افغانستان میں پوست کی کاشت پاکستان کے لیے خطرے کی علامت ہے، عالمی ادارہ، 40 فیصدمنشیات پاکستان کے راستے یورپ ، ایشیاء امریکہ اور افریقہ سمگل ہو رہی ہے ، سخت قانونی اقدامات کی وجہ سے منشیات کا ایک کچھ حصہ پاکستان میں استعمال ہو جاتا ہے،یو این او ڈی پی کی رپورٹ

بدھ 25 جون 2014 07:25

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24جون۔2014ء) ڈ ائر یکٹڑ جنر ل اینٹی نار کا ٹکس نے کہا ہے کہ افغانستان دنیا کی غیر قانونی طور پر افیون کی 70 فیصد پیداوار میں ملوث ہے جس کی 40 فیصد مقدار پاکستان کے راستے یورپ، ایشیا،افریقہ اور شمالی امریکا منتقل کی جاتی ہے پاکستان کے سخت قانونی اقدامات کی وجہ سے منشیات کا ایک کچھ حصہ پاکستان میں استعمال ہو جاتا ہے۔

خصوصاً افیون اور ہیروئن کی بڑی مقدار مقامی سطح پر دوسری ممالک کی مارکیٹ میں جانے سے قبل پاکستان میں خرچ ہو جاتی ہے جو ایک المناک حقیقت ہے گذ شتہ سا ل 46جبکہ اس سال اب تک چھ ما ہ میں 33 غیر ملکیو ں کو گر فتار کیا گیا منشیات کے عالمی دن کے مو قع پر ،134ٹن منشیات نذرِ آتش کی جا ئے گی یہ با ت انھو ں نے میڈ یا کے نما ئندوں کو پر یس بر یفنگ کے دوران بتا ئی انھو ں نے بتا یا کہ عالمی ادارے UNODC کی رپورٹ 2013کے مطابق پاکستان میں 15-64 سال کی عمر کے منشیات کے عادی افراد کی تعداد 6.4 ملین ہے پاکستان میں منشیات کے استعمال میں اضافہ کی ایک اہم وجہ ملک کی بڑھتی ہوئی آبادی ہے افغانستان میں پوست کی کاشت کا رحجان دنیا کے لئے عام طور پر جبکہ پاکستان کے لئے خاص طور پر خطرے کی علامت ہے۔

(جاری ہے)

منشیات کی سمگلنگ اور اسکے استعمال کی بڑی وجہ عدم استحقام اور امن و امان کا فقدان ہوتا ہے۔ پاکستان اس رحجان سے شدید طور پر متاثر ہوا ہے اور اپنے موجودہ محدود وسائل کے ساتھ اس لعنت کے خلاف بر سرِ پیکار ہے۔ تاہم یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ افغانستان میں منشیات کی پیداوار کے خاتمے تک پاکستان اس کے خطرات سے محفوظ نہیں رہ سکتا2011 میں15سے 64سال کے درمیان عمر کے167 سے315 ملین کے درمیان افرادنے منشیات استعمال کی جو کہ نوجوانوں میں 3.6 سے 6.9 کے درمیانی شرح پر ہے

عالمی تخمینے کے مطابق،180.62 ملین افراد نے چرس جبکہ 16.490 ملین افراد نے افیون استعمال کی سال 2012 کے دوران عالمی سطح پر افیون کی پیداوار جبکہ ہیروئن کی پیداوار 311 ٹن رہی دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور بین الاقوامی تنظیموں کے تعاون سے اے این ایف نے اس سال واضح طور پر پوپی کی پیداوار کو کم کیا ہے نتیجہ خیز کوششوں کے باعث ہم پوپی کی پیداوار کا اہم حصہ تلف کرنے میں کامیاب ہو چکے ہیں ان سب کوششوں کے نتیجہ کے طور پر یو این او ڈی سی کے معیار کے مطابق پاکستان کو پوپی سے پاک ملک قرار دے دیا گیا ہے اے این ایف منشیات کی سمگلنگ کے خلاف عالمی سطح پر اپنا کردار بھرپور طریقے سے ادا کر رہی ہے اور اس سلسلے میں مختلف ممالک کے ساتھ کئے گئے منشیات کے متعلق مختلف معاہدوں پر کاربند ہے۔

اس سلسلے میں اے این ایف مختلف عالمی اور علاقائی سطح کے اجلاس پاکستان میں منعقد کروا چکی ہے اے این ایف اپنی منشیات سے مقابلے کے سلسلے میں اپنی ذمہ داری سے بخوبی آگاہ ہے اور اس کو نبھانے کے لئے 3 نکاتی منصوبے پر عمل پیرا ہے،3 نکات سے مراد منشیات کی رسد کاخاتمہ بذریعہ مضبوط قانونی نفاذ ، منشیات کی طلب کا خاتمہ بذریعہ عوام میں منشیات کی آگاہی اور علاج معالجہ جیسے مربوط اقدامات اور منشیات کے تدارک کے سلسلہ میں بین الاقوامی روابط ہیں۔

اے این ایف کے قیام سے اب تک اے این ایف نے بے شمار کارنامہ ہائے سر انجام دئے ہیں قومی انٹی نارکوٹکس پالیسی 2010کے تحت یہ اعادہ کیا گیا ہے کہ ہر صوبہ میں ایک "ماڈل ڈرگ فری سٹی" کا قیام عمل میں لایا جا ئیگاجس کے تسلسل میں "ڈرگ فری سٹی لاہور "منصوبہ عمل میں لایا گیا جس سے گراں قدر نتائج حاصل ہوئے ہیں

اے این ایف منشیات کے خاتمے کے حوالے سے نمایاں ادارہ ہے،جو کہ باوجود حجم میں مختصر ہونے کے اور بے شمار دیگر مسائل کے، اپنے قومی اور اخلاقی فرائض کی انجام دہی مکمل جوش، جذبے اور دلجوئی سے انجام دے رہا ہے اے این ایف نے کم ترین افرادی قوت اور امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتِ حال کے باوجود منشیات کے خلاف جدوجہد میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں اور عالمی معاشرے کو منشیات کی لعنت سے پاک کرنے کے لئے کی جانے والی کاوشوں میں پاکستان صفِ اول میں کھڑا ہے حالیہ عالمی منشیات کے دِن 26 جون2014 موقع پر ANF ،134ٹن منشیات نذرِ آتش کر نیکا اعزاز حاصل کرے گی اے این ایف نے منشیات منشیات کے عادی افراد کے علاج معالجہ اور بحالی میں بھی گران قدر خدمات سر انجام دی ہیں۔

کوئٹہ، اسلام آباد اور کراچی میں قائم شدہ مراکز میں اب تک 12,000 سے زائد افراد کا علاج کیا جا چکا ہے۔ جوبلا شبہ کارِ خیر کا اعلیٰ درجہ ہے اس صورتِ حال سے نجات حاصل کرنے کے لئے ANF راہِ جدوجہدِ مسلسل پر گامزن ہے تاکہ منشیات سے پاک معاشرہ تشکیل پا سکے منشیات کی لعنت کا خاتمہ ایک مشترکہ ذمہ داری ہے جس کے لئے پوری قوم کی متحد جدوجہد کی اشد ضرورت ہے لہٰذا اس لعنت سے نجات حاصل کرنے کے لئے مشترکہ کاوشوں اور جدوجہد کی ضرورت ہے آپ سے گذارش ہے کہ اس کارِ خیر میں ہمارا بھرپور ساتھ دیں چونکہ عہدِ جدید میں میڈیا کو ریاست کا چوتھا ستون قرار دیا گیا ہے اس لئے میڈیا کی جدوجہدِ مسلسل بہت ناگذیر ہے۔

میڈیا نشرو اشاعت کے ذریعے منشیات کی روک تھام میں تعاون کرے اور اے این ایف کی خبروں کو اہم صفحات پر واضح سرخیوں کے ساتھ نمایاں طور پر شائع کرے۔مزید یہ کہ میڈیا قومی سطح پر منشیات سے متعلق آگاہی بیدار کرنے کے لئے پانا کردار ادا کرے اور خاص طور پر یونیورسٹیوں، کالجوں اور مختلف مواقع پر مثال کہ طور پر نئے سال کے آغاز پر ، ویلینٹائن ڈے اور حج کے موقع پر خصوصی پروگراموں کا اہتمام کرے۔ اس کے علاوہ اے این ایف کے اشتہارات کو معاشرتی اقدار کے فروغ کے لئے استعمال کئے جائے