یوٹیلٹی سٹورز پر رمضان ریلیف پیکیج کا آغاز،پانچ روز میں درجنوں شکایات موصول،ریجنل سٹورز پر بیٹھے با اثر ملازمین کے رشتہ داروں کی جانب سے سٹورز سے زراعانت والی اشیاء لیکر بلیک میں فروخت کرنے کا انکشاف، بعض سٹورز پر ناقص و غیر معیاری اشیائے خورد نوش کے علاوہ کئی برس سے ذخیرہ کی گئی مضر صحت اشیاء فروخت کرنے کی بھی اطلاعات، ترجمان نے سارے معاملات کا ذمہ دار ایم ڈی اور وزارت صنعت و پیداوار کو قرار دیدیا، کارپوریشن کے کسی افسر کے پاس کوئی اختیار نہیں سب کچھ ایم ڈی خود کرتے ہیں،ترجمان

اتوار 29 جون 2014 08:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29جون۔2014ء)وفاقی حکومت کی جانب سے عوام الناس کو ماہ صیام میں خصوصی ریلیف دینے کے لئے دو ارب روپے کی سبسڈی پر مشتمل رمضان ریلیف پیکیج ملک بھر کے یوٹیلٹی سٹورز پر شروع کر دیا گیا تاہم کچھ ریجن کے یوٹیلٹی سٹورز پر کارپوریشن میں بیٹھے با اثر ملازمین کے رشتہ داروں کی جانب سے سٹورز سے زراعانت اشیاء لیکر بلیک میں فروخت جبکہ بعض یوٹیلٹی سٹورز پر ناقص و غیر معیاری اشیائے خورد نوش کے علاوہ کئی برس سے ذخیرہ کی گئی مضر صحت اشیاء فروخت کرنے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔

یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کو بھی پیکیج کے آغاز کے پہلے پانچ روز میں ایسی درجنوں شکایات موصول ہو چکی ہیں مگر ابھی تک اس کا کوئی نوٹس نہیں لیا گیا۔

دوسری جانب ترجمان یوٹیلٹی سٹورز واجد سواتی نے یوٹیلٹی سٹورز کے سارے معاملات کا ذمہ دار مینجنگ ڈائریکٹر ( ایم ڈی ) اور وزارت صنعت و پیداوار کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کارپوریشن کے کسی افسر کے پاس کوئی اختیار نہیں سب کچھ ایم ڈی خود کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

23جون سے یوٹیلٹی سٹورز نے وفاقی حکومت کی جانب سے دی گئی دو ارب روپے کی سبسڈی پر مشتمل رمضان ریلیف پیکیج کا آغاز کر رکھا ہے۔رمضان ریلیف پیکیج کے پہلے پانچ روز میں ریلیف پیکیج کے ثمرات عوام تک نہ پہنچنے اور متعدد ریجنز کے یوٹلیٹی سٹورزپر اشیاء کی بلیک میں فروخت کے انبار لگ گئے ہیں۔یوٹیلٹی سٹورز ذرائع کے مطابق ایم ڈی یوٹیلٹی سٹورز کو ڈی آئی خان، پشاور، کرک،مانسہرہ، جہلم ، سیالکوٹ اور خانیوال سمیت متعدد ریجنز سے یہ شکایات مل رہی ہیں کہ یوٹیلٹی سٹورزکارپوریشن کے ہیڈ آفس میں موجود بااثر افسران و ملازمین کے رشتہ دار مذکورہ ریجنز کے مختلف یوٹیلٹی سٹورز کے ملازمین کو حراساں کر کے ریلیف پیکیج کی اشیائے خورد ونوش و اشیائے ضروریہ لیکر عام مارکیٹ میں بلیک میں فروخت کر رہے ہیں جس سے ایک طرف تو وفاقی حکومت کی جانب سے دیا جانے والے ریلیف پیکیج کے ثمرات صحیح معنوں میں عوام تک نہیں پہنچ رہے

تو دوسری جانب یوٹیلٹی سٹورز پر اشیاء کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔

اس حوالے یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کے ترجمان و سینئر جنرل مینجر واجد سواتی سے ان شکایات کا موٴقف لینے کے لئے بات کی گئی تو انہوں نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ” ہر روز ایسی کئی شکایات اور ان کے علاوہ کئی شکایات سامنے آتی ہیں مگر ان کے پاس کوئی اختیارات نہیں ہیں اور برائے نام ترجمان ہیں “۔انہوں نے مزید بتایا کہ ”یوٹیلٹی سٹورز میں اس وقت ان کی طرح کے کئی افسران بیٹھے ہیں مگر سارے اختیارات ایم ڈی نے اپنے پاس رکھے ہوئے اور یہ افسران صرف ڈمی کے طور پر رکھے ہوئے ہیں ، ایم ڈی اور وزارت صنعت و پیدوار کے افسران مل بانٹ کر سب کام کرتے ہیں“۔