جموں و کشمیر کو بھارت کے ساتھ منسلک کرنا اٹل بہاری واجپائی کا خواب تھا،نریندر مودی،ترقی کے ذریعے کشمیریوں کے دل ودماغ جیتنا چاہتے ہیں،ریلوے لائن کی افتتاحی تقریب سے خطاب،مقبوضہ کشمیر میں بھارتی وزیراعظم کی آمد کے موقع پر مکمل ہڑتال ، تمام دفاتر ، کاروباری و تعلیمی ادارے بند رہے ، ٹریفک کا نظام مفلوج ، بعض علاقوں میں کرفیو نافذ رہا ، حریت رہنماؤں کو گھروں میں نظر بند رکھا گیا

ہفتہ 5 جولائی 2014 07:49

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5جولائی۔2014ء) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی مقبوضہ کشمیر کے دورے کے پہلے مرحلے میں جموں کے قصبہ کاترا پہنچے ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق صوبہ جموں کے قصبہ کاترا پہنچنے پر بھارتی وزیراعظم نے ریلوے سٹیشن کا افتتاح کیا اور ٹرین کو الوداع کیا ۔بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کو بھارت کے ساتھ منسلک کرنا اٹل بہاری واجپائی کا خواب تھا جسے پورا کیا جائیگا۔

ترقی کے ذریعے کشمیری عوام کے دل و دماغ سے جیتنا چاہتے ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق نریندر مودی جمعہ کی صبح بھارتی زیر انتظام کشمیرک ے جنوبی صوبہ جموں پہنچے جہاں وہ ہیلی کاپٹر کے ذریعے کاترا گئے اور وہاں25 کلو میٹر کی سافٹ والی ریلوے لائن کا افتتاح کیا۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیر اعظم نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ بنیادی ڈھانچہ تعمیر و ترقی کی ماں ہے ۔

ہم کشمیریوں کے دل و دماغ ترقی سے جیتنا چاہتے ہیں ۔جموں و کشمیر کا زیادہ تر رقبہ ہمالیاتی پہاڑوں سے گھرا ہوا ہے جبکہ بھارت نے ابھی تک پوری ریاست کو ملک کے وسیع ریلوے نیٹ ورک کے ساتھ انہیں پوری طرح نہیں جوڑا ہے۔جموں و کشمیر کو بھارت کے ساتھ منسلک کرنا اٹل بہاری واجپائی کا خواب تھا جسے پورا کیا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ میں عوام کو اس ٹرین سروس کے آغاز پر مبارکباد پیش کرتا ہوں کیونکہ اب وہ اس سروس سے فائدہ اٹھا سکیں گے ۔

انہوں نے تجویز دی کہ اس ٹرین کا نام شری شکتی ایکسپریس رکھا جائے ۔انہوں نے کہا کہ نیا ٹرین لنک ریاست میں ترقیاتی عمل میں تیزرفتاری لائے گا۔انہوں نے کہا کہ اٹل بہاری واجپائی کے دور میں شروع کیا گیا ترقی کا یہ سفر جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ٹرین سروس نہ صرف جموں و کشمیر کے لوگوں کے لئے بلکہ پورے بھارت کے لئے ایک تحفہ ہے۔مقبوضہ کشمیر کے وزیراعلی عمر عبد اللہ بھی اس موقع پر موجود تھے ۔

دوسری جانبمقبوضہ کشمیر میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورے کے موقع پر مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال رہی ، ہڑتال کی کال حریت رہنماؤں نے دی تھی ۔ اس موقع پر کاروبار زندگی مفلوج رہا اور تمام دفاتر و تعلیمی ادارے اور کاروباری مراکز بند رہے ۔ سڑکوں پر ٹریفک کا نظام بھی مفلوج رہا ۔

قابض انتظامیہ نے لوگوں کو اس موقع پر مظاہروں سے روکنے کے لیے وادی بھر میں سخت سکیورٹی انتظامات کرتے ہوئے بعض علاقوں میں غیر معینہ مدت تک کرفیو نافذ کررکھا تھا مختلف علاقوں میں بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات تھے اور لوگوں کے گھروں سے باہر نکلنے پر پابندی تھی انتظامیہ نے میر واعظ عمر فاروق سید علی گیلانی ، محمد یاسین ملک ، شبیر احمد شاہ سمیت دیگر حریت رہنماؤں کو گھروں پر نظر بند کررکھا ہے ۔