چیف الیکشن کمشنر کو بااختیار ہونا چاہیے ابھی اس کا کردار ایک ممبر جتنا ہے ،خورشید شاہ،چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کیلئے صرف جج کے ہونے کی پابندی کے باعث آپشنز محدود ہیں موزوں جج نہ ملا تو چیف الیکشن کمشنر کہاں سے لائیں ،میڈیا سے گفتگو

بدھ 9 جولائی 2014 07:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9جولائی۔2014ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے حکومت کی مدت پانچ کی بجائے چار سال کرنے اور ججز کے ساتھ اعلیٰ بیورو کریٹ اورسینئر وکلاء کو بھی چیف ا لیکشن کمشنر کے عہدے پر تعینات کرنے کیلئے آئینی ترامیم لانے کی تجویز پیش کر دی ہے۔منگل کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کو بااختیار ہونا چاہیے ابھی اس کا کردار ایک ممبر جتنا ہے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کیلئے صرف جج کے ہونے کی پابندی کے باعث آپشنز محدود ہیں موزوں جج نہ ملا تو چیف الیکشن کمشنر کہاں سے لائیں ۔

انہوں نے کہا کہ سینئر بیوروکریٹس سینئر وکلاء کو بھی چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کا اہل کرنے کی آئینی ترمیم ہونی چاہئے۔

(جاری ہے)

خورشید شاہ نے حکومت کی مدت پانچ سال سے کم کرکے چار سال کرنے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت پانچ سال پورے کرے اس کے بعد حکومت کی مدت چار سال کردی جائے اور اس کی بنیاد پر ہی انتخابات ہوں ایسا کرنے سے سارے جھگڑے ختم ہوجائینگے جب جمہوریت مستحکم ہوجائے تو حکومت کی مدت دوبارہ پانچ سال کردی جائے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے موجودہ آئینی ترامیم سوچ سمجھ کر تجویز کی ہیں،دیگر سیاسی جماعتوں کو چاہئے کہ وہ ان پر غور کرے اور ملکر لائحہ عمل بنائے تاکہ ملک میں جمہوریت کو مضبوط اور مستحکم کیا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ ابھی ہمارے ہاں جمہوریت مضبوط نہیں ہوئی اور ہمیں پانچ سال حکومت کو برداشت کرنے کی عادت نہیں پڑی اس لئے مسائل کھڑے ہوتے ہیں،ان مسائل کا یہی حل ہے کہ کچھ وقت کیلئے حکومت کی مدت چار سال کردی جائے۔

انہوں نے کہا کہ وہ اس حوالے سے اپنی تجاویز باقاعدہ طور پر وزیراعظم محمد نواز شریف کو بھی پیش کریں گے۔انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کیلئے مختلف ناموں پر غور جاری ہے اور اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کے بعد وزیراعظم سے ملاقات کرکے اس معاملے پر بات چیت کو حتمی شکل دی جائے گی۔