چوہدری نثار ناراض نہیں ، معمولی اختلافات تھے جو وزیراعظم سے ملاقات کے بعد دور ہوگئے، عابد شیر علی،شیخ رشید اگر جمہوریت سے اتنے ہی تنگ ہیں تو انہیں استعفیٰ دے کر عوام کی جان چھوڑ دینی چاہئے، جو مذہبی رہنماء ملک کے آئین کو نہیں مانتے ان کا کڑا احتساب ہونا چاہئے،میڈیا سے گفتگو

پیر 7 جولائی 2014 04:58

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7جولائی۔2014ء)وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ چوہدری نثار ناراض نہیں ، معمولی اختلافات تھے جو وزیراعظم سے ملاقات کے بعد دور ہوگئے،شیخ رشید ہمیشہ برسراقتدار پارٹی میں رہے ہیں اب پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ وہ اقتدار سے باہر ہیں تو ان کے پیٹ میں مروڑ اٹھ رہے ہیں۔ جو مذہبی رہنماء ملک کے آئین کو نہیں مانتے ان کا کڑا احتساب ہونا چاہئے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ شیخ رشید کا دماغی توازن درست نہیں رہا وہ اوٹ پٹانگ باتیں کرتے رہتے ہیں‘ اگروہ جمہوریت سے اتنے ہی تنگ ہیں تو انہیں استعفیٰ دے کر عوام کی جان چھوڑ دینی چاہئے‘شیخ رشید احمد جیسے لوگوں کا کڑا احتساب ہونا چاہئے اور ایسے لوگوں کو جیل کی ہوا کھانی چاہئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شیخ رشید ہمیشہ برسراقتدار پارٹی میں رہے ہیں اب پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ وہ اقتدار سے باہر ہیں اور ان کے پیٹ میں مروڑ اٹھ رہے ہیں کہ وہ کس طرح اقتدار میں شامل ہوں۔ عابد شیر علی نے کہا کہ چوہدری نثار ناراض نہیں تھے بلکہ ان سے معمولی اختلافات تھے جو وزیراعظم سے ملاقات کے بعد دور ہوگئے ہیں اب وہ وہ وزیرداخلہ کی حیثیت سے اپنے فرائض خوش اسلوبی سے انجام دینے کے علاوہ دہشت گردوں کیخلاف ضرب عضب آپریشن میں بھرپور تعاون کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ سحرو افطار کے وقت بیس سے پچیس فیصد ٹرانسمیشن لائن کی وجہ سے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے اس سلسلے میں محکمہ واپڈا کو سختی سے ہدایت کردی گئی ہے کہ حالیہ بارشوں کی وجہ سے جہاں جہاں ٹرانسمیسن لائن میں خرابی پیدا ہوئی ہے۔

سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ انسانی جانوں کے ضیاع پر وفاقی و صوبائی حکومتوں کو اتنا ہی دکھ ہے جتنا ملک کے ہر شہری کو ہے اسی لئے وزیراعلی پنجاب نے لاہور ہائیکورٹ کے جج کی سربراہی میں کمیشن قائم کیا ہے جو اپنا کام کررہا ہے۔

رپورٹ ملتے ہیں واقعہ میں ملوث افراد کیخلاف سخت کارروائی ہوگی۔ عابد شیر علی نے مزید بتایا کہ جو مذہبی راہنماء ملک کے آئین کو نہیں مانتے ان کا کڑا احتساب ہونا چاہئے اور ایسے لوگوں کو جیل میں ڈال دینا چاہئے۔