پی پی او ایک کالا قانون ہے ،ہم نے یہ کڑوا گھونٹ پیا ہے ،الطاف حسین،بسا اوقات جسم کو ٹھیک کرنے کیلئے کڑوا گھونٹ پینا پڑتا ہے،سربراہ ایم کیو ایم

جمعہ 4 جولائی 2014 07:02

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4جولائی۔2014ء)متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ الطاف حسین کا کہنا ہے کہ پی پی او کا بل ایک کالا قانون ہے ،ہم نے یہ کڑوا گھونٹ پیا ہے بسا اوقات جسم کو ٹھیک کرنے کیلئے کڑوا گھونٹ پینا پڑتا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب میں صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کے دوران کیا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی کاہے اورملک کی عوام کے ساتھ تمام سیاسی پارٹیوں کو اپنے ذاتی مفادات بھلا کر اس وقت افواج پاکستان کا ساتھ دیں اسی سلسلے میں چھ جولائی کو متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے مسلح افواج سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی کا انعقاد کیا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نجی ٹی وی چینل کی بندش کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صحافت کسی بھی ملک کا چوتھا ستون ہوتا ہے ۔

(جاری ہے)

لہذا ان دونوں نجی ٹی وی چینلز پر پابندی غیر قانونی ہے جس کی ہم پر زور مزمت کرتے ہیں صحافت پر کسی قسم کی پابندی نہیں لگنی چاہیئے ۔ انہوں نے چھ جولائی کو ہونے والی ریلی کے حوالے سے فاروق ستار کو خصوصی ہدایت کی کہ وہ جماعت اسلامی سے بھی اس ریلی میں شرکت کیلئے فوری رابطہ کرے ۔

انہوں نے صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ طاہر القادری جو حکومتی لائیس بنارہے ہیں اس الائنس کا حصہ بننے کے حوالے سے فیصلہ پارٹی کرے گی اور اگر یہ تحریک ملک وقوم کے مفاد میں ہے تو متحدہ قومی موومنٹ اس کا حصہ ضرور بنے گی ۔انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ افغانستان ہمارا سلامی برادر ملک ہے اور کرزئی کو چاہیئے کہ وہ پاکستان کا ساتھ دے ۔

آئی ڈی پیز کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں میں الطاف حسین کا کہناتھا کہ کے کے ایف آئی ڈی پیز کی فلاح وبہبود کیلئے کوشاں ہے اور اس سلسلے میں پانچ ٹرک فوج کے حوالے کردیئے گئے ہیں جن میں ضروریات زندگی کی تمام تر چیزیں موجودتھیں انہوں نے مخیر حضرات سے اپیل کی ہے کہ وہ آئی ڈی پیز کی بحالی کیلئے اقدامات کریں ۔تحریک انساف کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ سونامی کا سونامی بادشاہ سے ہی پوچھا جائے ۔

متعلقہ عنوان :