سینٹرل ترقیاتی ورکنگ پارٹی میں ساڑھے 36ارب کے 8 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری، 20.8ارب روپے کا غیرملکی زرمبادلہ شامل،وزیراعظم کاویژن ہے کہ خودکفالت کاحصول ممکن بنائیں اورغیرضروری منصوبوں کیلئے گرانٹس ضائع مت کریں، احسن اقبال، منصوبوں کوحکومت ،ماہرین اورنجی شعبہ کے تعاون سے تیارکریں،اداروں کو ہدایت

جمعرات 26 جون 2014 07:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26جون۔2014ء)سینٹرل ترقیاتی ورکنگ پارٹی(سی ڈی ڈبلیو پی) نے ساڑھے 36ارب روپے کے 8بڑے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دیدی ہے جس میں 20.8ارب روپے کا غیرملکی زرمبادلہ شامل ہے جبکہ ترقی و منصوبہ بندی کے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ وزیراعظم کاویژن یہ ہے کہ ہم خودکفالت کاحصول ممکن بنائیں اورغیرضروری منصوبوں کیلئے گرانٹس ضائع مت کریں اور ہدایت کی کہ ان منصوبوں کوحکومت ،ماہرین اورنجی شعبہ کے تعاون سے تیارکریں ۔

بدھ کے روزسینٹرل ڈیویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کااجلاس وفاقی وزیربرائے منصوبہ بندی ،ترقی واصلاحات احسن اقبال کی زیرصدارت ہوا۔ان منصوبوں میں 1منصوبہ زراعت،1منصوبہ تعلیم ،1منصوبہ ماحولیات،1منصوبہ عملی منصوبہ بندی وہاوٴسنگ ،2منصوبے ٹرانسپورٹ اورمواصلات اور2پانی وبجلی کے ہیں ،ان منصوبوں میں خیبرپختونخواہ میں زرعی توسیع کے حوالے سے صلاحیت میں اضافہ، ،سندھ میں کینیڈین ڈیٹ سوئپ کے تحت پرائمری اورمڈل سکولوں میں بہتری لانے ،مین لائن ون کی بحالی اوربہتری کے حوالے سے تفصیلی مطالعاتی جائزہ ،حویلیاں میں ڈرائی پورٹ کے قیام ،فاضل شدہ سیلابی بندپرجے ہیڈسپرکی تعمیر،درمیانی مدت کے مخصوص موسمیاتی پیشن گوئی کے لئے سینٹرکے قیام ،گوادرپورٹ کے مشرقی کنارے پرایکسپریس وے کی تعمیر،تریموں بیراج اورپنجندہیڈورکس کی اپ گریڈیشن ،گوجرانوالہ میں نکاسی آب اورسیوریج کے میکانیکی نظام کی اپ گریڈیشن شامل ہیں ۔

(جاری ہے)

اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے پروفیسراحسن اقبال کاکہناتھاکہ پبلک سیکٹرمنصوبوں کی منصوبہ بندی کرتے وقت اس کے تمام ضروری رابطوں اورمعمولی تفصیلات کوبھی ذہن میں رکھاجاناچاہئے ۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کاویژن یہ ہے کہ ہم خودکفالت کاحصول ممکن بنائیں اورغیرضروری منصوبوں کیلئے گرانٹس ضائع مت کریں ۔انہوں نے ہدایت کی کہ منصوبہ جات پرعملدرآمدکرنے والی تمام ایجنسیوں کوہدایت کی کہ وہ ان منصوبوں کوحکومت ،ماہرین اورنجی شعبہ کے تعاون سے تیارکریں ۔

تعلیمی منصوبوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیرکاکہناتھاکہ ملک کی ترقی کیلئے معیاری تعلیم کافروغ نہایت ضروری ہے ،ہمیں تعلیم کے شعبہ میں بھاری سرمایہ کاری کرناہوگی تاکہ ہم میلنیم ڈیویلپمنٹ اہداف کے مطابق سکولوں میں طلباء کے داخلوں میں زیادہ سے زیادہ اضافہ کرسکیں ،اس موقع پرانہوں نے دیہی علاقوں میں تعلیم کے وسائل اورسائنس کے اساتذہ کی شدیدکمی ہے ۔

انہوں نے پنجاب حکومت کی جانب سے اس کمی کوپوراکرنے کیلئے 20ہزارسائنس اساتذہ کی بھرتیاں کیں ۔انہوں نے سندھ کے دیہی علاقوں میں سائنس اساتذہ کی تقرریوں میں اضافہ کی ضرورت پرزوردیتے ہوئے دیہی سندھ کے تعلیمی اشاریوں پرتحفظات کااظہارکیا۔احسن اقبال نے اس موقع پرمتعلقہ وزارتوں اورعملدرآمدی اداروں کو بتایاکہ جنہوں نے اپنے تکمیل شدہ منصوبوں کے پی سی فورجمع نہیں کروائے ان کوسینٹرل ڈیویلپمنٹ پارٹی کے اجلاس میں اپنے منصوبوں کے پی سی ون غورکیلئے جمع کروانے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔

اس دوران تریموں بیراج اورپنجندہیڈورکس پنجاب کی بحالی اوراپ گریڈیشن پنجاب اریگیشن انویسٹمنٹ پروگرام کی منظوری دیدی جس کی لاگت 18ارب روپے ہے اوراس میں بیرونی زرمبادلہ کا3.5ارب روپے کاعنصرشامل ہے ۔