جسٹس ناصرالملک پاکستان کے نئے چیف جسٹس بن گئے، صدرمملکت نے ایوان صدر میں حلف لیا، تقریب میں وزیراعظم،جسٹس تصدق جیلانی، جسٹس افتخار چوہدری سمیت سینئر ججوں،وفاقی وزراء، سینئر وکلاء اور اہم شخصیات کی شرکت،جسٹس ناصر الملک سوات میں پیدا ہوئے،سابق وزیراعظم گیلانی کو توہین عدالت پر سز ادینے والے جج کے سربراہ تھے،پی سی او پر حلف سے انکارکردیاتھا، ایک سال 10دن عہدہ پر فائز رہیں گے،جسٹس ناصر الملک کا سوانحی خاکہ

پیر 7 جولائی 2014 04:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7جولائی۔2014ء )جسٹس ناصر الملک نے ملک کے 22ویں چیف جسٹس کی حیثیت سے اپنے عہدہ کا حلف اٹھا لیا ہے۔ صدر مملکت ممنون حسین نے ایوان صدر میں منعقدہ ایک پروقار تقریب میں ان سے حلف لیا۔ تقریب میں وزیراعظم محمد نوازشریف، وفاقی وزراء سینیٹر پرویز رشید،سینیٹر اسحاق ڈار، عبدالقادر بلوچ،زاہد حامد،گورنر خیبر پختونخوا سردار مہتاب احمد خان،جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان،سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی، سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت سپریم کورٹ کے دیگر جج،سینئر وکلا ء اور اہم شخصیات نے شرکت کی اسکے علاوہ تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی بھی تقریب حلف برداری میں شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

قانونی حلقوں کے مطابق جسٹس ناصر الملک انتہائی پیشہ وراور ماہر جج کے طور پر پہچانے جاتے ہیں۔وہ ایک سال 10دن چیف جسٹس کے عہدہ پر فائز رہیں گے۔جسٹس ناصر الملک 17 اگست 1950کو سوات میں پیدا ہوئے، 1977 ء میں انر ٹیمپل لندن سے بارایٹ لا کرنے کے بعد پشاور میں وکالت شروع کی۔1981 ء میں وہ پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سیکرٹری، جبکہ 1991 ء اور 1993 ء میں صدر منتخب ہوئے۔

اسی سال انہیں صوبہ سرحد کا ایڈووکیٹ جنرل مقرر کیا گیا۔جسٹس ناصرالملک کو 4 جون 1994 کو پشاور ہائیکورٹ کا جج مقرر کیا گیا،31 مئی 2004 کو وہ ترقی پا کر ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بن گئے، پانچ اپریل 2005 ء کو انہیں سپریم کورٹ کا جج مقرر کیا گیا۔ جسٹس ناصرالملک نے نہ صرف 3 نومبر 2007 کے پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کیا، بلکہ وہ 3 نومبر کی ایمرجنسی کے فرمان کیخلاف حکم امتناعی جاری کرنے والے سات رکنی بینچ میں بھی شامل تھے۔

پی سی او کے تحت حلف نہ اٹھا کر وہ معزول قرار پائے لیکن پیپلز پارٹی کی حکومت آنے کے بعد ستمبر میں دوبارہ حلف لے کر جج کے منصب پر بحال ہوگئے۔ وہ پی سی او، این آر او اور اٹھارویں ترمیم کیخلاف درخواستوں جیسے اہم ترین مقدمات کی سماعت کرنے والے بنچز کا حصہ رہے ، سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو توہین عدالت کے جرم میں سزا دینے والے بنچ کے سربراہ بھی وہی تھے۔وہ ملک کے بائیسویں چیف جسٹس ہیں، وہ 6 جولائی 2014 ء سے 16 اگست 2015 ء تک اس منصب پر فائز رہیں گے۔