افغان قومی سلامتی کے مشیر رنگین دادفر آج پاکستان آئیں گے،وزیراعظم سمیت اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں،شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن اور افغانستان کی جانب سے پاک فوج کے مداخلت کے حوالے سے بیان پر بھی تبادلہ خیال ہوگا، پاکستان اور افغانستان کے دوطرفہ، تعاون کے فروغ پر بات چیت ، قومی سلامتی کے مشیر سرتاج عزیز اور افغان مشیر کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوں گے، ترجمان دفتر خارجہ

جمعرات 26 جون 2014 08:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26جون۔2014ء)افغان قومی سلامتی کے مشیر رنگین دادفر سپانتا آج(جمعرات کو) پاکستان کے دورے پر آئیں گے،وزیراعظم سمیت اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کریں گے،شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن اور افغانستان کی جانب سے پاک فوج کے مداخلت کے حوالے سے بیان پر بھی تبادلہ خیال ہوگا،افغان قومی سلامتی کے مشیر سے افغانستان کے انٹیلی جنس چیف کی مولوی فضل اللہ سے ملاقات کا معاملہ بھی اٹھایا جائے گا اور پاکستان کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا جائے گا،دفتر خارجہ نے افغان قومی سلامتی کے مشیر کی آج پاکستان آمد اور ملاقاتوں کی تصدیق کردی۔

تفصیلات کے مطابق افغان قومی سلامتی کے مشیر رنگین دادفرسپانتا جمعرات کو پاکستان کے دورے پر وزیراعظم میاں نواز شریف سے ملاقات اور پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر سرتاج عزیز سے وفود کی سطح پر مذاکرات کریں گے۔

(جاری ہے)

دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق افغان سلامتی کے مشیر رنگین دادفر سپانتا آج پاکستان کے دورے پر آرہے ہیں ،اپنے قیام کے دوران وہ وزیراعظم محمد نواز شریف سے ملاقات کریں گے،جس میں پاکستان اور افغانستان کے دوطرفہ تدویراتی تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال ہوگا،بعد ازاں پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر سرتاج عزیز اور افغان مشیر کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوں گے،جن میں سیکورٹی امور سے متعلق دوطرفہ تعاون،دوطرفہ رابطوں اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال ہوگا۔

ذرائع کے مطابق افغان قومی سلامتی کے مشیر کا دورہ انتہائی اہم ہے کیونکہ منگل کے روز افغانستان نے پاکستان پر الزام عائد کیا کہ پاک فوج نے افغانستان کی حدود میں جاکرکارروائی کی ہے جس کو پاکستان نے سختی سے مسترد کیا ہے اور الزام عائد کیا کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال ہورہی ہے،ان الزامات کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی کی وجہ سے یہ دورہ انتہائی اہمیت اختیار کرگیا،ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان قومی سلامتی کے مشیر سے شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن کی وجہ سے افغانستان کی سرحد پر مانیٹرنگ سخت کرنے اور افغان سرزمین کو پاکستان کیخلاف استعمال نہ ہونے کا معاملہ اٹھایا جائے گا،ذرائع کے مطابق افغان قومی سلامتی کے مشیر سے افغانستان کے انٹیلی جنس چیف کی مولوی فضل اللہ سے ملاقات کا معاملہ بھی اٹھایا جائے گا اور پاکستان کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا جائے گا۔