شمالی وزیرستان میں جاری ضرب عضب آپریشن کے باعث مقامی آبادی کا انخلاء جاری،قبائلی فوری طور پر علاقہ چھوڑ دیں،انتظامیہ، میرعلی کے گرد کارروائی میں 11،میران شاہ میں 7دہشت گرد مارے گئے،19دہشت گردوں کے بعد مزید کے ہتھیار ڈالنے کا امکان،آئی ایس پی آر، القاعدہ کا دیسی ساختہ بمو خود کش بیلٹ تیار کرنے کا ماہر کمانڈر گرفتار، دریائے سندھ کے ذریعے فرار کی کوشش میں 3دہشت گرد بھی دھر لئے گئے ، آئی ایس پی آر نے تازہ تفصیلات جاری کر دیں

اتوار 29 جون 2014 08:48

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29جون۔2014ء) شمالی وزیرستان میں جاری ضرب عضب آپریشن کے باعث مقامی آبادی کا انخلاء جاری ہے اور انتظامیہ کی طرف سے اعلانات کا سلسلہ بھی جاری ہے تاکہ اب تک نہ نکلنے والے قبائلی فوری طور پر علاقہ چھوڑ دیں جبکہ پاک فوج کے محکمہ تعلقات عامہ کا کہنا ہے کہ 19دہشت گردوں کے ہتھیار ڈالنے کے بعد مزید کے بھی ہتھیار ڈالے جانے کا امکان ہے ، گزشتہ رات میرعلی کے گرد کارروائی میں 11،میران شاہ کے نواح میں 7دہشت گرد مارے گئے، القاعدہ کے ایک دیسی ساختہ بم اور خود کش بیلٹ تیار کرنے کا ماہر کمانڈر اور دریائے سندھ کے ذریعے فرار کی کوشش میں 3دہشت گرد پکڑے گئے،فوج کی طرف سے 6 امدادی پوائنٹس پر 110 کلوگرام راشن کے 21 ہزار 543 پیکٹ تقسیم کئے گئے۔

موبائل سموں کے ذریعے رقوم کی تقسیم کا سلسلہ شروع کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

آئی ایس پی آر کی طرف سے آپریشن کے حوالہ سے ہفتہ کو جاری کی گئی تازہ تفصیلات کے مطابق گذشتہ رات پاک فضائیہ کے جیٹ طیاروں کی کارروائی میں دہشت گردوں کے 6 مصدقہ ٹھکانے تباہ کردئیے گئے جو میر علی کے گرد بنائے گئے تھے۔

اس کارروائی میں 11 دہشت گرد مارے گئے۔ ہفتہ کی صبح بھی ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رہا جس میں توپخانے‘ ٹینکوں اور بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی۔

میرانشاہ کے نواح میں اس کارروائی میں 7 دہشت گرد مارے گئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق میرانشاہ میں ٹی ٹی پی کے کمانڈر عمر بھی گذشتہ رات نواحی علاقے میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران ہلاک کردئیے گئے ہیں۔ القاعدہ کے اہم کمانڈر کو اس گرفتار کرلیا گیا جب وہ شمالی وزیرستان سے فرار ہونے کی کوشش کررہا تھا۔ ابتدائی تفتیش سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ دھماکہ خیز مواد‘ دیسی ساختہ بم اور خودکش بیلٹ کی تیاری کا ماہر تھا۔

سکیورٹی فورسز نے میانوالی کے قریب دریائے سندھ پار کرنے کی کوشش میں مصروف تین دہشت گردوں کو بھی گرفتار کیا ہے۔ دریائے سندھ کا مکمل گھیراؤ کیا جاچکا ہے تاکہ کوئی دہشت گرد اس کے ذریعے غائب نہ ہوسکے۔ شمالی وزیرستان ایجنسی میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کا موثر گھیراؤ بھی جاری ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق بے گھر ہونے والے افراد (آئی ڈی پیز) کو خوراک کی فراہمی بتدریج بہتر ہورہی ہے۔

6 امدادی پوائنٹس پر 110 کلوگرام راشن کے 21 ہزار 543 پیکٹ تقسیم کئے گئے۔ یہ پوائنٹس فوج نے بنوں‘ ڈی آئی خان اور ٹانک میں مقامی ضلعی انتظامیہ کی معاونت سے قائم کئے ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ابتدائی طور پر مختلف افراد کو رقوم کی ادائیگی کے بعد اب موبائل سموں کے ذریعے رقوم کی تقسیم کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے اور اس مقصد کیلئے متاثرہ خاندانوں کو سمیں فراہم کی جارہی ہیں۔

آئی ڈی پیز اپنے ہمراہ مال مویشی بھی لائے ہیں

اسلئے انہیں 11 ٹن چارہ بھی فراہم کیا گیا ہے۔ سول ملٹری ویٹرنری سیٹ اپ کے ذریعے 4488 جانوروں کا علاج بھی کیا گیا ہے جبکہ 28 ہزار 345 مرغیوں کو ویکسین دی گئی ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پوری قوم متاثرین کیلئے راشن‘ رقوم اور امدادی اشیاء فراہم کررہی ہے اور فوج کی طرف سے ملک بھر میں قائم کئے گئے پوائنٹس پر یہ اشیاء وصول کی جارہی ہیں۔

ان کی تعداد بھی بڑھا کر 53 کردی گئی ہے جہاں اب تک 131 ٹن راشن جمع کرکے بنوں روانہ کیا گیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق خلیفہ گل نواز ہسپتال بنوں میں آرمی میڈیکل کور کی طرف سے ایک فیلڈ میڈیکل ہسپتال قائم کیا گیا ہے جو 24 گھنٹے مریضوں کو طبی سہولیات فراہم کررہا ہے اس کے علاوہ آئی ڈی پیز کے رہائشی علاقوں میں موبائل میڈیکل ٹیمیں بھی متواتر بھجوائی جارہی ہیں۔