشن کے دوران میرانشاہ کا 80 فیصد علاقہ خالی کرالیا گیا ہے، آپریشن میں اب تک 400 سے زائد دہشت گرد ہلاک اور 130 زخمی ہوئے، دہشت گردوں کے 100 ٹھکانے بھی تباہ کئے جاچکے ہیں جبکہ متعدد بارودی مواد بنانے والی فیکٹریاں اور دہشت گردوں کے مواصلاتی نظام کا بھی خاتمہ کردیا گیا ہے۔

میجر جنرل عاصم باجوہ کا کہنا تھا کہ آپریشن کے دوران ایک، ایک دہشت گرد کا خاتمہ کیا جائے گا۔طالبان کے خلاف فوجی کارروائی ضرب عضب کی کمان کرنے والے میجر جنرل ظفر خان نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان کے صدر مقام میران شاہ کے 80فیصد علاقے کو طالبان سے صاف کر دیا گیا ہے اور ان کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کو تتر بتر کر دیا گیا ہے۔

وزیرستان کے صحافیوں کے دورے کے دوران بی بی سی سے بات کرتے ہوئے میجر جنرل ظفر خان نے کہا کہ اس علاقے کو سو فیصد سیل کرنا ممکن نہیں ہے لیکن جو عناصر یہاں سے نکل گئے ہیں انھیں علاقے میں واپس آنے نہیں دیا جائے گا۔

شمالی وزیرستان میں فوج کے کمانڈر نے کہا کہ وہ اس بات کا تعین نہیں کرسکتے کہ یہ آپریشن کتنے ہفتے یا مہینوں میں مکمل کر لیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ تاریخ دینا قبل از وقت ہوگا۔انھوں نے کہا کہ انھیں احساس ہے کہ لاکھوں افراد اس آپریشن سے متاثر ہوئے ہیں لیکن پوری قوم کو یہ سب کچھ مل کر برداشت کرنا ہوگا۔ میجر جنرل ظفر خان نے کہا کہ اس علاقے کو سو فیصد سیل کرنا ممکن نہیں ہے لیکن جو عناصر یہاں سے نکل گئے ہیں انھیں علاقے میں واپس آنے نہیں دیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :