شہباز شریف اپنے پرنسپل سیکرٹری کے بیان سے جھوٹے ثابت ہو گئے، استعفیٰ دیں،چودھری پرویزالٰہی ،خود میں اخلاقی جرأت پیدا کریں، نکسن جھوٹ سامنے آنے پر معافی مانگ کر امریکی صدارت چھوڑ گئے تھے، جھوٹ اور فراڈ سے تنگ ڈاکٹر، ٹیچر، نرسیں بھی سڑکوں پر ہیں ،انقلاب آئینی و قانونی ہو گا، مشترکہ جدوجہد پر سب متفق ہیں، عمران خان سے رابطے ہیں، ہم نے اپنے دور میں انقلابی اقدامات کیے، پریس کانفرنس

جمعہ 4 جولائی 2014 07:13

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4جولائی۔2014ء) پاکستان مسلم لیگ کے سینئرمرکزی رہنما اور سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں شہباز شریف اپنے پرنسپل سیکرٹری کے بیان سے جھوٹے ثابت ہو گئے ہیں، انہیں چاہئے کہ وہ خود میں اخلاقی جرأت پیدا کریں، امریکی صدر نکسن اپنا جھوٹ سامنے آنے پر قوم سے معافی مانگ کر مستعفی ہو گئے تھے، انقلاب آئینی و قانونی ہو گا، مشترکہ جدوجہد پر سب متفق ہیں، عمران خان سے بھی رابطے ہو رہے ہیں، ہم نے اپنے دور میں 1122 سمیت انقلابی اقدامات کیے تھے جبکہ آج جھوٹ اور فراڈ کی حکومت سے تنگ ڈاکٹرز، ٹیچرز، نرسوں سمیت سرکاری ملازمین سڑکوں پر ہیں۔

وہ منہاج القرآن سیکرٹریٹ میں ڈاکٹر طاہر القادری، سینیٹر کامل علی آغا، صاحبزادہ حامد رضا، راجہ ناصر عباس، حسن محی الدین قادری اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 10 نکاتی ایجنڈا آئین کے مطابق ہے اور ہماری حکومت 10 میں سے 5 نکات پر پنجاب میں عمل کر چکی ہے، ہم نے ہسپتالوں میں دوائیاں، تعلیم مفت دی، ہمارے دور میں ڈاکٹر، اساتذہ، نرسیں سڑکوں پر نہیں تھے، ہم نے انقلابی ایجنڈا پر عمل کر کے دکھایا ہے اور ہمارے پاس تجربہ بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انقلاب کے حوالے سے ہماری جماعت کا موٴقف بڑا واضح ہے، ہمارا علامہ ڈاکٹر طاہر القادری کے ساتھ اتحاد ہے۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ جس صوبے کے چیف منسٹر کو یہ پتہ نہ ہو کہ اس کے ساتھ والی گلی میں کیا ہو رہا ہے تو اسے مستعفی ہو جانا چاہئے، شہباز شریف کے پرنسپل سیکرٹری نے جوڈیشل کمیشن کے سامنے اپنے بیان میں قبول کر لیا ہے کہ انہیں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے پل پل کی خبر دی گئی، امریکی صدر رچرڈ نکسن کو واٹر گیٹ سکینڈل میں اپنے مخالفین کی جاسوسی کی اجازت دینے کے بارے میں جھوٹ بولنے پر صدارت سے ہاتھ دھونا پڑے تھے، انہوں نے قوم سے معافی مانگی مگر شہباز شریف میں اتنی اخلاقی جرأت نہیں کہ وہ قوم سے معافی مانگیں اور استعفیٰ دیں۔

انہوں نے کہا کہ بے قصور لوگوں کا لہو رنگ لائے گا، پاکستان کی تاریخ میں ایسی مثال نہیں ملتی کہ وزیراعظم یا وزیراعلیٰ اپنے شہریوں پر گولیاں برسانے کا آرڈر دے، خدا کے حضور ان کی پکڑ ضرر ہو گی۔

متعلقہ عنوان :