افغانستان مولوی فضل اللہ کی پا کستا ن مخا لف کارروائیوں کا نو ٹس لے ، پا کستا ن کا مطالبہ،امریکی ڈرون حملوں کی مذمت،یہ حملے عالمی قوانین کے خلاف ہیں، ترجمان دفتر خارجہ،اس وقت 281پاکستان چین میں قید ہیں،ہفتہ وار پریس بریفنگ،ترجمان کا ڈاکٹر طاہرالقادری کو آنے سے روکنے کیلئے طارق فاطمی اور کینیڈین سفیر کی ملاقات سے لاعلمی کا اظہار

جمعہ 20 جون 2014 07:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20جون۔2014ء)پاکستان نے افغانستان سے طا لبا ن کما نڈر مولوی فضل اللہ کی پاکستا ن مخا لف کارروائیوں کا معاملہ افغان حکام سے اٹھاتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ افغانستان اپنی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہ ہونے دے ، دونوں ممالک مل کر ہی دہشت گردی کا خاتمہ کرسکتے ہیں اور ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے کہا ہے کہ وزیراعظم اور آرمی چیف کی جانب سے مختلف چینلز پر افغان حکام سے رابطے کئے گئے ، پاک افغان سرحد کو سکیورٹی بہتر بنانے کی درخواست کی گئی ہے اور افغان حکام نے حمایت کی یقین دہانی کرائی ، ڈرون حملوں پر پاکستان کا موقف واضح ہے ہم نے ڈرون حملوں کیخلاف کئی اقدامات اٹھائے ہیں اور امریکی حکام سے بھی معاملہ اٹھایا ہے، طاہر القادری کو پاکستان آنے کے حوالے سے کینیڈین سفیر کی طارق فاطمی سے ملاقات کا علم نہیں ۔

(جاری ہے)

جمعرات کے روز ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اس وقت 281پاکستان چین میں قید ہیں جن میں 90فیصد منشیات فروشی اور سمگلنگ ایک قیدی قتل کے اوردیگر غیر قانونی طور پر مقیم ہونے کی وجہ سے سزا کاٹ رہے ہیں ۔امریکی ڈرون حملوں کے بارے میں ترجمان نے کہا کہ ہم ڈرون حملوں کی مذمت کرتے ہیں اور حوالے سے کئی اقدامات اٹھائے ہیں ڈرون حملوں کیخلاف رائے عامہ بھی ہموار کی ہے ڈرون حملے عالمی قوانین کیخلاف ہیں اس حوالے سے ایک رپورٹ بھی اقوام متحدہ میں پیش ہوئی ہے، ڈرون حملوں کا معاملہ امریکی حکومت سے بھی اٹھایا ہے ۔

ترجمان نے کہا کہ افغان حکام نے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے ، وزیراعظم حامد کرزئی سے رابطہ کیا ہے جبکہ آرمی چیف کا افغان سفیر اور فوجی ذرائع سے بھی رابطہ ہوا ہے جس میں زور دیا گیا ہے کہ افغانستان بارڈر مینجمنٹ کو بہتر کرے ۔ ترجمان نے کہا کہ کچھ افواہیں ہیں اور میڈیا رپورٹس بھی آئی ہیں کہ طارق فاطمی نے کینیڈین ہائی کمشنر کو بلا کر طاہر القادری کو پاکستان آنے سے روکنے کا کہا ہے طارق فاطمی وزیراعظم کے ساتھ دورہ تاجکستان پر ہیں اس لئے اس حوالے سے معلومات نہیں ہوسکیں، طاہر القادری پاکستانی شہری ہیں اس طرح روکنے کے حوالے سے کوئی قانون نہیں ہے ۔

ترجمان نے کہا کہ وزیراعظم کے مشیر سرتاج عزیز روس کے دورے کے موقع پر روسی وزیر خارجہ سے بھی ملاقات کرینگے اس میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی دلچسپی کے امور اور تعلقات کو مزید بہتر بنانے پر تبادلہ خیال ہوگا ،ملاقات میں خطے کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا ۔ ترجمان نے کہا کہ مجھے تاجک دہشتگردوں کے پاکستانی سرزمین پر ہونے کا علم نہیں۔

ایک سوال پر ترجمان نے کہا کہ عراق میں شورش زدہ علاقوں میں پاکستانی نہیں، پاکستانی زائرین خیریت سے ہیں اور کسی پاکستانی کے مشکل میں یا اغواء ہونے کا واقعہ معلوم نہیں ہوا ہے، دفتر خارجہ کا عراق میں پاکستانی سفیر سے رابطہ ہوا ہے اور وہ پاکستانی شہریوں کے ساتھ رابطے میں ہیں ۔ ترجمان نے کہا کہ عراق میں تشدد خطے اور عالمی امن وسلامتی کیلئے ٹھیک نہیں ہے عراق میں حالیہ شورش کے واقعات پر پاکستان کو تشویش ہے ۔

ترجمان نے مولوی فضل اللہ کے افغانستان سے پاکستان کیخلاف کارروائیوں سے متعلق کہا کہ پاکستان نے مولوی فضل اللہ کا معاملہ افغان حکام سے اٹھایا ہے اورمطالبہ کیا ہے کہ افغان سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہ ہونے دی جائے دونوں ممالک مل کر ہی دہشتگردی کا خاتمہ کرسکتے ہیں ۔