طاہر القادری کو اسلام آباد کی بجائے لاہور اتارنے کا فیصلہ سیاسی تھا،سینیٹر اعتزاز احسن ، طاہر القادری نے کئی گھنٹے جہاز قبضے میں رکھا۔جس کا خمیازہ پاکستان اور پاکستانیوں کو بھگتنا پڑے گا، وہ زیادہ ترکینیڈارہتے ہیں،انقلاب کے بعد واپس کینیڈاچلے جائیں گے،میڈیا سے بات چیت

جمعہ 27 جون 2014 07:53

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27جون۔2014ء)سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ طاہر القادری کو اسلام آباد کی بجائے لاہور اتارنے کا فیصلہ سیاسی تھا۔ علامہ طاہر القادری نے کئی گھنٹے جہاز قبضے میں رکھا۔جس کا خمیازہ پاکستان اور پاکستانیوں کو بھگتنا پڑے گا۔وہ زیادہ ترکینیڈارہتے ہیں،انقلاب کے بعد واپس کینیڈاچلے جائیں گے۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ کسی کے آنے سے انقلاب نہیں آسکتا۔

طاہرالقادری کاجہاز ہائی جیک کرلیاگیا اورا نہیں لاہور لایا گیا ان کیساتھ ہمدردی ہے، یہ کوئی فضائی ایمرجنسی نہیں تھی،یہ سیاسی فیصلہ تھا۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہی اصل اپوزیشن ہے۔ان کی پارٹی کے شائستہ لہجے کی وجہ سے ان کو فرینڈلی اپوزیشن کہہ دیا جاتا ہے کیونکہ ان کی پارٹی کے لوگ علامہ طاہر القادری اور رانا ثنا ء اللہ کے لہجے میں بات نہیں کرتے۔

(جاری ہے)

پیپلز پارٹی نے صدر کے خطاب کا بائیکاٹ کیا۔سینٹ میں وزیر اعظم کے نہ آنے پر وہ تلاش گمشدہ کا اشتہار چھپوانے والے تھے کہ اسحق ڈار نے مسئلہ حل کرا دیا۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔اس واقعے پر صرف افسوس اور مذمت کرنی ہی مناسب ہے۔موجودہ حکومت کے پانچ سال پورنے کرنے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں اعتزاز احسن نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) والے کچھ آپس میں ہی مخالف ہو گئے ہیں۔

چھوٹے بھائی نے کچھ ایست اقدامات کئے ہیں جن سے حکومت کو مشکلات پیش آئی ہیں اور آئندہ بھی آسکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کی کامیابی کا دارومدار اس بات پر ہے کہ حکومت آئی ڈی پیز کو کس طرح سنبھالتی ہے۔اگر فاٹا کے ہر مہاجر کو مطمئن کر لیا گیا تو وہ خود ہی طالبان سے نمٹ لیں گے۔انہون نے مطالبہ کیا کہ میٹرو منصوبے کے فنڈز آئی ڈی پیز پر خرچ کئے جائیں۔