ایف بی آرنے پی ٹی اے کی مخالفت کے باوجودموبائل فون سیٹ پر 300روپے سے ایک ہزارروپے فی سیٹ تک سیلزٹیکس عائد کردیا ،موبائل کمپنیوں پر سم کارڈکے اجراپر 250روپے فی کارڈ سیلزٹیکس بھی عائد

پیر 7 جولائی 2014 05:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7جولائی۔2014ء)فیڈر ل بورڈآف ریونیو(ایف بی آر)نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی مخالفت کے باوجودموبائل فون سیٹ پر 300روپے سے ایک ہزارروپے فی سیٹ تک سیلزٹیکس عائد کردیا ہے جبکہ سم کارڈکے اجراپر 250روپے فی سم کارڈکے حساب سے سیلزٹیکس عائدکردیاہے۔ایف بی آرکی طرف سے فنانس ایکٹ2014 کے ذریعے سیلزٹیکس ایکٹ کے آٹھویں شیڈول کے بعد نواں شیڈول شامل کیاگیا ہے جس میں بتایا گیاکہ 2میگاپکسل اوراس سے کم میگاپکسل کیمراکے حامل 2.6 انچ تک کی اسکرین والے کم قیمت موبائل فون سیٹ پرمجموعی طورپر 300روپے سیلزٹیکس عائدکیا گیاہے جس میں ڈیڑھ سوروپے موبائل فون سیٹ کی درآمدپر عائدکیا گیاہے اوریہ ٹیکس درآمد کنندہ سے وصول کیاجائے گاجبکہ ڈیڑھ سوروپے سیلزٹیکس آئی ایم ای آئی نمبرکی رجسٹریشن پرسیلولر موبائل فون آپریٹرسے وصول کیاجائے گا۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ سیلولرموبائل فون آپریٹرسے موبائل فون سم کارڈکی سپلائی کے وقت ڈھائی سوروپے فی سم کارڈکے حساب سے سیلزٹیکس وصول کیاجائے گا۔

فنانس ایکٹ کے مطابق 2.1سے 10 میگاپکسل کے سنگل یاڈبل کیمرے کے حامل، 2.6سے 5انچ اسکرین والے 2گیگاہرٹز تک مائیکروپراسیس والے درمیانی قیمت کے موبائل فون سیٹ اورسیٹلائٹ فون کی درآمدکے لیے درآمدکنندہ پر 250روپے فی سیٹ جبکہ 250روپے سیلزٹیکس آئی ایم ای آئی نمبرکی رجسٹریشن پرسیلولر موبائل فون آپریٹرزسے وصول کیاجائے۔ واضح رہے کہ پی ٹی اے نے مذکورہ ٹیکس کے نفاذکی مخالفت کی تھی اورایف بی آرپر واضح کیاتھا کہ آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں موبائل فون آپریٹرزپر آئی ایم ای آئی کی رجسٹریشن پر عائدکردہ سیلزٹیکس ناقابل عمل ہے۔

متعلقہ عنوان :