جسٹس ناصرالملک کی بطور چیف جسٹس اّف پاکستان تقرری کا نوٹیفکیشن جاری،تقرری کی منظوری صدر ممنون حسین نے دی ،جسٹس ناصر الملک 6 جولائی 2014 سے 16 اگست 2015 تک سپریم کورٹ کے چیف جسٹس رہیں گے،نئے چیف جسٹس کی حلف برداری کی تقریب 6 جولائی کو ایوان صدر میں ہوگی

جمعرات 3 جولائی 2014 05:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3جولائی۔2014ء) وزارت قانون و انصاف نے جسٹس ناصرالمک کی بطورسپریم کورٹ کے 22 ویں چیف جسٹس کی تقرری کانوٹیفکیشن جاری کردیا گیا جس کے بعد وہ 6 جولائی کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔جسٹس ناصرالملک کی تقرری کی منظوری صدر ممنون حسین نے دی اور اس حوالے سے وزارت قانون و انصاف نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔

سپریم کورٹ کے موجودہ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی 5 جولائی کو اپنے عہدے سے ریٹائرڈ ہورہے ہیں جس کے بعد 6 جولائی کو جسٹس ناصر الملک چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف اْٹھائیں گے اور 16 اگست 2015 تک اس منصب پر فائز رہیں گے۔ نئے چیف جسٹس کی حلف برداری کی تقریب ایوان صدر میں ہوگی۔

جسٹس ناصر الملک 17 اگست 1950 کو سوات میں پیدا ہوئے، 1977 میں انر ٹیمپل لندن سے بارایٹ لا کرنے کے بعد پشاور سے وکالت کا آغاز کیا، 1981 میں پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جب کہ 1991 اور 1993 میں صدر منتخب ہوئے، اسی سال انھیں صوبہ سرحد موجودہ خیبر پختون خوا کا ایڈووکیٹ جنرل مقرر کیا گیا۔

(جاری ہے)

جسٹس ناصرالملک کو 4 جون 1994 کو پشاور ہائیکورٹ کے جج اور مئی 2004 کو ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بنے، 5 اپریل 2005 کو انھیں سپریم کورٹ کا جج مقرر کیا گیا۔ جسٹس ناصرالملک نے نہ صرف 3 نومبر 2007 کے بعد پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سیانکار کیا بلکہ وہ 3 نومبر کی ایمرجنسی کے خلاف حکم امتناعی جاری نہ کرنے والے 7 رکنی بنچ میں بھی شامل تھے۔ اس کے علاوہ جسٹس ناصر الملک قائم مقام چیف الیکشن کمشنر بھی رہ چکے ہیں۔