وزارت تجارت بلوچستان کی معاشی ترقی میں بھرپور کردار ادا کر رہی ہے، خرم دستگیر ،گوادر کی بندرگاہ نہ صرف پاکستان کی تجارت کیلئے ایک اہم پیش رفت ثابت ہو گی بلکہ یہ خطے کے دوسرے ممالک کو بھی گوادر کے ذریعے سستا اور قریبی متبادل تجارتی راستہ میسر ہو گا،کیٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کی سہ ماہی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے گفتگو

منگل 8 جولائی 2014 07:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8جولائی۔2014ء) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ وزارت تجارت بلوچستان کی معاشی ترقی میں بھرپور کردار ادا کر رہی ہے ،وزارت تجارت کے ذیلی ادارے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے درآمدی یوریا کے بحری جہاز گوادر پورٹ کی آمدن کا واحد ذریعہ ہیں،گزشتہ سال درآمدی یوریا کے 28میں سے 17بحری جہاز گوادر کی بندرگاہ پر لنگر انداز ہوئے ، گوادرپورٹ پر آنے والے بحری جہاز وں کے مال کی ٹرانسپورٹ کا چالیس فیصد بزنس بھی بلوچ ٹرانسپورٹروں کیلئے مختص ہے، جس سے ہزاروں لوگوں کا کاروبار وابستہ ہے، وزارت تجارت اپنی دوررس تجارتی حکمت عملی کے تحت گوادر کو علاقائی تجارت کا محور بنائے گی جس سے بلوچستان میں روزگار کے بے پناہ مواقع پیدا ہوں گے اور صوبے کی معاشی اور سیاسی محرومی ختم کرنے میں مدد ملے گی۔

(جاری ہے)

ان خیا لات کا اظہار وفاقی وزیر برائے تجارت سوموار کے روز ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کی سہ ماہی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے ایک میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ فقط گوادر کی بندرگاہ کی ڈویلپمنٹ اوروہاں بحری جہازوں کی آمد ورفت میں اضافے سے بلوچستان میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی،فی الوقت گوادر کی بندرگاہ کی واحد تجارتی سرگرمی ٹی سی پی کے درآمدی بحری جہاز ہیں جو گوادر کے تجارتی عمل کو زندہ رکھے ہوئے ہیں،گزشتہ سال ٹی سی پی کی ساٹھ فیصددرآمدی ٹریفک گوادرکی بندرگاہ پر لنگرانداز ہوئی ۔

گوادر کی بندرگاہ نہ صرف پاکستان کی تجارت کیلئے ایک اہم پیش رفت ثابت ہو گی بلکہ یہ خطے کے دوسرے ممالک کو بھی گوادر کے ذریعے سستا اور قریبی متبادل تجارتی راستہ میسر ہو گا۔انھوں نے کہا کہ گوادر کی تجارتی سرگرمیوں میں اضافے سے پاکستان کے تجارتی خدوخال میں زبردست تبدیلی آئے گی اور ملک کی علاقائی اہمیت میں اضافہ ہو گا، اس سے چین،وسطی ایشیا ، افغانستان اور خلیجی ممالک میں آنے والے بحری جہاز استفادہ کریں گے۔

متعلقہ عنوان :