حکومتوں کو کہہ کہہ کر تھک گئے کہ جعلی ادویات اور ڈرگ کے حوالے سے قومی پالیسی بنائی جائے اب کہتے ہو ئے شرم محسو س ہو تی ہے ،جسٹس شیخ عظمت سعید کے ریمارکس

جمعہ 27 جون 2014 07:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27جون۔2014ء) سپریم کورٹ میں جعلی ادویات ، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام اور پالیسی بارے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم تو حکومتوں کو کہہ کہہ کر تھک گئے ہیں کہ جعلی ادویات اور ڈرگ کے حوالے سے قومی پالیسی بنائی جائے تاہم اب تو اس حوالے سے وفاق اور صوبوں کو کہتے ہیں کہ شرمساری محسوس ہوتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ ریمارکس جمعرات کے روز دیئے ہیں

جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی اس دوران شائق عثمانی ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ ادویات کے حوالے سے کیس 2006ء سے چل رہا ہے اٹھارہویں ترمیم کے بعد صحت کے بہت سے معاملات صوبوں کومنتقل ہوگئے ہیں جعلی ادویات کے حوالے سے تاحال کوئی پالیسی وضع نہیں کی گئی ہے پالیسی کیسے بنے صوبے اور وفاق اس پر کوئی عمل اور توجہ ہی نہیں کررہے ہیں اس پر جسٹس عظمت نے کہا کہ اب تو حکومت کو پالیسی بنانے کا کہتے ہوئے شرم محسوس ہو تی ہے چاہیے تو یہ تھا کہ حکومت اس معاملے میں خود پالیسی بنا دیتی ہمیں کہنا ہی نہ پڑتا بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد تک ملتوی کردی ۔