آپریشن ضرب عضب ، 10ٹینک شکن بارودی سرنگیں ،ان سرنگوں میں استعمال ہونے والے 700 سے زائد پائپ اور دہشت گردوں کا مواصلاتی نظام پکڑ لیا گیا، پاک فوج نے شمالی وزیرستان میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں بارودی سرنگیں تیار کرنے والی فیکٹری تباہ کر دی ہے ،شمالی وزیرستان میں حکومتی رٹ کی بحالی کے بعد ملک بھر میں دہشت گردوں کا تعاقب کرینگے،پاک فوج، آپریشن ضرب عضب مکمل صلاح مشورے کے بعد شروع کیا گیا، آپریشن سے قبل بھاگنے کے تمام راستے بند کر دیئے تھے، ایک لاکھ افراد کے افغانستان جانے کی اطلاعات بے بنیاد ہیں،ڈرون حملوں سے مدد کی ضرورت نہیں، پاک فضائیہ کافی ہے،افغانستان کی خودمختاری کا احترام کرتے ہیں، افغان حکومت مولوی فضل اللہ کو گرفتار کرے،ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آرکی وفاقی وزراء کے ہمراہ غیر ملکی میڈیا کو بریفنگ

بدھ 2 جولائی 2014 06:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2جولائی۔2014ء)پاک فوج نے واضح کیا ہے کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب مکمل صلاح مشورے کے بعد شروع کیا گیا اور آپریشن سے قبل بھاگنے کے تمام راستے بند کر دیئے گئے تھے، ایک لاکھ افراد کے افغانستان جانے کی اطلاعات بے بنیاد ہیں،حکومتی رٹ کی بحالی کے بعد ملک بھر میں دہشت گردوں کا تعاقب کریں گے،ڈرون حملوں سے مدد کی ضرورت نہیں، پاک فضائیہ کافی ہے،افغانستان کی خودمختاری کا احترام کرتے ہیں، افغان حکومت مولوی فضل اللہ کو گرفتار کرے۔

ان خیالات کا اظہار منگل کو یہاں ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے غیر ملکی میڈیا کو آپریشن کے بارے میں بریفنگ کے دوران کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید اور ریاستوں و سرحدی امور کے وفاقی وزیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سرزمین کسی بھی صورت دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہوگی‘ افغانستان خودمختار ملک ہے‘ پاکستان تمام ممالک کی خودمختاری کا احترام کرتا ہے‘ ملا فضل اللہ کی گرفتاری کیلئے افغانستان کارروائی کرے۔

شمالی وزیرستان دہشت گردوں کا مرکز اور آخری ٹھکانہ بن چکا تھا۔ آپریشن ضرب عضب میں تمام دہشت گردوں کیخلاف بلاامتیاز کارروائی جاری ہے۔ شمالی وزیرستان میں مکمل عملداری ہونے تک کارروائی جاری رہے گی۔ شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندی کی خاتمے کے بعد ملک بھر میں دہشت گردوں کا تعاقب کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب مکمل طور پر اپنی صلاحیتوں سے کررہے ہیں، ڈرونز کا اس میں کوئی عمل دخل نہیں ہے۔

پاک فضائیہ کی موجودگی میں پاکستان کو ڈرون سمیت کسی مدد کی ضرورت نہیں۔ عالمی برادری دہشت گردوں کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کرے۔ عالمی پالیسیوں نے دہشت گردی کو ہوا دی۔ پاکستان امداد کی بجائے تعاون چاہتا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امن کو موقع دینے اور مکمل مشاورت کے بعد کارروائی شروع کی۔ ضرب عضب آپریشن شروع ہونے سے پہلے فرار کے تمام راستے بند کردیئے گئے تھے۔

شمالی وزیرستان سے افغانستان ایک لاکھ متاثرین کی منتقلی کی خبریں بے بنیاد ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آرنے کہا کہ ضرب عضب میں عوام کا جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔ ضرب عضب آپریشن چار مرحلوں میں مکمل ہوگا۔

پہلے مرحلے میں دہشت گردوں کو ختم کریں گے‘ اگلے مرحلے میں عملداری برقرار رکھتے ہوئے ترقیاتی کام شروع ہوں گے اور حتمی مرحلے میں ترقی یافتہ اور خوشحال شمالی وزیرستان قبائلی عوام کو منتقل کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مرکزی کنٹرول روم قائم کردیا گیا ہے۔ سول اور عسکری حکام کے مشترکہ کنٹرول روم میں بلامعاوضہ فون کیا جاسکتا ہے۔ عوام شہر کا کوڈ ڈائل کرنے کے بعد 1135 پر دہشت گردوں کے بارے میں اطلاع دیں۔

ادھرپاک فوج نے شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن ضرب عضب کے دوران 10ٹینک شکن بارودی سرنگیں ،ان سرنگوں میں استعمال ہونے والے 700 سے زائد پائپ اور دہشت گردوں کا مواصلاتی نظام پکڑ لیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے سربراہ میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے منگل کو غیر ملکی میڈیا کو بریفنگ کے دوران بتایا کہ پاک فوج نے شمالی وزیرستان میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں اور بارودی سرنگیں تیار کرنے والی فیکٹری تباہ کر دی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ 150 بارودی سرنگیں بنانے والے نامکمل سلنڈر بھی پکڑے گئے جبکہ جسمانی تربیت کے آلات اور ویلڈنگ کا سامان بھی برآمد ہواہے۔انہوں نے بتایا کہ فیکٹری بند کر دی گئی ہے اور دہشت گردوں کا مواصلاتی نظام مکمل طور پر ناکارہ بنا دیا گیا ہے جس کے باعث وہ اب بیرونی دنیا سے رابطے کے قابض نہیں رہے۔