علامہ ساجد نقوی کی کوششیں، ایران جانیوالے زائرین کے زمینی راستے کھل گئے، 1600 سے زائد زائرین اپنی منزلوں پر پہنچ گئے، بلوچستان حکومت نے فول پروف سیکورٹی انتظامات مکمل کرلئے، شیعہ علماء کونسل کا بلوچستان حکومت سے اظہار تشکر

پیر 23 جون 2014 05:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23جون۔2014ء)علامہ ساجد نقوی کی کوششیں،وزیراعلیٰ، گورنر بلوچستان سے ملاقاتوں کے بعد زائرین کے زمینی راستے کھل گئے، 1 ہزار سے زائد پھنسے ہوئے زائرین اپنی منزلوں پر پہنچ گئے، شیعہ زائرین کو فول پروف سیکورٹی بھی فراہم کردی گئی،شیعہ علماء کونسل کا بلوچستان حکومت سے اظہار تشکر ۔ باوثوق ذرائع نے ”خبر رساں ادارے“ کو بتایا کہ سانحہ تفتان کے بعد صوبائی حکومت نے وفاقی حکومت کے دباؤ کے بعد زمینی راستوں کو بند کردیا تھا اور ایران سے پاکستان آنیوالے 800 سے زائدزائرین تفتان میں ہی پھنس کر رہ گئے تھے جبکہ پاکستان سے ایران زیارات کیلئے جانیوالے زائرین بھی کوئٹہ میں ہی مقید ہوکر رہ گئے تھے جبکہ حکومت نے اعلان کیا تھا کہ اب زمینی راستہ نہیں کھولا جائیگا کیونکہ بلوچستان تا ایران طویل مسافت ہے اور پرخطر راستہ ہے اس لئے فضائی سروس کے ذریعے زائرین زیارات کیلئے جائیں یا پھر فیری سروس کا استعمال کیا جائے اور اس وقت تک روٹ کو مکمل طور پر بند کردیا جائے

جس کے بعد شیعہ علماء کونسل، شیعہ کانفرنس بلوچستان نے بلوچستان میں دھرنادیدیا ۔

(جاری ہے)

بعد ازاں صورتحال کے پیش نظر قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک، گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی، سیکرٹری داخلہ بلوچستان و دیگر اعلیٰ حکام سے رابطے کئے اور اس سلسلے میں بلوچستان میں شیعہ علماء کونسل سیکرٹری جنرل لیاقت علی ہزارہ نے اعلیٰ حکام سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں اور علامہ ساجد نقوی کا خصوصی پیغام لے کر گئے جس کے بعد راستوں کو کھول دیاگیااور ایف سی کے کانوائے کے ساتھ زائرین کو ایران بارڈر تک لے جایا جاتاہے جبکہ آنیوالے مسافروں کو بھی اسی کانوائے کے ذریعے واپس لایا جاتاہے اور ہر ممکن سیکورٹی انتظامات کئے گئے ہیں۔

ذرائع نے مزید بتایاکہ پھنسے ہوئے 1600 سے زائرین تھے جن میں سے آدھے ایران جانے کے خواہش مند اور آدھے ایران سے واپس پاکستان آرہے تھے کہ سانحہ تفتان رونما ہوگیا اور یہ لوگ وہیں مقید ہوکر رہ گئے علامہ ساجد نقوی نے زائرین کیلئے خصوصی مالی امداد بھی بھجوائی اور ان کی واپسی کیلئے کوششیں بھی کیں ، دوسری جانب قائد ملت جعفریہ کی جانب سے زائرین کو سیکورٹی فراہم کرنے پر بلوچستان حکومت کاشکریہ بھی ادا کیاگیاہے ۔

متعلقہ عنوان :