چودھری شجاعت حسین اور پرویزالٰہی سے شاہ محمود قریشی کی ملاقات ،11 مئی 2013ء کے انتخابات شفاف نہیں تھے‘ عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا گیا ، 14 اگست کو ہر حال میں لانگ مارچ ہوگا‘پاکستان مسلم لیگ کی قیادت سے ذہنی مطابقت اور بہت سے نکات پر ہم آہنگی ہے، آئینی حدود میں آگے بڑھیں گے، وائس چیئرمین تحریک انصاف ، مذاکرات سے ڈاکٹر طاہر القادری کو آگاہ کرینگے،ملک میں جمہوریت ہے نہیں تو ڈی ریل کیسے ہوگی، یہ جمہوریت ہے کہ 15 افراد کے قتل پر ایف آئی آر درج ہوئی نہ کوئی گرفتاری: چودھری شجاعت ،شاہ محمود قریشی سے سانحہ ماڈل ٹاؤن، اے پی سی سمیت بہت سے امور پر بات چیت ہوئی، جمہوریت حکمرانوں کا نام ہے جو ڈی ریل ہو رہے ہیں: چودھری پرویزالٰہی، مشترکہ پریس کانفرنس

بدھ 9 جولائی 2014 06:54

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9جولائی۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ 11 مئی 2013ء کے انتخابات شفاف نہیں تھے‘ عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا گیا‘ ہماری اور (ق) لیگ کی سوچ ایک ہے،چوہدری برادران سے ملاقات میں کئی معاملات پر کنفیوژن دور ہو گئی۔ 14 اگست کو ہر حال میں لانگ مارچ ہوگا‘ کارکنوں کو تیاری کی ہدایت کردی‘ جمہوریت کو غیر مستحکم کرنے کا مقصد ہے نہ تھا جبکہ چوہدری شجاعت کا کہنا ہے کہ ملک میں جمہوریت ہے نہیں تو ڈی ریل کیسے ہوگی،چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ ملک سے جمہوریت نہیں بلکہ موجودہ حکمران ڈی ریل ہورہے ہیں۔

منگل کو لاہور میں چوہدری برادران سے ملاقات اور ملک کی تازہ ترین سیاسی صورتحال پر مشاورت کرنے کے بعد میڈیا سے مشترکہ گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 11 مئی 2013ء کے انتخابات میں دھاندلی ہوئی۔

(جاری ہے)

انتخابات شفاف نہیں تھے۔ الیکشن کے بعد ہم نے ہر دروازہ کھٹکھٹایا‘ الیکشن ٹربیونلز سے لے کر عدالت تک گئے لیکن ہماری کہیں بھی داد رسی نہ ہوئی۔

الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کرانے میں ناکام ہوا۔ ہم یہ بات ایک سال سے کہہ رہے ہیں کہ انتخابات میں عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا گیا۔

انہوں نے کہا کہ چوہدری برادران سے ملکی حالات اور لانگ مارچ کے حوالے سے ملاقات اور تبادلہ خیال کیا۔ ہماری اور (ق) لیگ کی سوچ مشترک ہے۔ کئی معاملات پر چوہدری برادران سے ہم آہنگی ہے۔ ہماری اور (ق) لیگ کی جدوجہد آئین کے دائرے میں رہ کر ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا جمہوریت کو غیر مستحکم کرنے کا مقصد ہے نہ تھا۔ ہم جمہوری اداروں کو مستحکم کریں گے۔ 14 اگست کو ہر حال میں لانگ مارچ کریں گے اس حوالے سے کارکنوں کو تیاری کرنے کی ہدایت کی ہے۔اس موقع پر مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ ملک میں جمہوریت ہے ہی نہیں تو ڈی ریل کیسے ہوگی۔ ملک میں جمہوریت ہوتی تو سانحہ ماڈل ٹاؤن رونماء نہ ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی سے تفصیلاً بات چیت ہوئی ہے۔ جمہویت ڈی ریل نہیں ہورہی بلکہ حکمران ڈی ریل ہورہے ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کو ڈی ریل کرنا نہ ہمارا مقصد تھا اور نہ ہے۔ ہم ملک کے جمہوری اداروں کی مضبوطی چاہتے ہیں، کسی بھی ملک میں جمہوریت کی بنیاد شفاف انتخابات پر ہوتے ہیں۔ بدقسمتی سے ہمارے ملک میں جب بھی انتخابات ہوتے ہیں تو ہرجانب سے دھاندلی کی آوازیں بلند ہوتی ہیں، 2013 کے انتخابات بھی شفاف نہیں تھے،

الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کا انعقاد کرانے میں ناکام ہوا۔

ہم ملک کو ہمیشہ کے لئے اصلاحی نظام دینا چاہتے ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کارکنوں کو 14 اگست کو اسلام آباد کی جانب مارچ کرنے کی تیاری کی کال دے دی ہے۔ہم نے ایک سیاسی جماعت کی حیثیت سے لانگ مارچ کا فیصلہ کیا، انہوں نے کہا کہ ملک میں کوئی گرینڈ الائنس نہیں بن رہا اور نہ ہی کسی بھی سطح پر بیک ڈور بات چیت ہورہی ہے، ہر جماعت اپنی سطح پر کوشش کررہی ہے، چوہدری برادران سے ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

تحریک انصاف اورمسلم لیگ (ق) کی سوچ مشترکہ ہے اور کئی معاملات پر ان کی جماعت اور چوہدری برادران کے درمیان ہم آہنگی ہے۔اس موقع پر چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ ملک میں آئین کے برعکس کوئی کام نہیں کیاجارہا۔ ملک میں جمہوریت نہیں، اگر ہوگی تو ہی ڈی ریل ہوگی، جمہوریت ہوتی تو سانحہ لاہور پیش نہ آتا،اب تک اس واقعے میں ملوث ایک بھی ملزم کو گرفتار نہیں کیا جاسکا۔ شاہ محمود قریشی سے بہت سے امور پر تفصیلی بات ہوئی، اس سلسلے میں ڈاکٹر طاہر القادری سے بات کی جائے گی۔چوہدری پرویزالہیٰ کا کہنا تھا کہ ملک میں نہ کوئی سننے والا اور نہ دادرسی کرنیوالاہے، ملک سے جمہوریت نہیں بلکہ موجودہ حکمران ڈی ریل ہورہے ہیں۔