حکومت معیشت کو مضبوط بنانے کیلئے اقتصادی اور معاشرتی ترقی پر اپنی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے، محمد اسحاق ڈار ،نئی حکومت نے ملک کو درپیش بڑے اقتصادی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی متعارف کروائی ہیں، رواں برس ملکی معیشت میں4فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے، افراط زر ایک عدد تک محدود رہا ، زراعت اور صنعت کے شعبوں میں بہتری آئی ہے،مالی کارکردگی بہتر ہوئی ہے ، مالی خسارہ8.8فیصد سے کم ہوکر6فیصد پر آگیا ہے، اسلامی ترقیاتی بینک کے 39ویں بورڈ آف گورنرز کے اجلاس سے خطاب

جمعرات 26 جون 2014 07:51

جدہ ،اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26جون۔2014ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کامیابی سے جمہوریت کے راستے پر لوٹ آیا ہے اور2013ء کے انتخابات میں کامیابی کے بعد برسراقتدار آکر قومی اور ذیلی قومی سطح پر امید،توقعات اور اقتصادی فعالیت پیدا کی ہے،حکومت معیشت کو مضبوط بنانے کیلئے اقتصادی اور معاشرتی ترقی پر اپنی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے،نئی حکومت نے ملک کو درپیش بڑے اقتصادی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی متعارف کروائی ہیں،بدھ کے روز اسلامی ترقیاتی بینک کے 39ویں بورڈ آف گورنرز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت جو کہ اب اپنے دوسرے سال میں ہے نے مالی اور اقتصادی شعبوں میں اصلاحات کیلئے ایجنڈا متعارف کروایا ہے جس کے تحت پبلک سیکٹر انٹرپرائزز کی ری سٹرکچرنگ،توانائی کے شعبہ میں اصلاحات متعارف کروانا،قرضوں کا بہتر انتظام کار طے کرنا،خسارہ میں کمی کیلئے مالی کفایت شعاری اپنانا،افراط زر کی نگرانی کیلئے سخت مانیٹری پالیسی کا قیام،شرح تبادلہ میں اعتدال رکھنے کیلئے بیرونی زرمبادلہ کے ذخائر کا قیام،برآمدات کا فروغ،ملکی ترسیلات زر کیلئے مراعات کا اعلان،وزیراعظم کی نوجوانوں کیلئے قرضہ کی سکیم کے ذریعے معاشرتی تحفظ کے ڈھانچوں میں مضبوطی لانا اور اس کے اثرات کو معتدل بنانا،پیداوار کے فروغ اور ملکی محصولات میں اضافہ،بجٹ پر دباؤ کم کرنے کیلئے سبسڈی کی فراہمی،ملکی وسائل کو فعال بنانے کیلئے پالیسی اصلاحات اور ٹیکس کا بہتر انتظام شامل ہے،انہوں نے نے واضح کیا کہ موجودہ اقتصادی پالیسیوں کے جائزہ سے پیداوار میں اضافہ کا پتہ چلتا ہے اور6برس کے بعد رواں برس ملکی معیشت میں4فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے،اس دوران افراط زر ایک عدد تک محدود رہا جبکہ زراعت اور صنعت کے شعبوں میں بحالی آئی ہے،مالی کارکردگی بہتر ہوئی ہے جبکہ مالی خسارہ8.8فیصد سے کم ہوکر6فیصد پر آگیا ہے،وفاقی وزیر نے بتایا کہ اس سب کے حصول میں حکومت کی جانب سے اخراجات میں کفایت شعاری متعارف کروانے اور محصولات جمع کرنے کے حوالے سے بہترین کارکردگی کا اہم کردار ہے،

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے وزیرخزانہ نے کہا کہ پہلے11ماہ میں محصولات میں16.4فیصد اضافہ ہوا ہے،برآمدات میں مثبت بہتری دیکھنے کو آئی ہے،بیرونی ترسیلات زر حکومت کے پہلے11ماہ میں12.39 فیصد اضافہ کے ساتھ14.33ارب امریکی ڈالرز ہوگئی ہے جو کہ ایک ریکارڈ سطح ہے جبکہ مئی2014ء میں بھی یہ ترسیلات زر1.4ارب امریکی ڈالرز ریکارڈ کئے گئے جو کہ بذات خود ایک ریکارڈ ہے،وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ دنیا میں ایسے تبدیلی ہورہی ہے جو کہ پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی عالمی پیداوار اس طرح اعتدال پذیر ہے جو کہ گزشتہ150برس میں نہیں دیکھی گئی،اشیاء خدمات ،افراد اور نظریات کی بین السرحدی نقل وحرکت قابل ستائش ہے،اس وقت عالمی پیداوار کا60فیصد تجارت سے حاصل ہورہا ہے،150برس میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ سرفہرست ترقی پذیر ممالک بالخصوص برازیل اور چین کی مشترکہ پیداوار دنیا کی بڑی صنعتی طاقتوں اور ترقی یافتہ ممالک بشمول شمالی کینیڈا،فرانس،جرمنی،اٹلی،برطانیہ اور امریکہ کے مجموعی جی ڈی پی کے برابر ہے جو کہ1950ء سے ابتک عالمی اقتصادی طاقت میں اعتدال کی بحالی کا مظہر ہے جس میں دنیا کی بڑی ترقی یافتہ معیشتوں کا حصہ صرف10فیصد ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اسلامی سربراہی کانفرنس کے رکن ممالک دنیا کے جی ڈی پی کا صرف10.9فیصد پیدا کر رہے ہیں جس میں موجودہ اقتصادی پیشن گوئیوں کے مطابق کم مدت میں جلد اضافہ کی کوئی توقع نہیں ہے،او آئی سی کے رکن ممالک کا ترقی یافتہ ممالک کے گروہ کے جی ڈی پی میں حصہ نہایت تیزی سے نیچے آرہا ہے جبکہ او آئی سی ممالک میں سے صرف دس ممالک اور آئی سی ممالک کی کل پیداوار کا 73.4فیصد پیدا کرتے ہیں،ڈار نے شرکاء کو مطلع کیا کہ موجودہ صورتحال کے تناظر میں اسلامی ترقیاتی بینک کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے کہ وہ رکن ممالک میں موجود بنیادی محرومیوں کا پیداوار میں اضافہ اور ترقی کے ذریعے برابری اور مستقل بنیادوں پر خاتمہ کے لئے ان کی امداد کرے،انہوں نے پاکستان کی معیشت کو بنیادی ڈھانچوں میں تبدیلیوں اور پیداوار میں بہتری سے بہترین پیداواری ٹریجکٹری میں ڈھالنے کے حوالے سے اسلامی ترقیاتی بینک کی فراخدلانہ امداد پر سراہا اور اپنی حکومت کے اسلامی ترقیاتی بینک اور دیگر رکن ممالک سے تعاون کے فروغ کو جاری رکھنے کے عزم کی تجدید کی۔

متعلقہ عنوان :