سندھ کی12 قوم پرست جماعتوں نے سندھ بچاؤ کمیٹی بحال کر دی ،سندھ میں شمالی وزیر ستان آپریشن کے متاثرین کی صوبے میںآ باد کاری کے خلاف7روزہ احتجاج کا اعلان

جمعہ 4 جولائی 2014 07:15

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4جولائی۔2014ء)سندھ کی12 قوم پرست جماعتوں نے سندھ بچاؤ کمیٹی بحال کرتے ہوئے سندھ میں شمالی وزیر ستان آپریشن کے متاثرین کی صوبے میں آباد کاری کے خلاف7روزہ احتجاج کا اعلان کر دیا ہے۔یہ اعلان سندھ بچاؤ کمیٹی کے کنوئینر اور سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے سربراہ سید جلال محمود شاہ نے جمعرات کو حیدر منزل پرسندھ کی 12قوم پرست جماعتوں کے مشترکہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اجلاس میں جئے سندھ قومی محاذ کے ڈاکٹر نیاز کالانی ،پیپلز پارٹی شہید بھٹو کے اسلم شاہ ،جئے سندھ تحریک کے شفیع کرنانی ،جئے سندھ محاذ کے عبدالخالق جو نیجو،عوامی جمہوری پارٹی کے کرم وسان ،جسقم ( آریسر) کے میر عالم مری ،جئے سندھ محاز کے ریاض چانڈیو ،سندھ نیشنل موومنٹ کے اعجاز سامیٹو،جئے سندھ تحریک کے عبدالفتاح چنہ اور دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

سید جلال محمود شاہ نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن سے قبل وفاقی حکومت کو خیبر پختون خواہ حکومت سمیت تمام جماعتوں کو اعتماد میں لینا چاہئے تھا۔ایسا لگتا ہے کہ حکومت نے کے پی کے حکومت کو آگاہ ہی نہیں کیا تھا اس لئے ان کے پاس متاثرین کے لئے کوئی منصوبہ بندی موجود نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سندھ 12 قوم پرست جماعتوں نے صوبے بھر میں 9جولائی سے 7 روز احتجاجی پروگرام ترتیب دیا ہے جس کے تحت 9جولائی کو ڈیر موڑ کشمو اور اباوڑو ،10 جولائی کو کند ھ کوٹ اور ڈھرکی،11 جولائی کوگھوٹکی اور شکار پور ،12 جولائی کو رتو ڈیرو،13 جولائی کو خیر پور اور لاڑکانہ ،14 جولائی کو فیض گنج اور 15 جولائی کو سکرنڈ میں دھرنے دیئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت صوبے کی عوام کے خلاف کام کر رہی ہے ۔پہلے سوات آپریشن کے متاثرین کو لا کر یہاں پر بسایا گیا جو کہ ابھی تک مکمل طور پر واپس نہیں گئے ہیں اور اب شمالی وزیرستان کے متاثرین کو یہاں لا کر سندھیوں کو اقلیت میں تبدیل کرنے سازش کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ۔آپریشن کے بعد کی صورتحال پر وفاقی حکومت کی جانب سے نقل مکانی کرنے والے متاثرین کی عارضی رہائش گاہ اور دیکھ بھال کے لئے کوئی بھی منصوبہ موجود نہیں ہے جو کہ حکومت کی نااہلی ہے ۔

نقل مکانی کرنے والے متاثرین کا رخ سندھ کی طر ف موڑاجارہاہے جس پر سندھ کی قوم پرست جماعتوں کو تشویش ہے کہ سندھ میں متاثرین کی آبادکاری کے سبب سندھ میں آباد ی کے تناسب میں بگاڑ پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور متاثرین کی آڑ میں مذہبی انتہا پسند اور دہشت گرد سندھ میں داخل ہورہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت جو متاثرین کو آبادکرنے کی دعوت دے رہی ہے یہ سندھ کے عوام کے ساتھ غداری کے مترادف ہے جس کے بعد سندھیوں کو اپنی سرزمین پر اقلیت میں تبدیل ہونے کا شدید خطرہ لاحق ہوچکا ہے ۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت متاثرین کے مسئلے پر خیبر پختون خواہ کے ساتھ تعاون کرے اور متاثرین کو بنوں، ہزارہ ،ٹانک اوران کے اپنے ہی علاقوں میں آباد کرے ۔سید جلال محمود شاہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم دہشت گردی کے خلا ف ہیں ۔

متعلقہ عنوان :