سانحہ ماڈل ٹاون،تحقیقات کرنے والے عدالتی کمیشن نے کل سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ اور وزیراعلی کے سابق پرنسپل سیکرٹری توقیر شاہ کو ذاتی طور پر طلب کرلیا ، سیکرٹری صحت کو تمام جاں بحق افراد کی پوسٹ مارٹم رپورٹ اور زخمیوں کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم

اتوار 22 جون 2014 08:33

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22جون۔ 2014ء)ماڈل ٹاؤن میں پولیس اور منہاج القرآن کے کارکنوں کے درمیان تصادم کی تحقیقات کرنے والے عدالتی کمیشن نے پیر کو سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ اور وزیراعلی کے سابق پرنسپل سیکرٹری توقیر شاہ کو ذاتی طور پر طلب کرلیا ہے جبکہ سیکرٹری صحت کو تمام جاں بحق افراد کی پوسٹ مارٹم رپورٹ اور زخمیوں کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے ۔

لاہورہائی کورٹ کے جج جسٹس علی باقر نجفی پر مشتمل کمیشن نے ہفتہ کو بھی تحقیقات کا سلسلہ جاری رکھا ۔آئی جی پنجاب پولیس مشتاق سکھیرا کی طرف سے عدالت کے حکم پر رپورٹ پیش کی گئی ۔عدالت نے حکم دیا کہ یہ رپورٹ روزانہ کی بنیاد پر پیش کی جائے ورنہ سنگین نتائج مرتب ہوں گے ۔

عدالتی کمیشن نے ڈی سی او لاہور کے پیش نہ ہونے پر برہمی کا بھی اظہار کیا ۔

(جاری ہے)

عدالت میں صوبائی سیکرٹری اطلاعات مرزا مومن کی طرف سے اس واقعہ کے حوالے سے اخباری تراشے اور الیکٹرانک میڈیا کی فوٹیج پیش کی گئیں۔عدالت نے رانا ثناء اللہ اور توقیر شاہ کو پیر کو ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم دیا تا کہ وہ اس واقعہ کے حوالے سے عدالتی کمیشن کو بیانات قلمبند کرا سکیں ۔عدالت نے بعض حلقوں کی جانب سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے بارے میں مطالبے پر ہوم سیکرٹری کو بھی پیرکو طلب کیا ہے تا کہ وہ اس حوالے سے قانونی نکتہ نظر پیش کر سکے ۔عدالتی کمیشن نے صوبائی سیکرٹری بیت المال کو امدادی امور کے بارے میں تفصیلات بھی پیش کرنے کا حکم دیا ہے ۔