سوشل میڈیا پر دھمکیاں دی جارہی ہیں ، مجھے یا میری فیملی کو کچھ ہوا ذمہ دار عمران خان ہونگے ، ارسلان افتخار ،بے بنیاد الزام تراشی پر عمران خان کیخلاف قانونی چارہ جوئی کرینگے ، نوکری کیلئے کبھی وفاق سے رابطہ نہیں کیا ،مراد سعید سے تلخ کلامی ہوئی پتھر مارتا تو میں نے بھی چوڑیاں نہیں پہن رکھی تھی ، 2007ء سے آئی ٹی شعبے سے وابستہ رہا ملک میں سرمایہ کاری لانے کیلئے غیر ملکی سرمایہ کاری کمپنیو ں کو خط لکھے، ملک ریاض سے زندگی بھر نہیں ملا ، پاکستان کے علاوہ کسی دوسرے ملک میں میرا اکاؤنٹ نہیں ہے ، انٹرویو

اتوار 6 جولائی 2014 06:11

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6جولائی۔2014ء) سابق چیف جسٹس پاکستان افتخار چوہدری کے بیٹے ارسلان افتخار نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر دھمکیاں دی جارہی ہیں مجھے یا میری فیملی کو کچھ ہوا تو ذمہ دار عمران خان ہونگے ، بے بنیاد الزام تراشی پر عمران خان کیخلاف قانونی چارہ جوئی کرینگے ، نوکری کیلئے کبھی وفاق سے رابطہ نہیں کیا ، تحریک انصاف کے رکن مراد سعید سے ٹاک شو کے درمیان صرف تلخ کلامی ہوئی تھی اگر اس نے مجھے تھپڑمارا ہوتا تو پھر میں نے بھی کوئی چوڑیاں نہیں پہن رکھیں۔

نجی ٹی وی کو دیئے گئے اپنے ایک انٹرویو میں ارسلان افتخار نے کہا کہ میں نے مختلف کمپنیوں کو بلوچستان میں سرمایہ کاری کیلئے ذاتی حیثیت میں خط لکھے اور اچھے مقاصد کے لئے بلوچستان حکومت سے بھی تعاون کیا جبکہ سرمایہ کاری بورڈ کے وائس چیرمین کے لئے بھی وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالمالک بلوچ کو میں نے ہی پرپوزل پیش کیا اور اس سلسلے میں وفاق سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب پر ارسلان افتخار کا کہنا تھا کہ ایک ٹاک شو میں تحریک انصاف کے رکن مراد سعید سے صرف تلخ کلامی ہوئی تھی تاہم تھپڑ مارنے کی خبریں بیبنیاد ہیں اگر کوئی مجھے تھپڑ مارتا تو میں نے بھی کوئی چوڑیاں نہیں پہن رکھیں۔ ان کا کہنا تھاکہ عمران خان نے سابق چیف جسٹس افتخارچوہدری کے لئے نازیبا زبان استعمال کی انہیں ایسا نہیں کرنا چاہئے تھا۔

عمران خان کیخلاف ریفرنس قومی اسمبلی کو بھجوا رہا ہوں انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر میری فیملی کو دھمکیاں دی جارہی ہیں اگر مجھے یا میری فیملی کو کوئی نقصان ہوا تو اس کے ذمہ دار عمران خان ہونگے ۔ ارسلان افتخار کا کہنا ہے کہ نوکری کیلئے کبھی وفاق سے رابطہ نہیں کیا مقابلے کا امتحان پاس کرکے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ میں سیکشن آفیسر بنا پاکستان میں بڑے بڑے آفیسر بیک ڈور سے آئے ہیں عہدے کیلئے وزیراعلی بلوچستان کو پروپوزل بھیجی اور ملکی مفاد میں وائس چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ کا عہدہ قبول کیا ۔

انہوں نے کہا کہ میرے پاس جو بھی تھا صوبہ بلوچستان کیلئے لے کر آیا کل بھی خدمت کی آج بھی ملک کی خدمت کی 2007ء سے آئی ٹی شعبے سے وابستہ رہا ملک میں سرمایہ کاری لانے کیلئے غیر ملکی سرمایہ کاری کمپنیو ں کو خط لکھے ۔ ایک سوال کے جواب میں ارسلان افتخار نے کہا کہ ملک ریاض سے زندگی بھر نہیں ملا پاکستان کے علاوہ میرا کہیں بینک اکاؤنٹ نہیں ہے اگر کوئی کسی بینک اکاؤنٹ سے ادائیگی کرے تو میرا کیا تصور ہے انہوں نے کہا کہ میرے پاس پی ٹی سی ایل کا کوئی کنٹریکٹ نہیں ہے اور نہ ہی میں نے کام کیا یہ صرف الزامات ہیں ۔