شمالی وزیرستان میں اپنی سلامتی کی جنگ لڑرہے ہیں ،دہشت گردی کو ختم کرنا ہے تو یلغار کی سیاست کو بھی ختم کرناہوگا،،پرویز رشید،سڑکوں پر دھرنوں اور دھمکیوں کے ذریعے اپنا ایجنڈا مسلط کرنا بھی دہشت گردی کے مترادف ہے ۔ شمالی وزیرستان میں آئی ڈی پیز کی دیکھ بھال کیلئے وزیراعظم کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ان کی ہر قسم کا خیال رکھا جائے گا،سب کو نقد رقم دی جائے گی جس سے وہ روزمرہ استعمال کی اشیاء باآسانی خرید سکیں ۔یہ رقم ان کو سمارٹ کارڈ کے ذریعے دی جائے گی، لاہور کا واقعہ افسوسناک ہے ، ذمہ دار ان کو قانون کے حوالے کیاجائے گا، قانون کے مطابق سزا دی جائے گی، وفاقی وزیر اطلاعات کی تصویری نمائش کے موقع پر میڈیا سے گفتگو

جمعہ 20 جون 2014 07:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20جون۔2014ء)وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان میں اپنی سلامتی کی جنگ لڑرہے ہیں ۔دہشت گردی کو ختم کرنا ہے تو یلغار کی سیاست کو بھی ختم کرناہوگا۔ سڑکوں پر دھرنوں اور دھمکیوں کے ذریعے اپنا ایجنڈا مسلط کرنا بھی دہشت گردی کے مترادف ہے ۔ شمالی وزیرستان میں آئی ڈی پیز کی دیکھ بھال کیلئے وزیراعظم کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ان کی ہر قسم کا خیال رکھا جائے گا اور سب کو نقد رقم دی جائے گی جس سے وہ روزمرہ استعمال کی اشیاء باآسانی خرید سکیں ۔

یہ رقم ان کو سمارٹ کارڈ کے ذریعے دی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو پی ایم سی اے میں جاپان کی طرف سے تصویری نمائش کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آئی ڈی پیز کیلئے کیمپ اور عارضی ہسپتال بھی بنائے گئے ہیں جہاں پر ان کیلئے ویکسینیشن کا انتظام کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے عبدالقادر بلوچ کو آئی ڈی پیز کے حوالے سے ذمہ داری سونپی ہے اور انہوں نے کے پی کے کی حکومت اور انتظامیہ سے اس سلسلے میں تبادلہ خیال بھی کیا ہے ۔

تمام آئی ڈی پیز کا ہر لحاظ سے خیال رکھا جائے گا اور ان کو مہمانوں کی طرح رکھا جائے گا ۔ پرویز رشید نے مزید کہا کہ شمالی وزیرستان آپریشن پر افغانستان کے ساتھ سفارتی رابطہ کیا گیا تھا جو کہ اعلیٰ سطح پر اور داخلی سطح پر امن کیلئے اور دونوں ملکوں کے عوام کے فائدے کیلئے ان سے مدد طلب کی گئی تھی جو کہ دونوں ممالک میں امن کیلئے ضروری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ڈرون اٹیک اس طرح نہیں ہورہے ہیں ڈرون حملوں پر ہمیشہ حکومت کا موقف واضح رہا ہے جس کو ڈرون کرنے والوں نے بھی تسلیم کرلیا ہے

انہوں نے کہا کہ لاہور کا واقعہ افسوسناک ہے اس کا دکھ سب کو ہے اور ان کے غم میں ہم سب شریک ہیں جو بھی اس میں ملوث ہے اور ذمہ دار ان کو قانون کے حوالے کیاجائے گا اور قانون کے مطابق سزا دی جائے گی جس کیلئے باقاعدہ طور پر کمیشن بنایا گیا ہے جس کی رپورٹ کی روشنی میں حکومت فیصلہ کرے گی ۔

انہوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن ہورہا ہے جس کیلئے پوری قوم کو یکجا ہونا ہوگا جبکہ کچھ سیاسی جماعتیں مذہب کا نام لیکر یلغار شروع کردی ہے یلغار کی سیاست نہیں ہونی چاہیے آئین پاکستان کے تحت پارلیمنٹ میڈیا اور ووٹ کے ذریعے سیاست کرسکتے ہیں کچھ لوگ چیف جسٹس کا لہجہ اختیار کرتے ہیں خود ہی عدالت اور خود ہی فیصلہ کرتے ہیں بندوق کے ذریعے اور دھمکیوں کے ذریعے سیاست دونوں دہشتگردی کے زمرے میں آتے ہیں اگر کوئی دھماکیوں کے ذریعے احتجاج اور سڑکوں پر ہنگامے کرنا چاہتا ہے تو یہ بھی دہشتگردی کے مترادف ہے اس وقت شمالی وزیرستان میں آپریشن جاری ہے اور دہشتگردوں کو پوری قوم کاایک ہی پیغام ملنا چاہیے کہ ہم سب ایک ہیں شمالی وزیرستان کے آپریشن پر پاک آرمی کی صلاحیتوں پر بھرپور اعتماد ہے کیونکہ پاکستان کی انٹیلی جنس اور پاک آرمی کو دنیا میں عزت و احترام سے دیکھا جاتا ہے اور لیویز فورس کے نام کوپوری دنیا میں جانا جاتا ہے تو وہ اپنے ملک میں امن کیلئے بہترین کردار ادا کرینگے ۔

انہوں نے کہا کہ گلو بٹ کو گرفتار کیا گیا ہے جو جرم کیا ہے اس کی سزا قانون کے مطابق دی جائے گی لیکن گلو بٹ کے ساتھ جو ہوا اور جن لوگوں نے کیا تو وہ بھی گلو بٹ ہیں ۔