اسلام آباد میں جلسے اور دھرنے پر مکمل پابندی عائد،انقلاب کے نام پر ہر سال وفاق میں دنگل مچانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ، وزیر داخلہ،منتخب حکومت کیخلاف غیر جمہوری سازشیں کرنے والوں کو عوام جان چکے، چوہدری نثار

پیر 23 جون 2014 05:30

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23جون۔2014ء)حکومت نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سیاسی جلسے اور دھرنے پر مکمل پابندی عائد کر دی جبکہ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ کوئی اس شبے میں نہ رہے کہ اس کو ملک کے دارالحکومت پر جلسے یا دھرنے کی آڑ میں مارچ کی اجازت دی جائے گی،سیاسی جلسے کرنے کی ہر ایک کو اجازت ہے مگر سیاست کے نام پر غیر آئینی طور پر منتخب حکومت کو گرانے کا عزم اور دعوی کرنے والوں کے خلاف قانون ضرور حرکت میں آئے گا۔

منتخب حکومت کے خلاف غیر جمہوری سازشیں کرنے والوں کو عوام جان چکے ہیں،انقلاب کے نام پر ہر سال وفاق میں دنگل مچانے کی اجازت نہیں دی جاسکتے،انقلاب ووٹ کی طاقت سے لایا جاتا ہے،سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر طاہرالقادری کو اسلام آباد سے لاہور پہنچانا حکومت کا بنیادی فرض ہے جو پورا کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

اس امر کا اظہار انہوں نے اتوار کی شام اعلی سطحی اجلاس کے بعد جاری کیے گئے اپنے ایک بیان میں کیا۔

اپنے بیان میں انہوں نے واضح کیا ہے کہ کوئی کسی شبہ میں نہ رہے، کسی کو جلسے یا دھرنے کی آڑ میں اسلام آباد پر مارچ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جلسے کرنے کی ہر ایک کو اجازت ہے مگر غیر آئینی طور پر حکومت کو گرانے کا دعو ی اور عزم رکھنے والوں کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔اگر طاہر القادری صاحب لاہور آ رہے ہیں تو حکومت کو کیا اعتراض ہو سکتا ہے مگر لاہور کی بجائے اسلام آباد میں لینڈ کرنے کی منطق سمجھ سے بالا تر ہے۔

شدید سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر طاہر القادری صاحب اور اُن کے رفقاء کو بحفاظت لاہور پہنچانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ اس وقت تمام سیکیورٹی کے اداروں کی توجہ دہشت گردی کے خلاف جنگ پر مرکوز ہے مگر یہ بات سمجھ سے بالا تر ہے کہ طاہر القادری صاحب اس موقع پر اس میں خلل کیوں ڈالنا چاہتے ہیں۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ اس میں کسی قسم کا ابہام نہیں ہونا چاہیے کہ نہ تو کل اور نہ آّئندہ اسلام آباد پر مارچ کی اجازت دی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ طاہرالقادری کا اتحاد ان لوگوں کے ساتھ ہیں جنہیں عوام نے عام انتخابات میں مسترد کیا ہے اور ان کے پاس قومی اسمبلی میں پانچ پانچ سیٹیں بھی موجود نہیں جبکہ منتخب حکومتوں کے خلاف سازشیں کرنا انکا شیوہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جلسے یا دھرنے کی آڑ میں معصوم لوگوں کو استعمال کرنے، دنگا فساد کرنے اور قانون کو ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف قانون حرکت میں ضرور آئے گا اور کسی کو اس بات کی اجازت نہیں دی جائے گی ایسے وقت میں ملک میں افرا تفری اور علم بغاوت بلند کرے جب ملک کی بہادر افواج ملک دشمن عناصر و دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں مصروف ہیں۔

ریاست پاکستان مجموعی طور پر اس وقت دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے اور ایک عام آدمی سے لیکروزیر اعظم تک سب اس مقصد پر سختی سے کاربند ہیں کہ دہشتگردی سے نجات حاصل کر کے ملک میں امن و امان قائم کیا جائے تاکہ ملک میں جاری ترقی و خوشحالی کا سفر آگے بڑھ سکے۔