رینٹل پاور منصوبوں پر طوفان کھڑاکرنیوالی ن لیگ کی اپنی حکومت نے رینٹل پاور منصوبوں سے بجلی خریدنے پرغور شروع کر دیا،پہلے مرحلہ میں وزارت پانی و بجلی ریشماں رینٹل پاور کمپنی سے بجلی کی خریداری کیلئے بے چین ،انتظامات مکمل کر لئے گئے

منگل 8 جولائی 2014 07:26

اسلام آ باد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8جولائی۔2014ء)سابقہ حکومت کی طرف سے رینٹل پاور منصوبوں سے بجلی لینے کے معاملے پر طوفان کھڑا کرنے والے مسلم لیگ ن کی اپنی حکومت نے بھی رینٹل پاور منصوبوں سے بجلی حاصل کرنے پر غور شروع کر دیا ہے اور اس مقصد کیلئے پہلے مرحلہ میں وزارت پانی و بجلی نیپرا کی جانب سے ریشماں رینٹل پاور کمپنی کی بجلی پیداواری لائسنس کی درخواست کی منظوری کے بعد ایک بار پھر اس متنازعہ پراجیکٹ سے بجلی کی خریداری شروع کرے گی ۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق حکومتی ذرائع نے بتایا کہ نجی کمپنی ریشماں رینٹل پاور نیپرا سے بجلی پیداواری لائسنس کے حصول کی خواہاں تھی اورنیپرا نے اس کی درخواست منظور کرلی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نیشنل ٹرانسمیشن وڈ سپیج کمپنی بھی ریشماں نیشنل پاور کمپنی سے بجلی کی خریداری کے لیے آمادہ ہے اور کمپنی نے قصور میں نصب اپنے پاور پلانٹ سے 90میگا واٹ بجلی کی پیداوار کے آغاز کا فیصلہ کیا ہے ۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق وزارت پانی و بجلی کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ریشماں پاور کمپنی نیپرا سے ضروری منظوری کے بغیر بجلی کی ایک یونٹ بھی پیدا نہیں کرسکتی عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ رینٹل پاور فرم وزارت سے کئے گئے 2009ء کے معاہدے کے تحت بجلی کی پیداوار میں ناکام رہی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق توانائی شعبے میں ذرائع نے مزید بتایا کہ اگر ریشما پاور کمپنی کا آئی پی پیز سے موازنہ کیاجائے تو اس کی صلاحیت ناکافی ہے جبکہ نیپرا پہلے ہی رینٹل پاور سمیت ریشماں رینٹل پاور کمپنی کے تمام آر پی پیز کی مشینری بارے اپنے خدشات اٹھا چکا ہے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ریشما رینٹل پاور پلانٹ تیرہ سے پندرہ سال تک بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کا حامل ہے جبکہ نئی مشینری کے ساتھ یہ پاور پلانٹ تیس سال تک بجلی پیدا کرسکتا ہے رپورٹ کے مطابق وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ستائیس مارچ 2014ء کو مخصوص شرائط وضوابط پر ریشما پاور پلانٹ کو بجلی کی پیداوار کی اجازت دی تھی وزارت پانی و بجلی کی سفارشات پر اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پی پی پی حکومت کے متنازعہ ریشما رینٹل پاور پلانٹس کی نئے نام شارٹ ٹرم انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسر کے تحت تجدید کی اجازت دی تھی ۔ جس کے لئے بہتر شرائط و ضوابط بھی بنائی گئیں اور اس کا مقصد جزوی طور پر بجلی کا شارٹ فال کم کرنا تھا ۔