افغانستان کے وزیر خزانہ کی وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار سے ملاقات، دونوں ممالک کے مابین باہمی دلچسپی کے موضوعات پر پیش رفت پر تبادلہ خیال

بدھ 25 جون 2014 07:18

جدہ/اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24جون۔2014ء)افغانستان کے وزیر خزانہ عمر زخیوال نے اسلامی ترقیاتی بینک کے بورڈ آف گورنرز کے سالانہ 39 ویں اجلاس کی سائیڈ لائن پر وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار سے ملاقات کی جس دوران دونوں ممالک کے مابین باہمی دلچسپی کے موضوعات پر پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ افغانستان کے وزیر خزانہ عمر زخیوال کی معاونت کیلئے افعانستان کے مشیر برائے وزارت خزانہ عطا الرحمن درانی اور افغان ایڈ کوارڈینیٹر اسپیشلسٹ فروغ کائیفر بھی موجود تھے جبکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے علاوہ پاکستانی وفد میں قونصل جنرل آفتاب کھوکھر‘ کمرشل قونصل عبدالوہاب سومرو اور پریس قونصلر سہیل علی خان شامل تھے۔

اس موقع پر ڈاکٹر عمر زخیوال نے افعانستان کی موجودہ صورتحال اور افغانستان میں منعقدہ حالیہ صدارتی انتخابات پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو اعتماد میں لیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ افعانستان میں جلد نئی افغان حکومت معاملات سنبھال لے گی۔ انہوں نے وزیر خزانہ کو کیسا 1000 منصوبے پر اپنی حکومت کے اظہار خیال سے آگاہ کیا تاہم ٹرانزٹ فیس کے معاملات پر انہوں نے زور دیا کہ اس معاملے کو جلد از جلد حل کرنے کا خواہشمند ہے کیونکہ اس کے باعث دونوں ممالک اور خطے کے درمیان تعاون کو فروغ حاصل ہوگا۔

وفاقی وزیر خزانہ نے علاقائی تجارت میں اضافہ اور اقتصادی تعاون کے فروغ پر زور دیتے ہوئے واضح کیا کہ دونوں ممالک کے مابین تجارت کے فروغ کی کافی گنجائش باقی ہے۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ اقتصادی تعلقات میں مضبوطی کے ذریعے علاقائی امن اور سلامتی کا فروغ چاہتا ہے۔ وزیر خزانہ نے افغانستان کے ساھ مل کر کام کرنے کے عزم کو دہراتے ہوئے کہا کہ اس سے دونوں مسلم ہمسایہ ممالک کے تعلقات کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے مطلع کیا کہ کیسا ۔ 1000 منصوبہ خطے کو باہم مربوط کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے اور اس کی تکمیل سے دیگر بڑے منصوبوں مثلاً تائی پی کی راہ ہموار ہوسکے گی۔ جبکہ اس بات کی بھی توقع ہے کہ اس منصوبہ کی کامیابی سے اس کے مزید پھیلاؤ میں مدد ملے اور اس سے وسط ایشیائی ریاستوں سے بجلی کی بلا تعطل رسد ممکن ہوسکے۔ افغان وزیر خزانہ عمر زخیوال نے بھی اس بات سے اتفاق کیا کہ منصوبہ خطے کو باہم مربوط کرنے کے حوالے سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور اس کی تکمیل ترجیحی بنیادوں پر ہونی چاہیے انہوں نے اس بات سے بھی اتفاق کیا کہ منصوبہ کی کامیاب تکمیل سے مستقبل میں وسطی ایشیائی ریاستوں سے پورا سال بجلی کی بلا تعطل فراہمی کا راستہ ہموار ہوسکے گا۔

متعلقہ عنوان :