پاک ایران گیس پائپ لائن پر مکمل عملدرآمد کی امید ہے،شاہد خاقان عباسی،گیس کے استعمال کو بہتر ، اس حوالے سے دور اندیشی سے ملکی مفاد کو سامنے رکھ کر سوچنا ہوگا،ایل این جی کے حوالے سے اوپن ٹینڈرز کردیئے گئے ہیں، وزارت پٹرولیم وقدرتی گیس سے متعلقہ مطالبات زر کے حوالے سے بحث سمیٹتے ہوئے اظہار خیال ،ایوان نے حکومت کے پیش کردہ 5مطالبات زر کی منظوری دے دی

جمعہ 20 جون 2014 08:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20جون۔2014ء) وفاقی وزیر برائے پٹرولیم وقدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاک ایران گیس پائپ لائن پر مکمل عملدرآمد کی بھرپور امید ہے، ایل این جی کے حوالے سے اوپن ٹینڈرز کردیئے گئے ہیں،قطر سے مذاکرات جاری ہیں تاہم ابھی تک ایل این جی درآمد نہیں کی گئی، وزارت نے صرف90کروڑ مانگے ہیں جبکہ یہ حکومت کو سینکڑوں کروڑ کما کردیتی ہے،آرٹیکل158 نہایت اہم ہے،اس پر مشترکہ مفادات کونسل میں بحث ضروری ہے کہ اس پر کیسے عملدرآمد کیا جائے جب یہ آرٹیکل بنایا گیا تو حالات مختلف تھے،گیس کے استعمال کو بہتر بنانا پڑے گا اور اس حوالے سے دور اندیشی سے ملکی مفاد کو سامنے رکھ کر سوچنا ہوگا۔

بدھ کے روز قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوران حکومت کی جانب سے وزارت پٹرولیم وقدرتی گیس سے متعلقہ مطالبات زر کے حوالے سے بحث سمیٹتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ مارکیٹ پر مبنی تنخواہیں فراہم کرکے اداروں کی کارکردگی بہتر بنائی جاسکتی ہے حکومت عہدوں پر بہترین لوگوں کو تعیناتی کیلئے بھرپور کوششیں کر رہی ہے،

تھرکول منصوبے پر وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ گزشتہ25برس سے وہ بھی اس منصوبے کا سن رہے ہیں تاہم ابھی تک ایک اونس بجلی بھی نہیں بنی،منصوبہ صوبائی مضمون ہے اور وفاق اس ضمن میں صوبہ کی ہر ممکن امداد کے لئے تیار ہے،سوچ رہے ہیں کہ ایک بلاک لے کر وفاقی حکومت خود تھرکول کو ڈیویلپ کرے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر برائے پٹرولیم وقدرتی وسائل نے کہا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن پر مکمل عملدرآمد کی بھرپور امید ہے،2009ء میں معاہدہ ہوا تو تاہم4سال بعد بھی عملی طور پر کچھ نہیں ہوا نہ ہی سابق دور حکومت میں ایک انچ گیس پائپ لائن تیار کی گئی،اصل مسئلہ بین الاقوامی پابندیوں کا ہے،شیل گیس پر جلد ہی نئی پالیسی متعارف کروائی جائیں گی،ایل این جی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ایل این جی کے حوالے سے اوپن ٹینڈرز کردئے گئے ہیں،قطر سے مذاکرات جاری ہیں تاہم قطر سے ابھی تک ایل این جی درآمد نہیں کی گئی۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ یو ایف جی10فیصد تک اضافہ ہوچکا ہے کرک میں اسکا2فیصد چوری ہورہا ہے حکومت یو ایف جی کو نیچے لانے کے حوالے سے اقدامات کر رہی ہے اور خیبرپختونخوا سے چوری کی روک تھام پر بات چیت جاری ہے،پاکستان میں1لاکھ بیرل تک تیل کی پیداوار بڑھ چکی ہے۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ شیل گیس چند ہفتوں کا نہیں بلکہ سالوں اور عشروں پر محیط عمل ہے،امریکہ واحد ملک ہے جس کو شیل گیس کی دریافت میں کامیابی حاصل ہوئی ہے،انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد تمام آئینی تقاضے پورے کرکے ایک ماڈل معاہدہ تیار کرلیا گیا ہے جس سے ملک میں تیل وگیس کی دریافت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے،اس موقع پر شازیہ مری نے وفاقی وزیر سے ایک نکتہ پر صفائی مانگی جس پر ڈپٹی سپیکر نے لیت ولعل سے کام لیتے ہوئے منع کردیا،بعد ازاں سید خورشید شاہ کے کہنے پر انہوں نے ان کو اجازت دے دی جس پر انہوں نے اعتراض کیا کہ بجٹ میں یو ایف جی کیلئے کچھ بھی مختص نہیں کیاگیا،اس موقع پر سینیٹر اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ایوان میں اس مرتبہ بجٹ کے حوالے سے نئی نئی روایات سامنے آرہی ہیں،پہلے تین سے چار منٹ بات ہوتی تھی تاہم اس مرتبہ لمبی بحثیں ہورہی ہیں،اسی طرح وفاقی وزیروں کے بحث سمیٹنے کے بعد بحث کی جارہی ہیں اور ان کی باتوں کو چیلنج کیا جارہا ہے جو کہ غلط روایت ہے یہ نہ ہو کہ آئندہ یہ روایتیں بعد کے بجٹ کے لئے مسائل پیدا کریں،اس موقع پر ایوان نے حکومت کی جانب سے پیش کردہ 5مطالبات زر کی منظوری دے دی جن کی کل مالیت تقریباً90کروڑ روپے(89کروڑ60لاکھ) بنتی ہے۔

متعلقہ عنوان :