قو می اسمبلی میں اپو زیشن اراکین اسمبلی کا لاہو ر واقعہ کے خلاف احتجا ج جا ری ، وزیراعظم اس معا ملے میں مداخلت کرکے سپریم کورٹ پر مشتمل کمیشن تشکیل دیں، اپو زیشن اراکین، پنجاب حکومت نے لاہور میں دہشت گردی کی جس سے 80 سے 90 لوگوں کو گولیاں ماری گئیں،یہ سب منصوبہ بندی سے کیا گیا ،خورشید شاہ ، لاہور واقعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ اس میں خفیہ ہاتھ ملوث ہوسکتے ہیں، رانا تنویر حسین

جمعہ 20 جون 2014 08:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20جون۔2014ء) قو می اسمبلی میں اپو زیشن اراکین اسمبلی نے لاہو ر واقعہ کے خلاف احتجا ج کا سلسلہ جا ری رکھتے ہو ئے وزیراعظم سے مطا لبہ کیا کہ وہ اس معا ملے میں مداخلت کرکے سپریم کورٹ پر مشتمل کمیشن تشکیل دیں اور ذمہ داران کو سزا دلوائیں، پنجاب حکومت نے لاہور میں دہشت گردی کی جس سے 80 سے 90 لوگوں کو گولیاں ماری گئیں، جمعرات کو قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے لاہور واقعہ کے حوالے سے کہا کہ لاہور کے واقعہ پر تمام سیاسی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر اکٹھی ہوچکی ہیں۔

لاہور واقعہ ایسا لگ رہا تھا کہ یہ سب منصوبہ بندی سے کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت‘ لاہور اور کراچی میں لوگوں نے بیریئر لگائے ہوئے ہیں اس میں کوئی بری بات نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے لاہور میں دہشت گردی کی جس سے 80 سے 90 لوگوں کو گولیاں ماری گئیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو حکومت سے زیادہ جمہوریت عزیز ہے کیونکہ اس کی خاطر ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بے نظیر بھٹو نے زندگیاں قربان کی ہیں حالانکہ بی بی کو دبئی میں بیٹھنے کا مشورہ دیا گیا اور انہیں وزیراعظم بننے کی پیشکش بھی کی گئی لیکن انہوں نے سودے بازی نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ لاہور میں سی سی پی او ایم پی اے کا بھائی ہے جس نے لوگوں کو مارا اور جلوس پر لاٹھی چارج کیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے نااہل مشیر ہیں۔ حکومت کو ان سے جان خلاصی کرنی چاہئے کیونکہ ان کے دہشت گردوں سے رابطے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن متنازعہ بن چکا ہے۔ حکومت غیر جانبدار کمیشن تشکیل دے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کی بدولت نواز شریف وزیراعظم ہیں۔

وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی جمہوریت کیلئے بے پناہ قربانیاں ہیں۔ جس طرح پیپلزپارٹی کی ہیں۔ لاہور واقعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ اس میں خفیہ ہاتھ ملوث ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر جمہوریت کیخلاف ہونے والی سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا۔ تحریک انصاف کے راہنماء مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے بیٹے جوکہ ملک میں موجود ہی نہیں ان کیخلاف ایف آئی آر درج کی گئی جوکہ زیادتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے فیصلہ کیا ہے کہ آئینی اور قانونی راستہ اختیار کریں گے۔ پنجاب حکومت میں شامل افراد کیخلاف ایف آئی آر درج کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن پر فریق نے عدم اعتماد کردیا ہے۔ کمیشن کی یکطرفہ رپورٹ کو کوئی نہیں مانے گا۔ مشتاق سکھیرا کو کس نے ہدایت کی۔ لوگوں پر فائرنگ کی گئی اور لاہور کو جلیانوالہ باغ بنادیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کی بیان بازی بند کرائی جائے۔ پختونخواہ میپ کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ لاہور میں ہونے والا واقعہ افسوسناک ہے۔ وزیراعظم مداخلت کرکے سپریم کورٹ پر مشتمل کمیشن تشکیل دیں اور ذمہ داران کو سزا دلوائیں۔ ایم کیو ایم کے عبدالوسیم نے کہا کہ وزیراعظم کو سانحہ لاہور کے متاثرین کے گھر جانا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کا سیاسی حل نکالا جائے۔